یوکرین جنگ میں مستقل عدم مداخلت پر پاکستانی سیاسی و عسکری قیادت کا شکریہ،روسی سفیر

Stay tuned with 24 News HD Android App

اسلام آباد (انور عباس) پاکستان میں روسی سفیر البرٹ پی خورئیو نے پاکستان کی سیاسی و فوجی قیادت کا شکریہ ادا کیا ہے کہ انہوں نے یوکرین تنازعہ میں عدم مداخلت پر مستقل موقف اپنایا, روسی سفیر کہتے ہیں جنگ بندی کے لئے دوناسٹک, خیروسن, لوہانسک اور زاپوریژیا اوبلاسٹ پر مبنی نئی روسی سرحدوں کو تسلیم, روس مخالف پابندیوں کا خاتمہ, یوکرین کی نیٹو شمولیت سے انکار اور روسی النسل یوکرینی عوام کے حقوق کا مکمل تحفظ ضروری ہے۔
پاکستان میں روسی سفیر البرٹ پی خورئیو نے روسی سفارتخانے میں پریس کانفرنس کے دوران کہا کہ مغربی ممالک نے مشرق میں نیٹو کی توسیع کا راستہ اختیار کیا اور یوکرین کو روس مخالف کیمپ میں شمولیت کی دعوت دی موجودہ خئیو حکومت نے منظم طریقہ سے یوکرین میں روسی النسل اور روسی زبان بولنے والوں کا نشانہ بنایا, ان کے انسانی حقوق کی خلاف ورزیاں کیں اس وقت میدان جنگ مکمل طور پر روسی افواج کے ہاتھ میں ہے اور پیش قدمی جاری ہے جمہوریہ زاپوریژیا اوبلاسٹ کا 75 فیصد, جمہوریہ لوہانسک کا 99 فیصد اور کروسک کا 67 فیصد قابض یوکرینی فوج سے آزاد کروا لیا گیا ہے البرٹ پی خورئیو کا کہنا تھا کہ پاکستان کی سیاسی و فوجی قیادت کا شکریہ ادا کرنا چاہتے ہیں کہ انہوں نے یوکرین تنازعہ میں عدم مداخلت کا مستقل موقف اپنایا روسی سفیر کا کہنا تھا کہ روسی صدر ولادی میر پیوٹن کے دورہ پاکستان کایوکرین کی صورتحال سے کوئی تعلق نہیں ان کے دورے سے پہلے باہمی تعاون میں ٹھوس توسیع سامنے آئے گی تو دورہ بھی ہو جاے گا, روسی سفیر نے واضح کیا کہ مغرب عارضی جنگ بندی کے بعف یوکرین کو دوبارہ مسلح کرنا چاہتا ہے دوناسٹک, خیروسن, لوہانسک زاپوریژیا اوبلاسٹ پر مبنی نئی روسی سرحدوں کو تسلیم کرتے ہویے یوکرین کی نیٹو رکنیت سے انکار اور روس مخالف مغربی پابندیوں کے خاتمہ اور یوکرین میں روسی شہریوں کے حقوق کا مکمل تحفظ جنگ بندی کے لیے ضروری ہے۔
یہ بھی پڑھیں:اپوزیشن گرینڈ الائنس کو اسلام آباد میں کانفرنس کے انعقاد کی اجازت نہ مل سکی