190ملین پاؤنڈ ریفرنس؛ عمران خان کے وکلا نے عدالت میں اہم نکتہ اٹھا دیا
Stay tuned with 24 News HD Android App
(حاشر احسن)احتساب عدالت میں 190ملین پاؤنڈ سکینڈل ریفرنس میں بانی پی ٹی آئی کے وکلا نے اہم سوالات اٹھاتے ہوئے کہاکہ انصار عباسی نے اپنے کالم میں نیب کی انکوائری کو تفتیش میں بدلنے کا تذکرہ 30 اپریل کو کیا تھا،تفتیشی افسر کے بیان کے مطابق انکوائری کو تفتیش میں بدلنے کی رپورٹ ملزمان کو 9 مئی کو فراہم کی گئی،نیب قوانین کے مطابق ایسی رپورٹ ملزمان کو فراہم کرنے سے قبل پبلک نہیں کی جا سکتی۔
احتساب عدالت میں 190ملین پاؤنڈ سکینڈل ریفرنس کی سماعت ہوئی، ریفرنس پر سماعت احتساب عدالت کے جج ناصر جاوید رانا نے کی،بانی پی ٹی آئی عمران خان اور ان کی اہلیہ بشریٰ بی بی عدالت میں پیش ہوئے،وکلا صفائی کی جانب سے تفتیشی افسر کے بیان پر جرح کی گئی،وکلا صفائی نے عدالت میں دو درخواستیں دائر کر دی،ایک درخواست انصار عباسی کے کالم سے متعلق جبکہ دوسری درخواست سابق وزرا اعظم کے کیسز سے متعلق تھی۔
وکلا صفائی نے کہا کہ انصار عباسی نے اپنے کالم میں نیب کی انکوائری کو تفتیش میں بدلنے کا تذکرہ 30 اپریل کو کیا تھا،تفتیشی افسر کے بیان کے مطابق انکوائری کو تفتیش میں بدلنے کی رپورٹ ملزمان کو 9 مئی کو فراہم کی گئی،نیب قوانین کے مطابق ایسی رپورٹ ملزمان کو فراہم کرنے سے قبل پبلک نہیں کی جا سکتی،وکلا صفائی نے انصار عباسی کے کالم کی کاپی عدالت میں پیش کرنے کی استدعا کی۔
وکلا صفائی نے تفتیشی افسر سے جرح کے دوران سوال کیا کہ 1988 کے بعد وزرا اعظم کون کون ہیں،نیب کے پراسیکیوٹر امجد پرویز نے عدالت کو بتایا یہ غیر متعلقہ سوال ہے،سماعت کے دوران بانی پی ٹی آئی نے جج سے مکالمہ کرتے ہوئے کہاکہ میرے لیڈنگ وکلا، سیاسی رہنما ؤں اور فیملی کو مجھ سے ملنے نہیں دیا جارہا ،جیل میں نئے سٹاف کی تعیناتی کے بعد ملاقاتوں میں رکاوٹیں کھڑی کی جارہی ہیں،یہ کیسا اوپن ٹرائل ہے میں اپنے وکلا سے نہیں مل سکتا ،تین ہفتے ہو گئے مجھے میرے بیٹوں سے بات نہیں کرنے دی جارہی۔
بانی پی ٹی آئی نے کہاکہ جیل انتظامیہ کبھی کوئی بہانہ بناتی ہے تو کبھی کوئی،جیل انتظامیہ سے پوچھا جائے کہ میری بیٹوں سے بات کیوں نہیں کروا رہے،میرا آئینی و قانونی حق ہے کہ ہفتے میں ایک دفعہ اپنے بیٹوں سے بات کروں ۔
عدالت نے ڈپٹی سپرنٹنڈنٹ جیل طاہر شاہ کو روسٹرم پر بلا لیا،عدالت نے استفسار کیا کہ کیا وجہ سے کہ ان کی بیٹوں سے بات نہیں کروا رہے، ڈپٹی سپرنٹنڈنٹ جیل نے کہاکہ بانی پی ٹی آئی کی بیٹوں سے بات کروانے کیلئے کل فون ملایا لیکن وہ موجود نہیں تھے، جب بھی ان کے بیٹوں کو فون ملاتے ہیں وہ دستیاب نہیں ہوتے۔
بانی پی ٹی آئی نے ڈپٹی سپرنٹنڈنٹ جیل کو جج کے سامنے ڈانٹ پلا دی،بانی پی ٹی آئی نے ڈپٹی سپرنٹنڈنٹ جیل کو جواب دیتے ہوئے کہاکہ تم پڑھے لکھے آدمی ہو عقل کی بات کرو۔
بانی پی ٹی آئی نے بیٹوں سے بات کرنے کیلئے باقاعدہ درخواست دے دی، عدالت نے جیل انتظامیہ کو بانی پی ٹی آئی کی بیٹوں سے بات کرانے کی ہدایت کر دی اور ریفرنس کی سماعت 30 اگست تک ملتوی کردی۔
یہ بھی پڑھیں:عمران خان کا ایک اور یوٹرن ، اپنے ہی بیان کی تردید کر دی