کوئی بھی انٹرنیشنل ٹیم ہو چاہے اسے ’سی‘ کہیں یا ’ڈی‘ ہر ٹیم ہی مضبوط ہوتی ہے: فخر زمان
Stay tuned with 24 News HD Android App
(رانا آذر) پاکستان کرکٹ ٹیم کے جارح مزاج بلے باز فخر زمان کا کہنا ہے کہ کوئی بھی انٹرنیشنل ٹیم ہو چاہے اسے ’سی‘ کہیں یا ’ڈی‘ ہر ٹیم ہی مضبوط ہوتی ہے، میچ ہارنا اچھا نہیں لگتا لیکن ورلڈ کپ کی تیاری بھی ضروری ہے۔
پاکستان کرکٹ ٹیم کے بلے باز فخر زمان نے قذافی سٹیڈیم لاہور میں نیوزی لینڈ کے خلاف چوتھے ٹی ٹوئنٹی میچ میں شکست کے بعد پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا کہ ہمارا گول ورلڈ کپ ہے، میچ ہارنا اچھا نہیں لگتا لیکن کمبی نیشین تیار کر رہے ہیں، ورلڈ کپ بڑا ایونٹ ہوتا ہے، اس کی تیاری بھی ضروری ہے، میچ ہارنا کوئی اچھی بات نہیں لیکن ہار جیت ہوتی رہتی ہے۔
یہ بھی پڑھیں: ویسٹ انڈیز سے ٹی ٹوئنٹی سیریز سے قبل ندا ڈار کا اہم بیان آ گیا
انہوں نے مزید کہا کہ غلطیاں ہوئیں،سٹارٹ بھی اچھا نہ ہوسکا، میں نے اور افتخار احمد نے میچ بنا لیا تھا لیکن میچ فنش نہ کر سکے، روٹیشن پالیسی کے تحت تمام کھلاڑیوں کو چانس دیا گیا، ٹیم مینجمنٹ نے پہلے ہی بتا دیا تھا کہ روٹیشن پالیسی کے تحت سب کو موقع دیا جائے گا، کوئی بھی انٹرنیشنل ٹیم ہو چاہے اسے ’سی‘ کہیں یا ’ڈی ٹیم‘ ہر ٹیم ہی مضبوط ہوتی ہے۔
بیٹنگ آڈر کی تبدیلی پر بات کرتے ہوئے انہوں نےکہا کہ کسی بھی کھلاڑی کو بغیر بتائے پوزیشن تبدیل کرے تو فرق تو پڑتا ہے، لیکن ٹیم مینجمنٹ پہلے بتا دے تو کسی کو محسوس نہیں ہونا چاہیے، بطور کرکٹر ہمیں ایڈجسٹ ہونا چاہیے، ٹی ٹوئنٹی اس نمبر پر ہی کھیلتا ہوں، 4 نمبر پر ہی کھیلتا ہوں۔
دوسری جانب میچ میں 3 وکٹیں لینے والے کیویز فاسٹ باؤلر ولیم او رورکی نے پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا کہ ٹی ٹونٹی میں کبھی آپ کا دن ہوتا ہے کبھی نہیں آج میرا دن تھا، میں محنت کر رہا ہوں اور اس سے کامیاب ہوا ہوں، ہم نے گیم پر کنٹرول رکھنے کی کوشش کی اور کامیاب ہوئے، ہم یہاں سیکھنے آئے ہیں کیونکہ ہماری ٹیم نوجوان کھلاڑیوں پر مشتمل ہے، رزلٹ آپ کے حق میں ہوں تو ہمیشہ اچھا لگتا ہے، کائل جیمیسن سے موازانہ کیا جاتا ہے لیکن وہ کوالٹی باولر ہیں۔