(اویس کیانی) وزیر اعظم شہباز شریف کے 5 روزہ دورہ امریکہ کے دوران ملاقاتوں کی تفصیلات سامنے آگئیں۔
وزیرِ اعظم شہباز شریف اپنے 5 روزہ دورے کے دوران اقوام متحدہ جنرل اسمبلی کے اجلاس میں شرکت کیلئے آج نیویارک پہنچیں گے،اس موقع پر وزیرِ دفاع خواجہ محمد آصف، وزیرِ اطلاعات و نشریات عطاء اللہ تارڑ، وزیرِ وفاقی تعلیم و پیشہ ورانہ تربیت خالد مقبول صدیقی اور معاونِ خصوصی طارق فاطمی وزیرِ اعظم کے ہمراہ دورے میں شریک ہیں.
وزیرِ اعظم اپنے دورے کے دوران اقوام متحدہ جنرل اسمبلی کے اجلاس سے خطاب کریں گے،اس کے ساتھ ساتھ وزیرِ اعظم پائیدار ترقی کے اہداف سے متعلقہ SDG Moment 2024، سلامتی کونسل کی Leadership for Peace کے عنوان سے ہائی لیول اوپن ڈیبیٹ اور بڑھتی ہوئی سطح سمندر سے ممکنہ خطرات پر اعلی سطحی اجلاس میں شرکت اور گفتگو کریں گے.
وزیر اعظم نیویارک میں امریکہ-پاکستان بزنس کونسل اور پاکستانی بینکرز کے ساتھ ملاقات بھی کریں گے اور ان کو حکومت کی کاروبار و سرمایہ کار دوست پالیسیوں سے اگاہ کریں گے، اقوام متحدہ کے سیکریٹری جنرل انتونیو گوتریس، جنرل اسمبلی کے صدر فیلیمون یانگ (Philemon Yang)، یورپیئن کمیشن کی صدر ارسلا وون ڈر لیئن (Ursula von der Leyen) سے ملاقاتوں کے ساتھ ساتھ گیٹس فاؤنڈیشن کے بانی بِل گیٹس، عالمی بینک کے صدر اجے بانگا اور عالمی مالیاتی فنڈ کی مینیجنگ ڈائیریکٹر کرسٹالینا جارجیوا سے بھی ملاقات کریں گے جبکہ فلسطین کے صدر محمود عباس سے خصوصی ملاقات کریں گے جس میں فلسطین میں جاری صہیونی ظلم و جبر کو روکنے اور عالمی برادری کو اس زمرے میں اقدامات کو تیز کرنے کیلئے آمادہ کرنے کے حوالے سے مشاورت ہوگی.
وزیرِ اعظم دوست ممالک کے سربراہاں سے دوطرفہ ملاقاتیں کریں گے، برونائی دار اسلام کے سلطان حسن البلقیہ کہ جانب سے برونائی کے اقوام متحدہ میں رکنیت کے 40 سال مکمل ہونے پر دیئے جانے والے ظہرانے اور بنگلہ دیش کے چیف ایڈوائزر ڈاکٹر محمد یونس کی جانب سے بنگلہ دیش کی اقوامِ متحدہ کی رکنیت کے 50 برس مکمل ہونے پر دیئے جانے والے عشائیے میں بھی شرکت کریں گے.
وزیرِ اعظم اپنے دورہ امریکہ میں عالمی رہنماؤں کے سامنے موسمیاتی تبدیلی کے خطرے سے دوچار ممالک کے مسائل، پاکستان کی خطے میں دہشتگردی کے خاتمے کیلئے قربانیوں، عالمی معاشی نظام و مقروض ممالک کے مسائل، کشمیر میں بھارتی غیر قانونی قبضے و ظلم و جبر اور اسرائیل کی جانب سے نہتے فلسطینیوں کی جاری نسل کشی کے حوالے سے آواز اٹھائیں گے.
یہ بھی پڑھیں: جسٹس منصور علی شاہ کمیٹی اجلاس میں شرکت کئے بغیرسپریم کورٹ سے چلے گئے