ایم سی آئی کی جانب سے پراپرٹیز ٹیکس بڑھانے کا معاملہ، سی ڈی اے کی جانب سے عوامی سماعت

Nov 28, 2023 | 13:28:PM

(طیب سیف )ایم سی آئی کی جانب سے پراپرٹیز ٹیکسز بڑھانے کے معاملے پر عوام پریشان ۔ 

ایم سی آئی حکام کا کہنا ہے سی ڈی اے کا فنانس ایشو نہیں مگر ایم سی آئی کا ہے،2020 میں لوکل گورنمنٹ ہمارے حوالے کی گئی ،آج کی تاریخ میں ایم سی آئی کے پاس تنخواہیں دینے کو پیسے نہیں رہے، گورنمنٹ کی طرف سے کوئی کوئی فنڈنہیں دیا جارہا، اسلام آباد میں ٹیکسز جمع کرنے سے بہتر سروسز دی جاسکتی ہیں، شہری ٹیکسیز میں اضافے سے پریشان شہریوں کا کہنا تھا ملکی حالات کو مدنظر رکھ کر ٹیکسز لگائے جائیں ۔

ایم سی آئی حکام کا کہنا ہے کہ ٹیکسز نہ بڑھائیں تو کیا سروسز روک دیں، اسلام آباد کی سروسز پورے پاکستان سے بہتر ہیں، آپ کے ٹیکسز کا پیسہ آپکے ہی شہر میں خرچ ہوگا ،ہم نے ٹیکس بڑھانے کی تجویز ہی اس لیے دی تاکہ تاکہ فنانشل گیپ ختم کیا جاسکے، شہریوں کے لیے اوپن فورم ہے آج کی سماعت شہری اپنی تجاویز دیں، جس سے شہر میں مزید بہتری لائی جاسکے، شہریوں کا کہنا ہے کہ ملکی حالات کو مدنظر رکھ کر ٹیکسز لگائے جائیں ،ان حالات میں عوام کے لیے دو وقت کا کھانا مشکل ہوگیا ہے،ایم سی آئی ٹیکسز نے دینے والوں کے گرد گھیرا تنگ کرے ، ٹیکسز وصولی کا نظام بہتر کرنے سے ایم سی آئی کے مالی معاملات بہتر ہوسکتے ہیں۔

شہریوں کا مزید کہنا تھا کہ ٹیکسز سے ملک و میٹروپولیٹن چل سکتی ہے،بزنس مین و عوام ٹیکسز دینے والے ہیں، ٹیکسز لگائیں مگر ایسا ہو جس سے عوام پر بوجھ نہ پڑے، سینئر وائس پریذیڈنٹ چیمبر آف کامرس خالد چوہدری کا کہنا تھا کہ لوکل گورنمنٹ ایکٹ 2015 میں نافذ ہوا، لوکل گورنمنٹ ایکٹ میں لکھا ہے سی ڈی اے ایم سی آئی میں مداخلت نہیں کریگا،سی ڈی اے افسران عوامی سماعت کر ہی نہیں سکتے ، 

دوسری جانب ایم سی آئی حکام کا کہنا تھا کہ ایم سی آئی اور  سی ڈی اے نے ملکر شہری ترقیاتی و سروسز کے کام کرنے ہیں ، آپکی تجاویز سینئر مینجمنٹ تک پہنچائیں گے، شہریوں کی رائے کو فائنل فیصلہ میں مدنظر رکھا جائیگا،ابھی ہم نے مالی معاملات و ٹیکسز میں بہتری کے لیے تجاویز دی ہیں، ٹیکسز کم ہیں اور ایم سی آئی کے اخراجات بڑھ چکے ہیں،ٹیکسز بڑھانے کا نوٹیفکیشن جاری نہیں کیا گیا،ابھی ہم نے ٹیکسز بڑھانے کی تجاویز دی ہیں، عوامی رائے کو مدنظر رکھ ٹیکسز کا فیصلہ کیا جائیگا۔

یہ بھی پڑھیں :لاہور میں چائلڈ پورن و گرافی کے واقعات میں خوفناک حد تک اضافہ

مزیدخبریں