سولر نیٹ میٹرنگ سسٹم بجلی صارفین پر اربوں کا بوجھ بن گیا

Jan 27, 2025 | 10:46:AM
سولر نیٹ میٹرنگ سسٹم بجلی صارفین پر اربوں کا بوجھ بن گیا
کیپشن: فائل فوٹو
سورس: گوگل
Stay tuned with 24 News HD Android App
Get it on Google Play

(24 نیوز) نیٹ میٹرنگ کے باعث گزشتہ سال 103 ارب روپے کا بوجھ ان بجلی صارفین پر ڈالا گیا جو گرڈ سے بجلی حاصل کررہے تھے۔

تفصیلات کے مطابق سرکاری دستاویزات  میں بتایا گیا ہے کہ سولر نیٹ میٹرنگ سسٹم کے باعث گزشتہ سال 100 ارب روپے کا اضافی بوجھ ان بجلی صارفین پر پڑا جو گرڈ سسٹم سے بجلی استعمال کررہے ہیں،ترجمان پاور ڈویژن کا کہنا ہے کہ مستقبل میں گرڈ صارفین پر بوجھ سے بچنے کے لیے ایک قابل عمل منصوبہ زیر غور ہے جس کے تحت حکومت شمسی نیٹ میٹرنگ نظام کو تبدیل کرکے گراس میٹرنگ متعارف کرا سکتی ہے جس میں بجلی کی خریداری کا نرخ 21 روپے فی یونٹ کے بجائے 8 سے9 روپے فی یونٹ ہوگا۔ 

مزید پڑھیں:صنعتوں سےمنسلک کیپٹیو پاور پلانٹس کیلئے گیس500روپے فی ایم ایم بی ٹی یو مہنگی

 پاور ڈویژن کو خدشہ ہے کہ اگر نئی پالیسی بروقت نہ لائی گئی تو اگلے 10سالوں میں موجودہ روف ٹاپ سولر پالیسی کی وجہ سے سسٹم پر 503 ارب روپے کا بوجھ بڑھ جائے گا جو غریب صارفین کو برداشت کرنا ہوگا، سرکاری دستاویزات میں یہ بھی بتایا گیا ہے کہ سال 2021 میں 321 میگاواٹ بجلی کے سولر نیٹ میٹرنگ کے کنکشن تھے جو اب 2024 میں بڑھ کر 3277 میگاواٹ ہوگئے ہیں جب کہ 2034 تک یہ 12377 میگاواٹ بجلی تک جا سکتے ہیں۔ 

اسے بھی پڑھیں:بھارتی ساختہ آئی فونز، متعلقہ آلات پاکستانی صارفین کیلئےرسک قرار

دستاویزات میں یہ بھی انکشاف ہوا ہے کہ لاہور، کراچی، اسلام آباد، گوجرانوالہ، فیصل آباد، ملتان، پشاور، سیالکوٹ اور راولپنڈی کے 80 فیصد صارفین نیٹ میٹرنگ سسٹم میں شامل ہو چکے ہیں،اب تک نیٹ میٹرنگ صارفین کی تعداد بڑھ کر 226440 ہوگئی ہے جو کل 37 ملین بجلی صارفین کا صرف 0.6 فیصد ہیں۔