ہم چاہتے ہیں ٹیکس نیٹ بڑھے مگر ہم نہیں چاہتے تنخواہ دار کو رگڑا لگے، شازیہ مری
Stay tuned with 24 News HD Android App
(24نیوز)پیپلزپارٹی کی رہنما شازیہ مری نے کہا ہے کہ ہم چاہتے ہیں ٹیکس نیٹ بڑھے مگر ہم نہیں چاہتے تنخواہ دار کو رگڑا لگے،ایف بی آر بھی انہیں کے پیچھے جاتا ہے جو ٹیکس دیتے ہیں۔
پیپلزپارٹی کی رہنما شازیہ مری نے قومی اسمبلی اجلاس میں اظہار خیال کرتے ہوئے کہاکہ ہمیں بجٹ پہ اعتماد میں نہیں لیا گیا،امید ہے حکومت کے پاس عوام کو سہولیات دینے کیلئے کوئی نہ کوئی پلان ہو گا،ان کاکہناتھا کہ سیلز ٹیکس شروع سے ہی صوبوں کے پاس تھے،صوبوں نے اپنی کارکردگی سے ثابت کیا ہے کہ وہ اپنی ذمہ داری اٹھا سکتے ہیں،اگر صوبے اچھا کام کر رہے ہیں تو آپ انہیں ڈیفیسیٹ کیوں نہیں دیتے۔
پی پی رکن قومی اسمبلی کا کہناتھا کہ پی ایس ڈی پی پر بھی پیپلز پارٹی کو اعتماد میں نہیں لیا گیا،سب اچھا اچھا کہتے رہے تو مسائل کبھی بھی حل نہیں ہوتے، آرٹیکل 156 میں نیشنل اکنامک کونسل کا ذکر ہے،اگر ہم اس حکومت کے ساتھ بیٹھے ہیں تو ہم کسی معاہدے کے تحت بیٹھے تھے،ہم نے جو معاہدہ کیا تھا اسکا احترام نہیں کیا جارہا تھا ہم ملکر کام کرنا چاہتے ہیں، پیپلزپارٹی پاکستان کے استحکام اور عوام کے لئے ہمیشہ حمایت کرتی ہے۔
انہوں نے کہاکہ ہمارے نمائندوں کو وہ عزت نہیں مل رہی تھی جس کی وجہ سے ہم اپنے اعتراضات پر بات کرنے کے لئے مجبور ہوگئے تھے،وزیر خزانہ کی تقریر پر ہم نے ٹوکن واک آوٹ کیا تھا ایوان میں نہیں تھے،بلاول بھٹو زرداری کو اعتماد لیکر یہ بجٹ نہیں بنا یہ وزیر خزانہ تصیح کر لیں،آپکا فوکس اچھا خاصہ ٹیکسوں پر ہے بہتر ہوگا اسے متوازی کیا جاتا،ہم چاہتے ہیں ٹیکس نیٹ بڑھے مگر ہم نہیں چاہتے تنخواہ دار کو رگڑا لگے،ایف بی آر بھی انہیں کے پیچھے جاتا ہے جو ٹیکس دیتے ہیں۔
پی پی رہنما نے کہاکہ آپ اپنی معیشت کو ڈاکومنٹ کرنے سے گریز کررہے ہیں،یہ کڑوا گھونٹ سب نے پینا ہے جو سب نے مانا ہے تو سب کو قربانی دینا ہے،آپ نے بالواسطہ طور پر اتنا ٹیکس لگا دیا ہے،آپ 2 عشاریہ 5 ٹریلن کا فگر تو دے رہے ہیں تو آپ یہ ٹارگٹ کیسے بڑھائیں گے،سود کی شرح بڑھائیں گے تو کاسٹ آف بارونگ بڑھ جائے گی،آپکی معیشت پھیلنے کی بجائے سکڑ جائے گی،یہ متضاد اقدامات ہیں جو آپ نے نان ٹیکس سے نکالنے کی کوشش ہے۔انہوں نے کہا کہ عام پاکستانی کا تحفظ کرنا ہوگا امید ہے اسکا حکومت کے پاس پلان ہوگا،2020,21 سے اب تک پی ایس ڈی پی کے شئیرز میں پیپلز پارٹی کو فیسلیٹیٹ نہیں کیا گیا،ہیلتھ سیکٹر پر بے تحاشہ ٹیکس لگائے گئے،18 فیصد ٹیکس لگا ہے،ملک کے حالات غربت کا بتا رہے ہیں،لوگوں کو دل کے امراض بہت زیادہ ہو رہے ہیں،23 لاکھ لوگ این آئی سی میں علاج کیلئے آتے ہیں۔
یہ بھی پڑھیں: افسوسناک خبر؛ناکہ لگائے ڈاکوؤں نے خاتون کی عزت لوٹ لی