القادر پراپرٹی اور 190 ملین پاؤنڈ کا کیس: نیب کی عمران خان سے تفتیش کی اندرونی کہانی
Stay tuned with 24 News HD Android App
(فرزانہ صدیق) القادر پراپرٹی اور 190 ملین پاؤنڈ کے کیس میں نیب کی چیئرمین پی ٹی آئی عمران خان سے تفتیش کی اندرونی کہانی سامنے آ گئی۔
ذرائع کے مطابق سابق وزیراعظم عمران خان نے 4 دنوں کی تفتیش کے دوران نیب ٹیموں سے عدم تعاون کیا، سابق وزیراعظم کا رویہ دوران تفتیش انتہائی متکبرانہ رہا، اڈیالہ جیل حکام نے تفتیش کےلیے الگ سے کمرہ مختص کیا ہے، چیئرمین پی ٹی آئی تفتیشی ٹیم کے سامنے ایک کرسی پر براجمان ہوتے ہیں، نیب کی ٹیموں نے متعدد بار سابق وزیر اعظم کے سامنے 190 ملین پاؤنڈ سکینڈل کی دستاویزات رکھیں۔
یہ بھی پڑھیں: 190ملین پاؤنڈ کیس،پولیس کی استدعا مسترد،عمران خان کے سپورٹرزکیلئے اچھی خبرآگئی
ذرائع کا مزید کہناہے کہ اس سکینڈل سے متعلق متعدد سوالات بھی کیے گئے، سابق وزیراعظم نے اکثر سوالات کا جواب دینے سے گریز کیا، چیئرمین پی ٹی آئی مسلسل اپنے وکلاء کی موجودگی میں سوال و جواب کا مطالبہ کرتے رہے، سابق وزیراعظم القادر ٹرسٹ سے متعلق سوالات پر اسے روحانیت اور صوفی ازم کا بڑا منصوبہ قرار دیتے رہے۔
عمران خان ہر سوال کے جواب میں لمبی تقریر جھاڑتے انتقامی کاروائیوں کا ذکر کرتے رہے اور 190 ملین پاؤنڈ سے متعلق تمام ملبہ شہزاد اکبر اور ایک سابق عسکری عہدے دار پر ڈالتے ہوئے کہا کہ شہزاد اکبر اور سابق چیئرمین نیب کے پاس جو دستاویزات تھیں وہ ریکارڈ کا حصہ ہیں، کابینہ نے اس سارے معاہدے کی منظوری دی تھی اب سب مکر گئے، میں بطور وزیراعظم اس سارے معاملے کا اکیلا ذمہ دار نہیں تھا کابینہ کا فیصلہ اجتماعی ہوتا ہے۔
ذرائع یہ بھی کہنا ہے کہ نیب ٹیم نے اس وقت اس بارے کابینہ اجلاس کے منٹس سامنے رکھے، چیئرمین پی ٹی آئی دوران تفتیش بہت سے فیصلے غلط کرنے کا اعتراف بھی کرتے رہے، نیب دونوں کیسز کا تمام ریکارڈ دستاویزات ماضی کے اجلاسوں کے منٹس ساتھ لیکر جاتی رہی۔