(24نیوز)ماحولیاتی بہتری اورسموگ سے بچاؤ کےلئے حکومت پنجاب نے صوبے کی تمام سرکاری و نجی ہاٶسنگ سوساٸیٹیز پر فوکس کرنے اورلاکھوں ایکڑ بے کار پڑی زمین پر زرعی جنگل لگانے کا فیصلہ کرلیا۔
سینئرصوبائی وزیر مریم اورنگ زیب کاکہناہے کہ درختوں اور شجر کاری میں اضافے سے فضائی آلودگی کا خاتمہ کیا جائے گا، آکسیجن کی مقدار بڑھے گی،یہ منصوبے سموگ اورفضائی آلودگی کے خاتمے کے لیے وزیراعلیٰ پنجاب کے مختصر، درمیانی اور طویل المدتی وژن کا حصہ ہیں،ہاؤسنگ سوسائٹیوں میں درختوں کی تعداد بڑھائی جائے گی،اس کے علاوہ شہروں کے اندر اور تمام شاہراہوں کے کنارے بھی درختوں کی تعداد میں اضافہ کیا جائے گا۔
سینئرصوبائی وزیر مریم اورنگ زیب کے مطابق لاہور کے گردونواح میں درختوں کا وسیع حفاظتی دائرہ بنانے پر کام شروع کر دیا گیا ہے،درخت بڑھیں گے تو انسانی سانس چلے گی،عوام اور اداروں کو مل کر یہ جہاد کرنا ہوگا،خراب گاڑیاں سڑکوں پر نہیں چلنے دیں گے،گاڑی کاسرٹیفاٸیڈ ہونا لازمی قراردیاگیاہے۔
محکمہ تحفظ ماحولیات (ای پی اے) کی جانب سےصنعتی یونٹس اور بھٹوں پر چھاپے جاری ہیں، خلاف ورزیوں پر کارروائی اور زائد دھوئیں والی گاڑیوں کی پڑتال کی جارہی ہے، 46 لاکھ روپے سے زائد کے ریکارڈ جرمانے کئے گئے، 14 صنعتی یونٹ سیل کرکے 8 پرچے بھی درج کئے گئے ہیں،ایک صنعتی یونٹ مسمار بھی کیاگیاہے، گرین لاک ڈاؤن زون میں کمرشل جنریٹرز اور بار بی کیو پوائنٹس کی مسلسل چیکنگ کی جارہی ہے،سموگ قوانین کی عدم تعمیل پر متعدد پوائنٹس کو نوٹسز بھی جاری کیے گئے ہیں۔
یہ بھی پڑھیں:سب وضاحتیں جھوٹ، پنکی پیرنی نے سب عمران خان کے کہنے پر کیا،مر یم اور نگزیب
مریم اورنگزیب کامزید کہناہے کہ شہری علاقوں میں شور اور فضائی آلودگی میں کمی کے لیے کارروائی بھی کی جارہی ہے، سڑکوں پر پانی کا چھڑکاٶ جاری ہے، گرد و غبار اورمٹی ریت کی اوورلوڈنگ سے پھیلنے والی آلودگی روکنے کے لیےاسکواڈز محترک ہیں،لاہور کے داخلی راستوں پر ریت سے لدی ٹرالیوں کی بھی کڑی نگرانی جاری ہے،غیر محفوظ طریقے سے ریت لے جانے والی ٹرالیوں کے خلاف کارروائی جاری رہے گی،ان اقدامات کا مقصد ماحولیاتی آلودگی کو کنٹرول کرنا، شہریوں کی صحت کو محفوظ بنانااور صاف ستھرا ماحول یقینی بنانا ہے۔
یہ بھی پڑھیں:ہائیکورٹ کے حکم کے پابند ہیں، جلسے کی اجازت نہیں دے سکتے،محسن نقوی نےبیرسٹر گوہر کو آگاہ کردیا
سینئرصوبائی وزیرکے مطابق خلاف ورزی پر مثالی سزا ملے گی،کوئی رعایت نہیں ہوگی، لاہور کو پاکستان کا نہیں دنیا کا سرفہرست صاف ستھرا اور ماحولیاتی طور پر محفوظ شہر بنائیں گے۔