(24 نیوز) لاہور ہائیکورٹ نے سموگ اور ماحولیاتی آلودگی کے تدارک سے متعلق درخواستوں پر سماعت کرتے ہوئے کہا ہے کہ حکومت کو فوری واٹر ایمرجنسی لگانی چاہئے۔
سماعت کے دوران جسٹس شاہد کریم نے کہا کہ اگر رواں سال بھی برفباری نہیں ہوئی تو یہ الارمنگ صورتحال ہے، حکومت کو فوری واٹر ایمرجنسی لگاتے ہوئے پانی کے ضیاع کو روکنا چاہئے،جج کا کہنا تھا کہ لاہور ہائیکورٹ میں بھی پائپوں کے ذریعے صحن دھویا جاتاہے،زیر زمین پانی کی سطح کم ہوتی جارہی ہے، عدالت کا کہنا تھا کہ 10 مرلہ یا اس سے اوپر کوئی ایسا گھر نہیں بنے گا جس میں پانی کی ریسائیکلنگ کا پلانٹ نہ ہو۔
مزید پڑھیں:سپریم کورٹ کے ایڈیشنل رجسٹرار جوڈیشل نے توہین عدالت کا نوٹس چیلنج کردیا
جسٹس شاہد کریم نے استفسار کیا کہ ڈائریکٹر پی ڈی ایم اے کہاں ہیں؟ کیا پی ڈی ایم اے کو نوٹس نہیں لینا چاہیے تھا؟ جج نے ریمارکس دیے کہ پی ڈی ایم اے کو بند کر دیں اگر اس نے کچھ نہیں کرنا، پی ڈی ایم اے خود سے تو کچھ نہیں کرتا۔
عدالت کا کہنا تھا کہ اگر ہر کام کورٹ نے یا کمیشن نے کرنا ہے تو پی ڈی ایم اے کو بند کر دیتے ہیں، عدالت نے ہدایت دی کہ بڑے سکولز کو ٹارگٹ کریں اور ان سے شروع کریں۔