دکھ نہ کوئی ملال ،تین افراد کو کچلنے والی نتاشہ کیمرے  کو دیکھ کر مسکراتی رہی،ویڈیو وائرل

کارساز ٹریفک حادثے کی تفتیش میں پیش رفت نہ ہوسکی، خصوصی ٹیم بنانے کا فیصلہ

Aug 24, 2024 | 15:45:PM
دکھ نہ کوئی ملال ،تین افراد کو کچلنے والی نتاشہ کیمرے  کو دیکھ کر مسکراتی رہی،ویڈیو وائرل
Stay tuned with 24 News HD Android App
Get it on Google Play

(انوشہ جعفری) کارساز ٹریفک حادثے میں ابھی تک کوئی اہم پیش رفت سامنے نہیں آئی جبکہ ملزمہ نتاشہ کی ایک اور ویڈیو سوشل میڈیا وائرل ہو رہی ہے جس میں انہیں کیمرے کی طرف دیکھ کر مسکراتے ہوئے دیکھا جا سکتاہے۔

تفصیلات کے مطابق ملزمہ نتاشہ کی ایک ویڈیو سوشل میڈیا پر زیر گردش ہے ، جس میں وہ اپنی انگلی سے سب کی طرف اشارہ کرتی ہیں اور پھر مسکرا تی ہیں، جس کے بعد ملزمہ پاس کھڑے آرمی آفسر سے کوئی بات کہتی ہے، ویڈیو میں صاف دیکھا جا سکتا ہے کہ نتاشہ کو  پیش آنے والے حادثے پر کوئی افسوس نہیں ہے کہ اس نے ایک گھر کو اٰجاڑ دیا۔

دوسری جانب آئی جی سندھ  غلام نبی میمن نے تفتیش کیلئے خصوصی ٹیم بنانے کا فیصلہ کیا ہے ،ایس ایس پی رینک کا افسر تفتیشی ٹیم کے ساتھ کام کرے گا،تفتیشی ذرائع کا کہنا ہے ملزمہ نتاشہ بار بار بیان بدل رہی ہے۔
آئی جی سندھ غلام نبی میمن کا کہنا ہے کہ سانحہ کارساز کو ہائی پروفائل کیس کی طرح لیا جائے ،تفتیشی ذرائع کا کہناہے کہ خاتون کی میڈیکل رپورٹ تاخیر کا شکار ہے، میڈیکل رپورٹ میں مزید دو سے تین روز لگیں گے، خاتون کے سیمپلز کراچی کی دو مختلف لیبارٹریز میں بھجوائے گئے ہیں  جبکہ لاہور کی بھی ایک لیباٹری میں خاتون کے نمونےبھجوانے کا فیصلہ کیا گیا ۔

ذرائع کا کہنا ہے کہ  میڈیکل رپورٹ سے تفتیش میں پیش رفت ہوگی، خاتون کے روٹ کے حوالے سے تفصیلات حاصل کر لی گئی ہیں،خاتون کارساز کے ڈی اے اسکیم ون اپنے گھر سے ساس کے گھر کے لئے نکلی تھی،دونوں گھروں میں 3 سے 4 کلومیٹر کا فاصلہ ہے، تفتیش کے دوران خاتون بیان تبدیل کر رہی ہے۔

ذرائع کا مزید کہناہےکہ خاتون کے پاس یو کے کا ڈرائیونگ لائسنس ہونے کی تصدیق کی جارہی ہے،غیر ملکی ڈرائیونگ لائسنس اور خاتون کی شہریت کی تفصیل کے لئے حکام سے رابطہ کیا گیا ہے،مقدمے میں قتل خطا کی دفعہ 320 لگاکر کیس کمزور بنایا گیا تھا، مقدمے میں دفعات کو تبدیل کیا گیا ہے۔

یہ بھی پڑھیں: پنڈی ٹیسٹ،بنگلہ دیش کی گرفت مضبوط،پاکستان کیلئے ڈراؤنا خواب بن گیا

تفتیشی ذرائع کا یہ بھی کہناہے  کہ  مقدمے میں قتل باالسبب کی دفعہ 322 شامل کردی گئی ہے ، قتل باالسبب میں دیت کے ساتھ 10 سے 18 سال قید کی سزا ہوسکتی ہے ، اہلخانہ 30 ہزار360 گرام چاندی کی قیمت کے برابر دیت کی رقم لے سکتے ہیں، جبکہ  رواں سال چاندی کے وزن کے مطابق دیت کی رقم 68 لاکھ 50 ہزار روپے بنتی ہے۔

ذرائع کا کہناہے کہ  دیت کی وصولی کی صورت میں مقدمہ ختم ہو جائے گا، تعزیرات پاکستان میں ترمیم کی ضرورت ہے ، تعزیرات پاکستان 1860 سے رائج ہے، تعزیرات پاکستان میں ترمیم نہ ہونے سے کیس کمزور بنائے جاتے ہیں۔

ذرائع کے مطابق خاتون کے زیر استعمال گاڑی بھی  نجی کمپنی کے نام پر ہے، گاڑی کے مالک کو تفتیش میں شامل کرنے کیلئے حراست میں لیاجائے گا، تفتیش کا دائرہ بڑھاتے ہوئےکمپنی کے مالکان سے رابطہ کیا جارہا ہے جبکہ تفتیش کے لیے مزید سی سی ٹی وی فوٹیجز حاصل کی جارہی ہیں۔