(24 نیوز) امریکا کے متعدد تعلیمی اداروں میں فلسطین کے حق میں مظاہرے، پولیس کا لاٹھی چارج اور 34 سے زائد طلبا کو گرفتار کر لیا۔
امریکاکے کئی تعلیمی اداروں میں فلسطین کے حق میں مظاہرے کیے گئے، یونیورسٹی آف سدرن کیلی فورنیامیں بھی فلسطین کے حق میں مظاہرہ کیا گیا، مارچ کے شرکا نے ’فلسطین کو آزاد کرو‘ کے نعرے لگائے، مارچ کے دوران پولیس میں جھڑپ بھی ہوئی جس دوران ایک شخص گرفتار ہوا۔
ٹیکساس یونیورسٹی میں بھی اسرائیل کے خلاف احتجاج کیا گیا، جدھر سے درجنوں طلبہ گرفتار کیے گئے، اسی طرح نیویارک کی کولمبیا یونیورسٹی، یوایس سی، ہارورڈ، ٹیکسا س سمیت متعدد جامعا ت میں مظاہرے ہوئے، پولیس نے مظاہرین پر لاٹھی چارج کیا، ٹیکساس یونیورسٹی میں بھی احتجاج کے دورانہ ہنگامہ آرائی ہوئی، ایک صحافی سمیت متعدد مظاہرین کو پولیس نے گرفتار کرلیا۔
یہ بھی پڑھیں: صدارتی الیکشن میں مداخلت کا کیس، ٹرمپ کے 18 ساتھیوں پر فرد جرم عائد
سپیکر امریکی ایوان نمائندگان مائیک جونسن نے کولمبیا یونیورسٹی کے صدرسے استعفے کا مطالبہ کر دیا، کولمبیا یونیورسٹی کے صدر فلسطین حامی کیمپس ختم کرنے میں ناکام رہے، امریکی تعلیمی اداروں میں جو کچھ ہورہا ہے وہ قابل قبول نہیں۔
وائٹ ہاوس کی طرف سے جاری بیان میں کہا گیا کہ صدر بائیڈن جامعات میں آزادی اظہار رائے کے حامی ہیں، ادھر اسرائیلی وزیراعظم نیتن یاہو کا کہنا ہے کہ امریکی جامعات میں جو ہورہا ہے وہ خوفناک ہے، امریکی جامعات کے کئی صدور کا ردعمل شرمناک ہے۔
امریکی میڈیا کے مطابق براؤن یونیورسٹی،کولمبیا،ہارورڈ،یونیورسٹی آف میری لینڈ سمیت متعدد امریکی کالجزاور کیمپیس میں اسرائیلی جارحیت کے خلاف مظاہرے جاری ہیں، مظاہروں میں گرفتار طلبا کی تعداد 34سے زائد ہوگئی ہے۔
دوسری جانب غزہ کی وزارت صحت کا کہنا ہے کہ غزہ میں اسرائیلی فورسز کے حملوں میں گزشتہ 24گھنٹوں میں 43فلسطینی شہید ،64زخمی ہوئے، 7 اکتوبر سے غزہ میں صیہونی حملوں میں شہدا کی مجموعی تعداد 34 ہزار 305 جبکہ 77 ہزار 293 افراد زخمی ہوئے۔ عرب میڈیا کے مطابق غزہ میں اسرائیلی حملوں میں 7 اکتوبر سے اب تک 141 صحافی جان کی بازی ہار چکے ہیں۔