منصور علی شاہ!ہمت ہے تو عدل کریں،ڈرتے ہیں تو کرسی چھوڑدیں:حافظ نعیم الرحمان
Stay tuned with 24 News HD Android App
(24نیوز) امیر جماعت اسلامی حافظ نعیم الرحمان کا کہنا ہے کہ منصور علی شاہ کو کہتا ہوں کہ عوام چاہتی ہے آئین کے مطابق آپ کی تقرری ہو ،منصور علی شاہ صاحب آپ میں ہمت ہے تو عدل کریں،ڈرتے ہیں تو اپنی کرسی چھوڑدیں۔
امیر جماعت اسلامی پاکستان حافظ نعیم الرحمان نے حق دو عوام تحریک کے تسلسل میں آج حیدر آباد میں جلسے سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ جماعت اسلامی کو خراج تحسین پیش کرتا ہوں، آج کا جلسہ عام بڑی تحریک کا آغاز ہوگا, یہ تحریک پاکستان میں عدل و انصاف کے نظام کیلئے ہے,انہوں نے کہا کہ اگلا جلسہ حیدرآباد میں کریں گے تو یہاں کے سب سے بڑے گراؤنڈ میں کریں گے,ان کا کہناتھا کہ میری ابتدائی تعلیم حیدرآباد کی ہے,لوٹ مار، تعصب کی آگ حیدرآباد میں پھیلائی گئی,بوری بند لاشوں کا کلچر جو کراچی سے چلا ،حیدرآباد میں بھی رہا,عجیب شہر ہے ایک طرف وہ نسل جس نے پاکستان بنایا سب کچھ چھوڑ کر بڑی تعداد میں لوگوں نے پاکستان کی خاطر ہجرت کی،یہاں مہاجر آئے تو سندھی بھائیوں نے سب کو گلے لگایا۔
حق دو عوام کو تحریک مسائل کے حوالے سے چھتری کی صورت میں موجود ہے، ہم جمہوریت کی بحالی، آئین کی بالادستی کی تحریک لے کر چل رہے ہیں, آئی پی پیز کے خلاف تحریک چل رہی ہے ہماری, جماعت اسلامی کے پلیٹ فارم سے حق دو حیدرآباد تحریک شروع کریں گے, گلی محلے کی سطح ہر کمیٹیاں بنائیں گے,غزہ کے لوگوں کو سال ہوگیا لیکن سرینڈر نہیں کی، حق دو تحریک کے تحت 29 اکتوبر کو تمام شہروں میں بڑے دھرنے دیے جائیں گے,ہم آپشن رکھتے ہیں پہلے شٹر ڈاؤن کی اب پہیہ جام کریں گے،پورا پاکستان ایک ساتھ آ کر کھڑا ہوگا, 23 سے 27 اکتوبر تک ایک بڑا ریفرنڈم کر رہے ہیں عوام سے رجوع کریں گے،آئی پی پیز کو وہ پیسے انہوں نے دے دیے جو بجلی ہم نے استعمال نہیں کی,ہم عوامی رائے کی روشنی میں اعلان کریں گے کہ کوئی حیسکو، لیسکو، پیسکو اور دیگر کو کوئی بل نہیں دے گا, یہ مقدمہ ہم پوری طاقت سے لڑیں گے، ان کا کہنا تھا کہ لیڈر گرفتار ہوا تو ایک پارٹی10حصوں میں تقسیم ہوگئی ہے,تنظیم کی اہمیت ہوتی ہے، ہجوم کبھی حالات نہیں بدل سکتے,جماعت اسلامی نے عوام کو حقوق دلوانے ہیں,اب چھوٹے ٹکڑوں سے انقلاب پیدا نہیں ہوگا، سب کو چلنا ہوگا۔
حافظ نعیم الرحمان نے کہا کہ حکومت کہہ رہی ہے مہنگائی پر قابو پالیا,شہباز شریف یہ کونسا فارمولہ ہے، قیمتیں بڑھ رہی ہیں، اور آپ کہتے ہو مہنگائی کم ہورہی ہے، ہمارے خون پسینے کی کمائی بجلی کے ٹیکسز کی صورت میں وصول کرکے چند لوگوں کو نوازتے ہیں, آئی پی پیز کو نوازتے ہیں انکم ٹیکس سے ان کو استشنی ہے,ن لیگ، پی پی، پی ٹی آئی سب آئی پی پیز میں شامل ہیں۔
امیر جماعت اسلامی کا کہنا تھا کہ پاکستان میں ایسا طبقہ حکمران رہا جس نے عوام کا خون پیا,جس نے جس قوم کا نعرہ لگایا قوم سے قربانیاں وصول کیں،اسی پارٹی نے سب سے زیادہ اپنی قوم کے لوگوں کا نقصان کیا,برادری کی تقسیم فطری تقسیم ہے ،اس پر کوئی کسی کو اعتراض نہیں,اسلام جس بات سے روکتا ہے وہ تعصب، نفرت ہے, ہم سب کو جوڑنا چاہتے ہیں,انہوں نے کہا کہ کراچی میں ایک لہر چلی تھی آدھے گھنٹے میں کئی سو لوگ قتل ہوئے، لسانی آگ پورے صوبے میں پھیلی,ان کا کہنا تھا کہ گاجا موری میں چند دن قبل ایک ملاح کو وڈیرے کے اہلکاروں نے زمین میں آنے پر قتل کیا, ناظم جھوکیو کو وڈیروں نے مار دیا,جنہوں نے مہاجر سیاست کی سب سے زیادہ انہوں نے مہاجروں کا خون بہایا,وڈیرہ شاہی، شہری جاگیرداری ایک ہی ہے۔
حافظ نعیم الرحمان نے کہا کہ جو 77 سال سے خون چوس رہے ہیں اس طبقے سے سندھ اور پاکستان کو آزاد کروائیں گے,اس وقت صوبہ سندھ میں ہزاروں کی تعداد میں گھوسٹ سکول ہیں،سندھ حکومت لوٹ مار کر رہی ہے، سندھ حکومت اپنے صوبے کے لوگوں کا حق مار رہی ہے, کسی پارٹی کا ایجنڈا عوام کا ایجنڈا نہیں ہے،سرکاری سکول تباہ کردو تاکہ پیسے والے جا کر رشوت کا بازار گرم کریں اور ان کے بچے اچھی تعلیم حاصل کریں,ان کا کہنا تھا کہ سندھ میں 80 لاکھ بچے ایسے ہیں جن کو سکول میں ہونا چاہیے لیکن نہیں ہیں,سندھ کے بچوں کے پیروں میں چپل نہیں ہوتی،بلاول صاحب لاکھوں کی چپل پہن کر ان کے ساتھ تصویر کھنچواتے ہو, 17 سال سے حکومت کر رہے ہیں حیدرآباد میں کوئی سرکاری یونیورسٹی نہیں,انہوں نے کہا کہ حیسکو کی صورت میں لوڈشیڈنگ ہے، سڑکیں ٹوٹی ہیں،454 ارب کا تعلیم کا بجٹ کہاں جاتا ہے,سب لوٹ کر کھاگئے اور سندھ کو تباہ کردیا گیا ہے,پہلے سے زیادہ سندھ کی سڑکیں اب تباہ ہوگئی ہیں۔
ان کا کہنا تھا کہ پیپلز پارٹی کے وڈیرے صوبے پر مسلط ہیں،کراچی میں ایم کیو ایم ان کی جونیئر ہے,ایم کیو ایم والے اسٹیبلشمنٹ کا آلہ کار بن کر حق کھاتے رہے ہیں،اب سندھی مہاجر کارڈ نہیں چلے گا،جماعت اسلامی سندھ کو ظالموں کے شکنجے سے آزادی دلائے گی ،اس وقت پاکستان میں آئینی بحران پیدا کرنے کی کوشش کی جارہی ہے۔
حافظ نعیم الرحمان نے مزید کہا کہ یہ لوگ موجودہ چیف جسٹس کو ایکسٹینشن دینا چاہتے ہیں،آئینی ترمیم کو مکمل طور پر ہم مسترد کرتے ہیں,اپنی مرضی کا چیف جسٹس لا کر اپنی مرضی کے فیصلے کروانا چاہتے ہیں، چوری چھپے کارروائی کرنے کی کوشش کی جارہی تھی جس نے بھی آئینی ترمیم پر اپنی مہریں ضبط کی وہ اپنے چہرے پر کالک ملے گا،جسٹس منصور شاہ کی بطور چیف جسٹس نام مینشن ہوجانی چاہیے ، جسٹس منصور کو کہتا ہوں عوام چاہتی ہے آئین کے مطابق آپ کی تقرری ہو ، منصور علی شاہ صاحب آپ میں ہمت ہے تو عدل کریں ڈرتے ہیں تو اپنی کرسی چھوڑدیں۔
یہ بھی پڑھیں: غزہ پر اسرائیل کے حملے سے انسانی المیہ رونما ہونے والا ہے ، شہباز شریف