(24 نیوز) امریکی سینیٹر برنی سینڈرز نے غزہ میں جاری اسرائیلی جارحیت کے خلاف نیتن یاہو کو خبردار کیا ہے کہ اسرائیل کی عدالتوں میں جو مجرمانہ فرد جرم کا سامنا کر رہے ہیں اس سے توجہ ہٹانے کے لیے یہود دشمنی کا استعمال نہ کریں۔
امریکی سینیٹر برنی سینڈرز نے اسرائیلی وزیر اعظم بنجمن نیتن یاہو کے نام ایک ویڈیو پیغام شائع کیا جس میں انہوں نے امریکی تعلیمی اداروں میں بڑھتے ہوئے مظاہروں کو نیتن یاہو کی جانب سے ’یہودی دشمنی‘ قرار دینے پر کڑی تنقید کا نشانہ بنایا، اپنے ویڈیو پیغام میں امریکی سینیٹر نے کہا کہ ’’نہیں مسٹر نیتن یاہو نہیں، یہ یہود دشمنی نہیں ہے اور نا ہی حماس کے حامی اس کی نشاندہی کرتے ہیں، 6 مہینوں سے تمہاری انتہا پسند حکومت نے 34 ہزار فلسطینیوں کا قتل کیا اور 78 ہزار کو لاپتا کیا، ان لوگوں میں 70 فیصد خواتین اور بچے ہیں۔‘‘
یہ بھی پڑھیں: امریکا کے بعد ایک اور ملک نے ایران پر نئی پابندیاں عائد کر دیں
انہوں نے مزید کہا کہ ’’اس پر بات کرنا یہود دشمنی نہیں ہے کہ آپ کی بمباری نے غزہ میں 2 لاکھ 21 ہزار گھروں کو مکمل طور پر تباہ کر دیا اور 10 لاکھ سے زیادہ افراد کو بے گھر کیا جو کہ تقریبا آبادی کا آدھا حصہ بنتا ہے، اس بات پر غور کرنا یہود دشمنی نہیں ہے کہ تمہاری حکومت نے غزہ کے عام شہریوں کے بنیادی ڈھانچے کو تہس نہس کرتے ہوئے بجلی پانی اور سیورج جیسی بنیادی سہولتوں سے محروم کیا، اس بات کا احساس کرنا یہود دشمنی نہیں ہے کہ تمہاری حکومت نے غزہ کے نظامِ صحت کو فنا کر دیا۔‘‘
آخر میں انہوں نے نیتن یاہو کو تنبیح کرتے ہوئے کہا کہ ’’یہود دشمنی کو اسرائیلی عدالتوں میں آپ پر مجرمانہ فرد جرم کے سامنے سے توجہ ہٹانے کے لئے استعمال مت کریں، یہ یہود دشمنی نہیں ہے آپ اپنے اعمال کے جواب دہ ہو۔‘‘
واضح رہے کہ اسرائیل کی جانب سے غزہ میں جاری طاقت کے وحشیانہ استعمال کے خلاف امریکی تعلمی داروں میں طلباء کے احتجاج میں گزشتہ ہفتے سے اضافہ ہوا ہے، اب کولمبیا، ییل، اور نیویارک یونیورسٹی (NYU) جیسے اداروں میں بھی کیمپ قائم کیے گئے ہیں۔