(24 نیوز)اشرافیہ کی شاہ خرچیاں ختم ہونے کا نام نہیں لے رہی ،ملک میں مہنگائی نے غریب طبقے کی کمر توڑ کررکھ دی ہے،ٹیکسز کی بھرمار جاری ہے ،اور اشرافیہ کی عیاشیوں کا بوجھ بھی عوام پر ڈالا جا رہا ہے ۔
پہلے وفاقی حکومت کی جانب سے اشرافیہ پر طرح طرح کی نوازشات کی گئیں اور اب خیبرپختوںخوا کی صوبائی حکومت بھی اُسی نقش قدم پر چل نکلی ہے ۔صوبے میں تحریک انصاف کی حکومت ہے یہ وہی تحریک انصاف ہے جو وفاقی حکومت کو شاہ خرچیوں پر تنقید کا نشانہ بناتی ہے اور اب خود بھی وہی کام کر رہی ہے۔
خبر کے مطابق خیبر پختونخوا حکومت نے سرکاری ملازمین کی تنخواہوں میں25 فیصد اضافے کی منظوری دے دی ہے ۔خیبرپختونخوا حکومت نے بجٹ میں ملازمین کی تنخواہوں میں صرف10 فیصد اضافہ کیاتھا، لیکن مرکز اور دیگر صوبوں کی طرز پر اب سرکاری ملازمین کی تنخواہوں میں 25 فی صد تک اضافہ کردیا گیا ہے، حکومت نے یہ منظوری یکم جولائی 2024ءسے ایڈہاک ریلیف الاؤنس کے ذریعے دی۔گریڈ ایک سے16 تک کے ملازمین کے لیے بنیادی جاری تنخواہ پر 25 فیصد اضافہ کیاگیاہے ۔
ضرورپڑھیں:معروف کار سازکمپنی کا شہریوں کو آسان اقساط میں گاڑیاں فروخت کرنے کا فیصلہ
اِ سی طرح گریڈ17 سے22 تک کے افسران کے لیے 20 فیصد اضافے کی منظوری دی گئی ہے۔اِس کے علاوہ خیبرپختونخواحکومت نے ریٹائرڈ سرکاری ملازمین کی پنشن میں بھی 15فیصداضافے کے احکامات جاری کردیے۔ بجٹ کے موقع پر اس مد میں 10فیصداضافہ کیاگیا تھا، جسے اب بڑھاکر15فیصدکردیاگیاہے۔ محکمہ خزانہ کے مطابق یہی اضافہ فیملی پنشن میں بھی کیاگیا ہے۔
اب سرکاری ملازموں کو بجٹ میں تجویز کردہ اضافے سے زائد نوازا گیا ہے جس کے بعد خیبر پختونخوا حکومت اور وفاقی حکومت میں کوئی فرق نظر نہیں آتا۔اب سوال یہ ہے کہ کیا تحریک انصاف اب بھی صرف حکومت کو سیاسی بنیادوں پر تنقید کا نشانہ بنائے گی یا پھر اپنے گریبان میں جھانکنے کی بھی زحمت کرے گی؟