ٹیکس ریٹرن میں ملکی و غیرملکی اثاثےبتانے ہوں گے ،ایف بی آر نے متعدد ترامیم تجویز کر دیں
Stay tuned with 24 News HD Android App
(اشرف خان)ایف بی آرنے ٹیکس ریٹرن میں ملکی اثاثوں کیساتھ ساتھ غیر ملکی اثاثے بھی ظاہر کرنے کی تجویز پیش کر دی ۔
فیڈرل بورڈ آف ریونیو(ایف بی ار )نے فنانس بل کی منظوری سے قبل متعدد ترامیم تجویز کی ہیں جن میں کہا گیا ہے کہ نان فائلرز کو بیرون ملک سفر سے قبل ایک مرتبہ ریٹرن فائل کرنے کا موقع دینے کا فیصلہ کیا گیا ہے ،طالب علم اور نان فائلرز افرادجج اور عمرہ پر جا سکے گےان پر ریٹرن فائل کرنا لازمی نہیں ہو گا، گزشتہ 3 سالوں میں ریٹرن فائل کرنے والے افراد پر ڈبل ودہولڈنگ ریٹ اپلائی نہیں ہو گا،ٹیکس دہندگان اپنی ریٹرن میں ملکی اثاثوں کے ساتھ ساتھ غیر ملکی اثاثہ بتانے کے پابند ہوں گے، بیوی اگر شوہر کے زیر کفالت ہے تو بندہ مالی گوشواروں میں اثاثہ جات بتانے کا پابند ہو گا،بیوی اگر خود مختار ہے تو وہ اپنی علیحدہ ریٹرن فائل کر سکے گی ۔
ایف بی آر کی جانب سے تجاویز میں کہا گیا ہے کہ حکومت نے کمشنر اییلرز ایف بی ار کے پاس زیر التو کیسز ٹریبونل کو بھجوانے کا دورانیہ بڑھا دیا ، پہلے کمشنر اپیلز کیسز کو ستمبر 2024 تک ٹرانسفر کرنے کا پابند تھا،اب کمشنر اپیلز ایف بی ار کیسز کو دسمبر 2024 تک ٹرانسفر کرنے کے پابند ہوں گے ،ایف بی آر آئندہ مالی سال سے کسی کمپنی کو 100 فیصد ٹیکس چھوٹ سرٹیفیکیٹ نہیں دے سکے گا۔
یہ بھی پڑھیں : چاہت فتح علی خان کے گانے ’بدو بدی‘ کو دوسری زندگی مل گئی