(24 نیوز) ہتھیار ڈال کر قومی دھارے میں شامل ہونے والے سابق بی ایل اے کمانڈر نجیب اللہ نے کہا ہے کہ بلوچ علیحدگی پسند تنظیموں کو غیر ملکی ایجنسیاں سپورٹ کررہی ہیں۔
مختلف دہشت گرد تنظیموں کو چھوڑ کر ہتھیار ڈالنے والے کمانڈرز نے کوئٹہ میں صوبائی وزرا اور ڈی آئی جی سی ٹی ڈی بلوچستان کے ہمراہ نیوز کانفرنس کی اور قومی دھارے میں شامل ہونے کا اعلان کیا، ہتھیار ڈالنے والے اہم دہشتگرد کمانڈرز میں نجیب اللہ عرف درویش عرف آدم، عبدالرشید عرف خدائیداد عرف کماش اور دیگر شامل ہیں۔
دہشتگرد کمانڈر نجیب اللہ نے کہا کہ تمام لوگوں کا شکریہ ادا کرتا ہوں قومی دھارے میں شامل ہونے کا موقع دیا، میں نے اپنی زندگی کے قیمتی 19سال ان تنظیموں کے نام کیے جس پر افسوس ہے، جو دوست اس وقت پہاڑوں میں ہیں ان کو بھی پیغام دینا چاہتا ہوں، دشمن ممالک ریاست کے خلاف ہمارے سر پر کھیل کھیل رہے ہیں، ریاست واپس آنے والوں کیلئے راستے کھولے تاکہ وہ اپنے بچوں کے ساتھ باقی زندگی گزاریں،دہشتگرد کمانڈر عبدالرشید نے کہا کہ 2009 میں میری ملاقات بی ایل ایف کے کمانڈر عابد عمران سے ہوئی، عابد عمران نے میری ذہن سازی کی اس کی باتوں میں آکر دہشتگرد بن گیا، مجھے بہت خوشی ہے کہ واپس آچکا ہوں۔
مزید پڑھیں:تحصیل چیئرمین پارا چنار آغا مزمل حسین گرفتار
ایک اور دہشتگرد کمانڈر جنگیز خان نے کہا کہ میری عمر اٹھارہ سال اور تعلیم میٹرک ہے، غریب گھرانے سے تعلق رکھتا ہوں، مزدوری کرتا تھا،مالی حالات خراب تھے، ہمارے علاقے کے بی ایل اے کمانڈر نے رابطہ کیا اور ذہن سازی کی، بی ایل اے کمانڈر نے پیسے کا لالچ دیاتھا۔
اس موقع پر ڈی آئی جی سی ٹی ڈی کا کہنا تھا کہ یہ دہشتگرد کمانڈرز قومی دھارے میں شامل ہوئے ہیں، پراپیگنڈے کے تحت نوجوانوں کی ذہن سازی کی جارہی ہے۔
صوبائی وزیر ظہور احمد بلیدی نے کہا کہ بلوچستان میں دہشت گردی کا گھناؤنا کھیل کھیلا جارہا ہے، دہشت گردوں کے ہینڈلرز معصوم بچوں کو سبز باغ دکھا کر پہاڑوں پر لے جاتے ہیں، حکومت ہتھیار ڈالنے والوں کا کھلے دل سے خیر مقدم کرتی ہے، ہم نے پہاڑوں پر بیٹھے گمراہ افراد کیلئے راستہ کھولا ہے۔