ڈی جی آئی ایس آئی لیفٹیننٹ جنرل عاصم ملک کو پہلی سلامی 

عامر رضا خان

Sep 24, 2024 | 15:04:PM

Amir Raza Khan

ڈی جی آئی ایس آئی لیفٹیننٹ جنرل عاصم ملک کو پہلی سلامی کیا ملنے جارہی ہے، اس سے پہلے ایسے ہی خیال آیا کہ ملک کے دو بڑے اہم فوجی عہدے عاصم نام کے دو فوجی جرنیلز کے پاس ہیں، آرمی چیف جنرل عاصم منیر اور اب ڈی جی آئی ایس آئی محمد عاصم ملک جو اپنے عہدے کا چارج 30 ستمبر کو سمبھالیں گے ، عاصم ملک کے ڈکشنری میں جو مطالب ہیں وہ بھی سُن لیں میرا دھیان اس لیے اسطرف گیا کہ مشہور تھا کہ سابق وزیر اعظم کی زوجہ بشریٰ بی بی ناموں کی فال نکالنے کے حوالے سے مشہور تھیں اور اسی فال کے ذریعے پنجاب کا بیڑا غرق کرنے کے لیے تخم بزدار کا نام سامنے آیا تھا لیکن اب کے شائد فال نہیں اعمال دیکھ کر انتخاب کیا گیا ہے ، ڈکشنری میں نام عاصم کے جو اوصاف بیان کیے گئے ہیں ان کے مطابق اس نام "عاصم" کے مطالب میں ، حفاظت کرنے والا  نیک ، پارسا ، گناہوں سے بچانے والا اور خود کو گناہوں سے باز رکھنے والا ۔
نام کی صفات دیکھ لیں تو یہ اُن آنٹیوں اور انکلوں کے لیے زیادہ خوش کُن نہیں جو میرا جسم میری مرضی اور مادر پدر آزادی مانگتے ہیں، موجودہ آرمی چیف اور نئے آئی ایس آئی چیف دونوں ہی اچھے مذہبی گھرانوں سے تعلق رکھتے ہیں۔
اب آئیں ڈی جی آئی ایس آئی کو پہلی سلامی کی جانب تو تحریک انصاف کے بانی نے میانوالی کا جلسہ راولپنڈی میں کرانے کا اعلان اسی پہلی سلامی کے لیے تو راولپنڈی میں منتقل کیا ہے، وہ جانتے ہیں کہ کہاں جلسہ کرنے سے کس کو کیا زد پہنچائی جاسکتی ہے، آپ کو یاد ہوگا کہ اس سے پہلے بھی وہ اسلام آباد چڑھائی کو پنڈی جلسے میں تبدیل کرچکے ہیں لیکن اب کی بار تو نئے ڈی جی کی تعیناتی کی خبر سنتے ہی انہوں نے میانوالی کا جلسہ ملتوی اور ہفتہ 28 ستمبر کو راولپنڈی میں جلسہ کرنے کا اعلان کردیا اور جلسے کے لیے درخواست بھی جمع کرادی ہے ۔ درخواست کے مطابق لیاقت باغ ، شمس آباد یا بھاٹا چوک کے نام تجویز کیے گئے ہیں  اور حکومت بھی اب نئی مویشی منڈی کی تلاش میں ہے جہاں یہ جلسہ منعقد کرایا جائے ، بانی پی ٹی آئی نے اڈیالہ جیل میں صحافیوں سے جو گفتگو کی وہ بہت معنی خیز ہے جو آئی ایس آئی کے نئے چیف کے لیے بھی یہ ایک واضع پیغام ہے انہوں نے کہا کہ کل سے پروپیگنڈا جاری ہے، اسرائیلی اخبار کا حوالہ دیا جا رہا ہے کہ میں اسرائیل سے تعلقات کا سب سے بڑا حامی ہوں پاگلو آرٹیکل میں میری تعریف کی گئی ہے (یہی ہم کہتے ہیں کہ اسرائیلی بانی تحریک انصاف کی تعریف کرتے ہیں اور مسلمانوں کو قتل کرتے ہیں، لگتا ہے ان کو انگریزی سمجھ نہیں آتی ان کو یہ سمجھ نہیں آتی کہ اسرائیلی اخبار بات چیت کے حوالے سے بات کر رہا ہے،اسرائیل کے حوالے سے میرا موقف آج بھی وہی ہے، فلسطین میں لوگوں کی نسل کشی کی جا رہی ہے ،پہلے سیز فائر کیا جائے پھر ہی بات چیت ہو سکتی ہے، پہلے دوریاستی حل کی جانب جائیں پھر بات چیت ہوگی ( جی ہاں آپ کو یاد ہوگا کہ صدر عارف علوی نے یہ منصوبہ دیا تھا  اس کا مطلب گہرائی میں جاکر سمجھیں ہم پاکستانی قائد اعظم رحمتہ اللہ علیہ کے قول کے مطابق اسرائیل کو غاصب اور ناجائز ریاست سمجھتے ہیں  اگر دو ریاستی حل منظور کرلیا جائے تو اس موقف سے پاکستان کو ہٹنا ہوگا )  الیکشن میں ڈاکہ مارا گیا نو مئی واقعات میں کارکنوں کو جیل میں ڈالا گیا کوئی تحقیقات نہیں ہو رہی جب تک انصاف (ان کے مطلب کا )نہیں ہوگا ملک میں امن نہیں ہوگا،  چیف جسٹس اور چیف الیکشن کمشنر امپائر بھی ہیں اور اوپنر بلے باز بھی ، تھرڈ امپائر ان کی ٹیم کا کپتان ہے وہ پیچھے بیٹھ کر سب چلا رہا ہے (کون؟)اور آپ ان کو توسیع دے رہے ہیں، الیکشن فراڈ نہ کھلے نو مئی کی سی سی ٹی وی فوٹیج سامنے نہ آئے یہ ان کو تحفظ دے رہے ہیں، تھرڈ ایمپائر کا کردار یہ ہے کہ پی ٹی آئی کو میچ ہی نہ کھیلنے دیا جائے، یحییٰ خان نے بھی وہی کیا تھا جو آج یہ کر رہے ہیں، یہ ٹولہ الیکشن فراڈ چھپانے کے لیے معاشرے اور جمہوریت کی تباہی کر رہا ہے، یحییٰ خان پارٹ ٹو کی حکومت ہے، پاکستان کی تاریخ میں ہمارے جتنے جلسے کسی نے نہیں کیے، لاہور ہائی کورٹ کو بنیادی حقوق کی خلاف ورزیاں نظر نہیں اتی، پارٹی کو کہہ دیا ہے اگلے ہفتے کو ہم راولپنڈی میں جلسہ کریں گے، پارٹی کو کہتا ہوں جلسے کے لیے ہائی کورٹ سے رجوع کریں،عدلیہ کو ختم کر کے یہ غیر اعلانیہ مارشل لاء لگانا چاہتے ہیں، جلسے کی اجازت نہ ملی تو احتجاج کریں گے یہ وہ ترامیم کرنے لگے ہیں جو کسی آ مر نے بھی نہیں کی ہم ان ترامیم کے خلاف سٹریٹ موومنٹ شروع کریں گے۔

ضرورپڑھیں:ججز اختلافات، جنگ کا میدان بھڑک اٹھا
جی بیان کو ایک بار نہیں بار بار پڑھیں کھلی دھمکیاں ، چنوتیاں اداروں پر الزام تراشیاں اور اسرائیل کو ماننے جیسا ماحول بنایا جارہا ہے، احتجاج اور سٹریٹ موومنٹ چلانے کا کہا جارہا ہے  اور یہ سب اس لیے پبلک ہورہا ہے کہ سہولت کاری میڈیا سے مہیا کی جارہی ہے، روزانہ اداروں کے خلاف ایک بیان جاری کیا جارہا ہے خود کو مجیب الرحمٰن ثابت کیا جارہا ہے نوجوان اذہان کو گمراہ کیا جارہا ہے ، یہ وہ چیلنجز ہیں جو نئے ڈی جی آئی ایس آئی کو درپیش ہیں، ہم دعا گو ہیں کہ اللہ پاک وطن عزیز کو ہر شر اور شرارت سے بچا کر رکھیں آمین۔

نوٹ:بلاگر کے ذاتی خیالات سے ادارے کا متفق ہونا ضروری نہیں۔ایڈیٹر 

مزیدخبریں