حکومت کی جماعت اسلامی کو مذاکرات کی دعوت
Stay tuned with 24 News HD Android App
(اویس کیانی) وفاقی وزیر اطلاعات و نشریات عطا تارڑ نے کہا ہے کہ حکومت جماعت اسلامی کے ساتھ معاملات پر بات چیت کے لئے تیار ہے، جماعت اسلامی کی قیادت ہمارے لئے قابل احترام ہے، حافظ نعیم الرحمٰن دور اندیش سیاستدان ہیں، انہوں نے ہمیشہ دانشمندی کا مظاہرہ کیا ہے۔
وفاقی دارالحکومت اسلام آباد میں وزیرِ اطلاعات و نشریات عطا تارڑ نے وفاقی وزیر امیر مقام کے ہمراہ پریس کانفرنس کی، میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے وزیر اطلاعات عطا تارڑ نے کہا کہ جماعت اسلامی کو لیاقت باغ میں دھرنے کی اجازت دی گئی تھی، جماعت اسلامی کی قیادت ہمارے لئے قابل احترام ہے، حکومت جماعت اسلامی کے ساتھ معاملات پر بات چیت کے لئے تیار ہے، حافظ نعیم دور اندیش سیاستدان ہیں، انہوں نے ہمیشہ دانشمندی کا مظاہرہ کیا۔
انہوں نے مزید کہا کہ جماعت اسلامی کے ساتھ اچھے ماحول میں بات کرنا چاہتے ہیں، جگہ جگہ پر دھرنوں سے شہریوں کی زندگی مشکل کا شکار ہو گی، ملک کی بہتری اور سالمیت کے لئے جماعت اسلامی پرامن جلسہ کرے، حکومتی ٹیم ان کے ساتھ مذاکرات کے لئے تیار ہے۔
کے پی کے حکومت پر بات کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ وزیراعلیٰ خیبر پختونخوا علی امین گنڈا پور جلسوں میں کچھ اور اجلاسوں میں کچھ کہتے ہیں، وزیراعلی خیبر پختونخوا کے بیانات تضادات کا مجموعہ ہیں، وزیراعلیٰ خیبر پختونخوا کو اڈیالہ جیل میں جا کر جوابدہ ہونا پڑتا ہے، خیبر پختونخوا میں درخت کاٹنے کا سکینڈل سامنے آیا ہے، وزیراعلیٰ بتائیں کہ ٹمبر مافیا کے خلاف کیا اقدامات کئے؟
انہوں نے مزید کہا کہ ہمیں وزیراعلیٰ خیبر پختونخوا کی مشکلات کا علم ہے، خیبر پختونخوا میں جنگلات کو بے دردی سے کاٹا جا رہا ہے، شہریوں کے جان و مال کا تحفظ حکومت کی ذمہ داری ہے، خیبر پختونخوا حکومت نے کوانٹم آرٹیفیشل انٹیلیجنس کا غیر قانونی معاہدہ کیا، آرٹیفیشل انٹیلی جنس کے معاہدے کے ذریعے ہزاروں طلباءکو بے وقوف بنایا جا رہا ہے۔
علی امین گنڈا پور سے متعلق بات کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ وزیر اعلیٰ خیبرپختونخوا نے جلسے سے پرجوش خطاب کیا، ہم ان کی مجبوری سمجھتے ہیں، ایپکس کمیٹی میں یقین دہانی کراتے ہیں اور عوام کے سامنے الگ بات کرتے ہیں، دہشت گردوں کو آپ واپس لے کے آئے اور دہشت گردی بڑھی، ہونا یہ چاہیے تھا کہ آپ دہشت گردی کے خلاف اپنی اقدامات گنواتے۔
یہ بھی پڑھیں: پنجاب میں دفعہ 144 کا نفاذ، پی ٹی آئی نے بڑا قدم اٹھا لیا
کے پی کے حکومت کے آرٹیفیشل انٹیلی جنس معاہدے پر بات کرتے ہوئے عطا تارڑ نے کہا کہ آپ نے آرٹیفیشل انٹیلیجنس کے جعلی ادارے کے ساتھ معاہدہ کیا، اس جعلی ادارے میں کام کرنے والے کسی ادارے سے سرٹیفائیڈ نہیں ہے، اس سے نوجوانوں کو کوئی فائدہ نہیں ہوگا، آپ کی حکومت بٹگرام میں درخت کاٹ رہی ہے، ان معاملات پر تحقیقات ہونی چاہئیں۔
وفاقی وزیراطلاعات و نشریات نے کہا کہ آج ہماری کوششوں سے ملک ڈیفالٹ سے بچ گیا ہے، پی ڈی ایم دور میں روپے کو مستحکم کیا گیا، معیشت کی بہتری کے لئے خصوصی اقدامات کئے جا رہے ہیں، مہنگائی جو پچھلے سال 23 فیصد تھی، کم ہو کر 11 فیصد پر آئی ہے، دوست ممالک کے ساتھ ہمارے تعلقات بہتر ہوئے، سرمایہ کاری کے حوالے سے بات چیت چل رہی ہے، آئی ایم ایف معاہدے کے بعد معاشی اشاریئے روز بروز بہتر ہو رہے ہیں، حکومت معاشی بہتری کے لئے کوشاں ہے، ہماری خواہش ہے کہ اللہ کرے یہ آئی ایم ایف کا آخری معاہدہ ہو، ہم پرامن فضاءچاہتے ہیں، ایجی ٹیشن کی سیاست سے ہٹ کر آپ آئیں، ہم سے مل بیٹھ کر بات کریں۔
دوسری جانب وفاقی وزیر انجینئر امیر مقام نے کہا کہ انٹیلیجنس بیسڈ آپریشن پہلے سے چل رہا ہے کوئی نئی بات نہیں ہے، قوم کو گمراہ کرنے کی کوشش نہ کی جائے، آپ کہتے ہیں امریکہ سے ڈالر ملے آپ تو حکومت میں تھے وہ کس کو ملے؟ فوج ہمیشہ صوبائی حکومت کی درخواست پر آئی، تیسری دفعہ آپ کی حکومت ہے امن وامان قائم کرنا آپ کا کام ہے۔