( 24 نیوز )ریٹائرمنٹ پرسکون اور اطمینان بھری زندگی گزارنے کا نام ہے لیکن عمر کے اس حصے اور وقت کو بعض اوقات ہماری کچھ عادات ہمیں دوسروں سے دور کر دیتی ہیں۔
آج ہم آپ کو ایسی 8 عادات کے بارے میں بتائیں گے جن سے گریز کر کے آپ اپنے آپ کو تنہائی اور مایوسی سے بچا سکتے ہیں اور ایسا کرنے سے آپ دیر پا اور خوشیوں سے بھری زندگی گزار پائیں گے ۔
حد سے زیادہ خود انحصار ی
ہمارا معاشرہ اکثر خودمختاری کو پسند کرتا ہے خود انحصاری ایک حد تک ٹھیک ہے لیکن معاشرے سے جڑے رہنا بھی اتنا ہی اہم ہے اس بات کا خیال رکھا جائے کہ ریٹائرمنٹ تنہائی کے سفر کا نام نہیں ہے بلکہ یہ زندگی کا وہ حصہ ہے کہ جو دوسروں کے ساتھ مل کر بہترین طریقے سے گزارا جاسکتا ہے ،بہت سے ریٹائر حضرات کی ایک عادات ہے کہ وہ گھر کے تمام ذمہ داریاں اپنے آپ کرنے لگ جاتے ہیں جو نادانستہ طور پر دوسروں کو خود سے دور کر دیتے ہیں،اس لیے آپ کو خود انحصاری ترک کر کے ضرورت کے وقت کسی سے مدد لینے اور دوسروں کو اپنے زندگی کے معاملات میں شامل کرنے سے پریشان نا ہوں بلکہ اپنے اردگرد کے لوگوں سے جڑے رہیں۔
نئے تجربات سے گریز
ریٹائرمنٹ نئے تجربات کرنے کیلئے موضوع وقت ہے ، نئی چیزوں پر تجربات کریں اور نئے لوگوں سے ملیں ، اس سے آپ مشغول بھی رہینگے اور اسائیشوں سے نکل کر نئے تجربات کو تسلیم کریں گے لیکن اگر آپ تبدیلی کے ڈر سے ایسے ہی بیٹھے رہے تو پھر آپ خود کو تنہا محسوس کرنا شروع کردینگے۔
جسمانی صحت کو نظر انداز کرنا
جسمانی صحت کا سماجی زندگی کے ساتھ گہرا تعلق ہے کیوںکہ جب ہم تندرست اور متحرک ہوتے ہیں تو ہم سماجی سرگرمیوں میں حصہ لیتے ہیں ،دوسری جانب اگر ہم اپنی جسمانی صحت کو نظر انداز کرلے تو ا سے نقل و حرکت اور دائمی مسائل جنم لے سکتے ہیں ،ایک مطالعے کے مطابق جسمانی ورزش کرنے والے لوگوں کا ورزش نہ کرنے والے کی نسبت وسیع سماجی تعلقات ہوتے ہیں ۔
ماضی کے خیالوں میں رہنا
ماضی کی اچھی یادوں کو تازہ کرنا ایک فطری عمل ہے لیکن مکمل طور پر ماضی میں رہنا اور کسی ایک حسین لمحے میں جانے میں بہت فرق ہے ،کچھ لوگ اپنے ماضی میں ہی کھوئے رہتے ہیں اور اپنے آج پر توجہ دینا چھوڑ دیتے ہیں ایسا کرنے سے آپ کے اندر سے کچھ بہتر کرنے کی تحریک ختم ہو جاتی ہے اور پھر آپ نئے تجربات اور نئے لوگوں سے تعلق ترک کر دیتے ہیں اور ایسا کرنا آپ کیلئے تنہائی کا سبب بنتا ہے اس لیے حال کی زندگی کو قبول کریں، مسقبل پر نظریں جمائے اور نئے امکانات کیلئے خود کو تیار رکھیں۔
جذبات خود تک محدود رکھنا
اونچ نیچ زندگی کا حصہ ہے لیکن برے وقت میں یا ہرموقع پر یوں پیش آنا کہ سب ٹھیک ہے تنہائی کی طرف دھکیل دیتا ہے اور آپ اور دوسروں کے درمیان جڑے رہنے میں رکاوٹیں پیدا کرسکتاہیں ،اپنے جزبات کو کسی سے شئیر کیا کریں ایسا کرنے سے آپ نہ صرف دوسروں سے مدد طلب کرتے ہیں بلکہ معنیٰ خیز تعلقات کے مواقع دیتے ہیں۔
نفرتوں کو دل میں زندہ رکھنا
ایک چیز ہمیشہ یاد رکھیں کہ رنجشوں کو تھامے رکھنا ایک بوجھ ہے جو آپ کو تھکا دیتا ہے ،نفرت اور انتقام کی آ گ دل میں رکھنے سے صرف آپ کی شخصیت اور رویے پر ہی اثر انداز ہو سکتا ہے اور باقی کسی کو کوئی نقصان نہیں پہنچا سکتا ، اس کے بجائے اگر آپ معاف کرنا سیکھیں جو آسان نہیں ہے لیکن ذہنی سکون کیلئے ضروری ہے یہ انسان کے دماغ کو ناراضگی کے بوجھ سے خالی کر کے مثبت تعلقات کیلئے جگہ بنا دیتا ہے ، آپ ریٹائرمنٹ کے بعد تنہا رہنا نہیں چاہتے تو دوسرون کو اور حتیٰ کہ خود کو معاف کرو اور خوش رہو۔
اپنی ذات میں مثبت ترقی کو نظر انداز کرنا
ریٹائرمنٹ کا مطلب ذاتی زندگی میں تبدیلی لانے کا عمل بند ہونے کا نام نہیں بلکہ نئے چیزوں کو سمجھ لینے کیلئے تو یہی موضوع وقت ہے تاہم اس کو نظر انداز کرنا بھی تنہائی کی طرف دھکیل دیتا ہے، اپنے گرد ماحول سے جڑے رہے اور جو وقت کے ساتھ ساتھ آپ میں تبدیلی پیدا کرتا ہے ،اپنی ذاتی ترقی کو ایک اہم فوقیت سمجھ کر کچھ نیا شروع کیجئے اور ریٹائرمنٹ کجے بعد تنہائی سے بچئے ۔
دوسروں کے کام نہ آ نا
انسان ایک معاشی جانور ہے جو ایک دوسرے کے ساتھ تعامل اور رابطوں کے ذریعے ترقی کرتے ہیں ، لیکن منع کرنے یا کسی پر بوجھ بننے کی خوف سے ہم اکثر دوسروں کے ہاں جانے کو جھجک محصوص کرتے ہیں، کسی کیساتھ بات کرنے سے، کسی سے مدد طلب کرنے سےیا کسی کو ایک کپ کافی پھیلانے سے فرق پڑ سکتا ہے ، یہ چھوٹے چھوٹے کام آپ کا معاشرے سے بندھن کو مزید بڑھاتا ہے اور تنہائی سے بچانے میں موثر ثابت ہو سکتا ہے تو پھر آگے بڑھیئے اور دوسروں کی طرف ہاتھ بڑھائے، ہم سب اس معاشرے میں ایک ساتھ ہیں۔
مکمل اور خوش ریٹائرمنٹ کا تعلق ہمارامعاشرے اور اس میں تمام چیزوں کے ساتھ جڑے رہنےسے ایک گہرا تعلق ہے ، یاد رکھیں، انسان فطری طور پر سماجی مخلوق ہیں، ہماری کنکشن کی ضرورت عمر یا ریٹائرمنٹ کے ساتھ کم نہیں ہوتی ہے،اگر کچھ بھی ہے، تو اس میں شدت آتی جاتی ہے جب ہم اپنے سنہری سالوں میں معنی تلاش کرتے ہیں۔
یہ تمام عادات نہ صرف تنہائی سے بچانے میں معاون ہیں بلکہ یہ زندگی کو تسلیم کرنے، معنیٰ خیز تعلقات بنانے اور انفرادی طور پر ترقی کرنے میں بھی کام آئینگے۔
یہ بھی پڑھیں : امریکا :بچوں کی پیدائش کی شرح میں کمی ، ایلون مسک نے خبردار کر دیا