(24 نیوز)بتیس ہزاربےگناہوں کےقتل عام کےبعدسلامتی کونسل نے غزہ میں حملے رکوانے کی قرارداد منظور کرلی۔فوری جنگ بندی کی ووٹنگ میں امریکا شریک نہیں ہوا۔چودہ مستقل ارکان نے قراردادکےحق میں ووٹ دیا۔سلامتی کونسل میں قرارداد10منتخب ارکان نےپیش کی۔قراردادویٹونہ کرنےپراسرائیلی وفد کا دورہ امریکا منسوخ۔اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل انتونیو گوتریس نے کہا ہے کہ قراردادپرعمل نہ ہونا ناقابل معافی ہوگا۔حماس کا قراردادکا خیرمقدم،اسرائیلی ہٹ دھرمی برقرار،مزید کارروائیوں کا اعلان کردیا ۔
عالمی میڈیا کی رپورٹس کے مطابق اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل نے غزہ میں فوری جنگ بندی کی قرارداد منظور کرلی۔غزہ کی پٹی میں جنگ بندی کی قرارداد پر رائے شماری کے لیے سلامتی کونسل کا اجلاس آج ہوا جس میں قرارداد کو منظور کرلیا گیا۔فوری جنگ بندی کی قراردادسلامتی کونسل کے10 رکن ممالک نے پیش کی۔قرارداد پیش کرنے والے ممالک میں الجزائر، جاپان، ایکواڈور ، سوئٹزرلینڈ، جنوبی کوریا، مالٹا اور دیگر ممالک شامل تھے۔
سلامتی کونسل کے15میں سے 14 ارکان نےقراردادکی حمایت کی جب کہ امریکا نے غزہ میں جنگ بندی کی قرارداد پر ووٹنگ میں حصہ نہیں لیا۔
حماس نے اقوام متحدہ کی قرارداد کا خیر مقدم کیا ہے جبکہ اسرائیل نے فلسطینیوں کے خلاف جارحیت روکنے سے انکار کرتے ہوئے حماس کے خلاف مزید کارروائی کرنے کا اعلان کیا ہے۔
غیر ملکی میڈیا رپورٹس کے مطابق اسرائیلی وزیر دفاع نے فلسطینیوں کے خلاف جارحیت روکنے سے انکار کرتے ہوئے کہا کہ امریکا کو بتادیں گے کہ اسرائیل حماس کے خلاف ہر جگہ کارروائی کرے گا۔ اسرائیلی یرغمالیوں کی واپسی تک غزہ جنگ روکنے کی اخلاقی ذمے داری ہم پر نہیں،حماس کے خلاف اس جگہ بھی کارروائی کریں گے جہاں اب تک نہیں کی۔
ضرورپڑھیں:4 یورپی ممالک کا فلسطینی ریاست کو تسلیم کرنے کا اعلان
دوسری جانب فلسطینیوں کو قتل کرنے والے اسرائیلیوں کی تعداد کم پڑ گئی اس لیے اسرائیلی وزیراعظم فوجی بھرتی کا متنازع بل پارلیمان میں پیش کرنے کے خواہشمند ہیں۔ادھر اسرائیلی اپوزیشن نے وزیر اعظم کو تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہا کہ نیتن یاہو کی کوشش ہے کہ امریکی دورے کی منسوخی کی ناکامی چھپائی جائے۔
ادھر پاکستان نے غزہ میں رمضان میں فوری جنگ بندی پر اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کی قرارداد کی منظوری کا خیر مقدم کیا ہے۔ترجمان دفترخارجہ نے کہا کہ سلامتی کونسل کی منظور کی گئی قرارداد پر تیزی سے عمل درآمد کا مطالبہ کرتے ہیں۔امید ہے اسرائیل کے وحشیانہ حملے ختم اور مستقل جنگ بندی یقینی بنائی جاسکےگی۔
یاد رہے کہ اسرائیل کے 7 اکتوبر 2023 سے مقبوضہ فلسطین کے علاقے غزہ پر حملے جاری ہیں اور اسرائیلی حملوں میں اب تک 32 ہزار سے زائد فلسطینی شہید ہوچکے ہیں۔