(ارشاد قریشی) احتساب عدالت نے توشہ خانہ کیس میں بانی پی ٹی آئی اور بشریٰ بی بی کے وکلاء کا جرح کا حق ختم کردیا۔
توشہ خانہ کیس کی اڈیالہ جیل میں سماعت ہوئی، احتساب عدالت کے جج محمد بشیر نے کیس کی سماعت کی، عدالت منگل کو بانی پی ٹی آئی اور بشریٰ بی بی کا 342 کا بیان ریکارڈ کرے گی، بانی پی ٹی آئی نے توشہ خانہ کیس میں وکیل تبدیل کرنے کی درخواست دی۔
وکیل چودھری ظہرعباس نے بانی پی ٹی آئی اور بشریٰ بی بی کی طرف سے وکالت نامہ جمع کرایا، پراسیکیوشن کی جانب سے وکیل تبدیل کرنے کی مخالفت کی گئی، وکیل نیب امجد پرویز نے کہا کہ توشہ خانہ کیس میں دسواں وکیل تبدیل کیا جارہا ہے، کیس کو التواء میں ڈالنے کیلئے بار بار وکیل تبدیل کیے جارہے ہیں۔
یہ بھی پڑھیے: مریم نواز کے مدمقابل صنم جاوید الیکشن سے دستبردار، بہن نے اہم وجہ بھی بتا دی
وکیل نیب امجد پرویز نے مزید کہا کہ وکلاء صفائی مسلسل تاخیری حربے استعمال کررہے ہیں، پانچ سے چھ مرتبہ گواہ عدالت آچکے ہیں مگر جرح نہیں کی گئی، توشہ خانہ کیس میں وکلاء صفائی کی جانب سے صرف پانچ گواہوں پر جرح کی گئی۔
وکیل شہباز کھوسہ نے کہا کہ پراسیکیوشن نے توشہ خانہ کیس میں 16 گواہوں کے بیانات قلمبند کروا دیے، توشہ خانہ کیس میں نیب نے بیس گواہوں میں سے چار گواہوں کو ترک کردیا، میں والد کا الیکشن چھوڑ کر جرح کیلئے آیا تھا، جرح کا حق ختم کرنے کو ہائیکورٹ میں چیلنج کریں گے۔