(اویس کیانی)سوشل میڈیا پر زیر گردش کرنے والی 27ویں آئینی ترمیم لانے کی خبروں کی حقیقت سامنے آگئی۔
ذرائع کے مطابق 27 ویں آئینی ترمیم کے حوالے سے سوشل میڈیا پر زیر گردش خبریں غلط، بے بنیاد اور من گھڑت ہیں27 ویں آئینی ترمیم لانے کا کوئی فیصلہ نہیں ہوا اور نہ ہی یہ معاملہ زیر غور ہے ،26 ویں آئینی ترمیم میثاق جمہوریت کا حصہ تھی جس پر عمل درآمد ہو چکا ہے،26 ویں آئینی ترمیم پارلیمان کی بالادستی کی عمدہ مثال ہے،اس ترمیم کے ذریعے تمام آئینی و قانونی معاملات اور آئین کو مزید مضبوط بنایا گیا ہے۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ 26 ویں آئینی ترمیم کی منظوری کے لئے تمام سیاسی جماعتوں کے ساتھ بھرپور اور طویل مشاورت ہوئی،مشاورتی عمل میں تمام قانونی نکات کا مکمل جائزہ لیا گیا اور اسے قانونی شکل دے دی گئی ہے،اس لئے مزید کسی ترمیم کی ضرورت باقی نہیں رہی،سوشل میڈیا سمیت دیگر پلیٹ فارمز پر 27 ویں ترمیم کے حوالے سے جاری ہونے والی خبریں غلط، بے بنیاد اور من گھڑت ہیں، ان کا حقیقت سے کوئی تعلق نہیں۔
یہ بھی پڑھیں: ’پاک فو ج قوم کے ماتھے کا جھومر‘پنجاب اسمبلی سےخراج تحسین پیش کرنے کی قرارداد منظور