ایمل ولی کا قائد اعظم کیخلاف نامناسب بیان،لیگی رہنما سعد رفیق کا ردعمل
Stay tuned with 24 News HD Android App
(طفیل احمد حسنزئی)سابق وفاقی وزیر برائے ریلوے اور رہنما پاکستان مسلم لیگ ن کے رہنما خواجہ سعد رفیق نے سینیٹر ایمل ولی کے قائد اعظم محمد علی جناح کے خلاف نا مناسب بیان پر ردعمل دیتے ہوئے لکھا ہے کہ آپ باچا خان مرحوم کی جتنی چاہیں شان بیان کریں جو چاہے سیاسی بیانیہ اختیار کریں لیکن قائد اعظم کے حوالہ سے براۓ مہربانی اپنی زبان و بیان پر کنٹرول رکھیں۔
خواجہ سعد رفیق نے صدر عوامی نیشنل پارٹی کے متناعہ بیان کو شیئر کرتے ہوئے لکھا ہے کہ قائد اعظم رح کے بارے میں آپ کے الفاظ کا چناؤ نہایت نامناسب ،گستاخانہ اور ناقابل قبول ہے ،آپ نے کروڑوں پاکستانیوں کی دل آزاری کی ہے، وہ نہ کہیں (پڑے ہیں )نہ کبھی (فرار ہوۓ )نہ کہیں (گھُسے ہیں )۔
سعدرفیق نے لکھا ہے کہ سیاسی اختلاف کا یہ طریقہ کسی طور درست نہیں ،آپ نے جو کہنا تھا اور جنہیں کہنا تھا وہ تو آپ سے کہا نہیں گیا ،نجانے کیوں آپ قائد اعظم کے پیچھے پڑ گئے،آپ باچا خان مرحوم کی جتنی چاہیں شان بیان کریں ، جو چاہے سیاسی بیانیہ اختیار کریں لیکن قائد اعظم کے حوالہ سے براۓ مہربانی اپنی زبان و بیان پر کنٹرول رکھیں تاکہ کوئی جوابی گستاخی نہ کرے ۔
ہم آپ کے زعمأ کا احترام کرتے ہیں اور آپ سے بھی اسی رویے کے طلب گار ہیں -
انہوں نے مزید لکھا ہے کہ امید ہے کہ آپ کو اپنی غلطی کا احساس ہو گا اور آپ نہ صرف اپنے نامناسب الفاظ واپس لیں گے بلکہ آئندہ احتیاط بھی فرمائیں گے ۔
قبل ازیں، صدر عوامی نیشنل پارٹی(اے این پی) ایمل ولی نے قائداعظم محمد علی جناح کے حوالے سے بہت ہی نامناسب اور گستاخانہ بیان دیتے ہوئے کہا تھا کہ محمد علی جناح 70 سال سے قید ہے اسے آزادکیا جائے۔
کراچی میں ایک تقریب سے خطاب میں سینیٹر ایمل ولی کا کہنا تھاکہ قائد اعظم محمدعلی جناح پاکستان کا پہلا سیاسی قائد قیدی ہے، ریاست کو پاکستانی ہونے کی حیثیت سے مطالبہ کرتا ہوں کہ قائد اعظم کو آزاد کرے۔
اپنے خطاب میں اس نے کہا ہے کہ ہمارا لیڈر باچا خان آزاد ہے،ہماری تاریخ بھی آزاد ہے تاہم قائد اعظم کے بارے میں ان کے الفاظ یہ تھے کہ قائد اعظم زندگی بھر ہتھکڑیوں میں رہے اور ان ہی ہتھکڑیوں کے ساتھ وہ قبر میں جا گھسے۔
ایمل ولی خان کے اس بیان سے شہریوں نے سخت غم و غصے کا اظہار کیا ہےجبکہ کئی سیاسی ماہرین اور سوشل میڈیا پر موجود متحرک سیاسی کارکنان نے بیان پر سخت ردعمل دیتے ہوئے اس پر شدید تنقید بھی کی ہے۔
یہ بھی پڑھیں: عمران خان اور علی امین گنڈاپور کے درمیان ملاقات کی اندرونی کہانی سامنے آگئی