(احتشام کیانی)پی ٹی آئی رہنما ڈاکٹر شہباز گِل کے لاپتہ بھائی غلام شبیر کی بازیابی کی درخواست پر اسلام آباد ہائیکورٹ کی جسٹس ثمن رفعت امتیاز نے آج کی سماعت کا تحریری حکمنامہ جاری کر دیا۔
آئی جی اور ڈی آئی جی آپریشنز اسلام آباد پولیس کی جانب سے رپورٹ عدالت میں جمع کرا دی گئی، تحریری جواب میں کہا گیا ہے کہ اسلام آباد پولیس نے غلام شبیر کو گرفتار کیا نہ ہی کبھی حراست میں لیا،ایف آئی اے رپورٹ کے مطابق غلام شبیر ان کے پاس بھی نہیں۔
حکمنامے میں کہا گیا ہے کہ درخواست گزار کے وکیل کے مطابق آئی ایس آئی اور ایم آئی کی جانب سے جواب جمع نہیں کرایا گیا،درخواست گزار کے وکیل نے وزیراعظم کو فریقین سے حذف کرنے کی اجازت طلب کی،درخواست گزار کے وکیل نے سیکرٹری دفاع کو کیس میں فریق بنانے کی بھی اجازت مانگی،عدالت نے کہاکہ وزیراعظم کو فریقین سے حذف کرنے اور سیکرٹری دفاع کو فریق بنانے کی استدعا منظور کی جاتی ہے، درخواست گزار کے وکیل آئندہ سماعت تک درخواست میں ترمیم کر کے دوبارہ دائر کریں،جسٹس ثمن رفعت امتیاز نے کہاکہ درخواست میں ترمیم کے بعد وزارتِ دفاع کو نوٹس جاری کیا جائے۔
اسلام آبادہائیکورٹ نے کہاکہ ایڈیشنل اٹارنی جنرل سیکرٹری دفاع کی جانب سے رپورٹ جمع کرائیں،تحریری حکمنامے میں مزید کہا گیا ہے کہ معلومات لے کرتصدیق کریں کہ مغوی فیڈریشن کی کسی ایجنسی کے پاس نہیں،کیس کی آئندہ سماعت 30 جولائی کو ہو گی۔
یہ بھی پڑھیں: قرضوں کی ادائیگی، ملکی مجموعی زرمبادلہ ذخائر کتنے رہ گئے؟ سٹیٹ بینک نے بتا دیا