(ویب ڈیسک)سابق بھارتی اداکارہ اور مصنفہ ٹوئنکل کھنہ نے کہا ہے کہ بھارتی خواتین کیلئے سنسان اندھیری راہداریوں میں کسی مرد کا سامنا کرنے کے بجائے بھوتوں کاسامنا کرنازیادہ محفوظ ہے۔
ٹوئنکل کھنہ نے"بھارتی خواتین بھوت سے کیوں نہیں ڈرتیں؟"کے عنوان سے شائع ہونے والے اپنے کالم میں بچپن کے دنوں کی ایک کہانی سنائی جس میں ان کی ایک بڑی خالہ پر آسیب کا ذکرتھا،ٹوئنکل کھنہ کا کہنا تھا کہ ڈراؤنی فلموں میں دکھائی جانے والی خوف ناک چیزوں سے زیادہ خطرناک واقعات ہم اپنے ارد گرد روزانہ دیکھتے ہیں۔
ٹوئنکل کھنہ نےکولکتہ میں زیرتربیت ڈاکٹرسے ریپ اور قتل کے واقعہ اور بدلہ پور کے ایک سکول میں دوبچیوں کےساتھ جنسی زیادتی کا ذکر کرتے ہوئے کہاکہ "استری" جیسی فلمیں خواتین کو روزانہ درپیش خوف کے خلاف ایک بغاوت کی نمائندگی کرتی ہے جووہ سماج میں محسوس کرتی ہیں،کاش ہماراملک بھی چندیری جیسا ہوجائے جہاں عورتیں آزاد اورمردان سے خوفزدہ ہوں کیونکہ اگرایساہوگاتوبھارت میں ہونےوالے جنسی درندگی کے واقعات ختم ہوجائیں گے۔
یہ بھی پڑھیں:سوشل میڈیا پر اپنی ٹرولنگ دیکھ کر ڈپریشن ہوجاتا ہے ،اداکارعفان وحید
ٹوئنکل کھنہ نے لکھاکہ بھارت میں موجود خواتین اتنی زیادہ غیرمحفوظ ہیں کہ اگر کبھی ایسا ہو کہ ایک جگہ پر بھوت اورجنات جبکہ دوسری جانب مرد حضرات ہوں تو بھارتی خواتین اندھیری گلی میں کسی مرد کے مقابلے میں بھوت کاسامنا کرنا زیادہ محفوظ سمجھیں گی،مجھے لگتا ہے کہ جب تک اس ملک کے مردٹھیک نہیں ہوتے خواتین کے لیے اُن سے خطرناک کوئی مخلوق نہیں ہے پھرچاہے وہ جن بھوت ہی کیوں نہ ہوں۔