ہنگامی ملک بدریوں پر رونے والی ہالی وڈ اداکارہ کو ٹرمپ انتظامیہ کا بے رحمانہ جواب
Stay tuned with 24 News HD Android App
(24 نیوز)امریکی گلوکارہ اور اداکارہ سیلینا گومز نے صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی امیگریشن پالیسی اور ان کے پہلے ہفتے میں کیے جانے والے بڑے پیمانے پر چھاپوں کے خلاف اپنے جذبات کا اظہار کرتے ہوئے ایک ویڈیو پوسٹ کی، جس میں وہ آبدیدہ نظر آئیں، یہ ویڈیو جو بعد میں گومز نے ڈیلیٹ کر دی، ان کے لاکھوں مداحوں میں ایک بحث کا باعث بنی اور سوشل میڈیا پر وائرل ہوگئی۔
مزید پڑھیں:امریکہ نے پاکستان کی امداد بندکر دی ، کئی اہم منصوبے متاثر
سیلینا گومز نے ویڈیو میں امریکی امیگریشن پالیسی کے تحت غیر قانونی تارکینِ وطن کی بے دخلی پر افسوس کا اظہار کیا، ان کا کہنا تھا کہ یہ چھاپے خاندانوں کو تقسیم کر رہے ہیں اور ان لاکھوں افراد پر گہرا اثر ڈال رہے ہیں جو بہتر زندگی کے خواب کے ساتھ امریکہ آئے تھے،گومز نے اپنی ویڈیو میں کہا یہ دل دہلا دینے والا ہے کہ ہمارے ملک میں یہ سب کچھ ہو رہا ہے، ہم انسان ہیں، ہمیں محبت اور ہمدردی کا مظاہرہ کرنا چاہیے، لیکن یہ پالیسیاں تکلیف دہ ہیں۔ْ
اسے بھی پڑھیں:میلنڈا کو طلاق زند گی کا سب بڑا پچھتاوا ہے،بل گیٹس
صدر ٹرمپ کے امیگریشن کے مشیر جنہیں غیر رسمی طور پر ’بارڈر زار‘ کہا جاتا ہے، نے گومز کی ویڈیو پر سخت ردعمل دیتے ہوئے کہا کہ حکومت اپنی پالیسی پر کوئی معافی نہیں، ان کا کہنا تھا کہ یہ اقدامات امریکہ کی سرحدوں کو محفوظ بنانے اور قانون کی بالادستی قائم رکھنے کے لیے ضروری ہیں،انہوں نے مزید کہا یہ جذباتی ویڈیوز حقیقت کو نہیں بدل سکتیں، ہمارے ملک میں غیر قانونی طور پر داخل ہونے والوں کے خلاف کارروائی کرنا ہماری ذمہ داری ہے، جو لوگ قانون توڑتے ہیں، انہیں نتائج کا سامنا کرنا ہوگا۔