24 گھنٹے اےسی چلاؤ ،بل شرطیہ آدھا پاؤ، پاکستان میں نئی ڈیوائس آگئی
Stay tuned with 24 News HD Android App
(اظہر تھراج) 24 گھنٹے اےسی چلاؤ ،بل شرطیہ آدھا آئے گا، بجلی بلوں سے پریشان پاکستانیوں کیلئے ڈیوائس مارکیٹ میں آگئی ۔
پاکستان پہلے ہی دنیا بھر میں جگاڑو ملک کے نام سے مشہور ہے، بجلی کے بلوں نے پوری پاکستانی عوام کی کمر توڑ کر رکھ دی ہے، روز بروز بڑھتی ہوئی مہنگائی نے جہاں ہر شخص کا جینا دوبھر کر کے رکھ دیا ہے وہیں پاکستان کی جگاڑو عوام نے نیا جگاڑ لگا لیا ہے، پاکستان کے ایک شہری نے ایسی ڈیوائس متعارف کرائی ہے جس کی بدولت بجلی کا بل شرطیہ آدھا آئے گا، آپ اس ڈٖیوائس کے ذریعے 24 گھنٹے اےسی چلائیں اور بل بھریں 12 گھنٹے کا۔
24 نیوز کے اینکر مناظر علی کا کہنا تھا کہ اس ڈیوائس کے استعمال سے بل آدھا آتا ہے اس کا استعمال کیسے ہوتا ہے؟ اس کے فوائد کیا کیا ہیں ؟ انہوں نے ایک ایسے شہری سے ملاقات کی جس نے گھر میں یہ ڈیوائس لگائی ہوئی ہے، اینکر کے سوال کہ اس ڈیوائس کے استعمال سے واقع ہی بل آدھا آتا ہے؟ شہری نے جواب دیا کہ میں یہ ڈیوائس کافی مہینوں سے استعمال کر رہا ہوں، اس سے واقع ہی بل آدھا آتا ہے۔
ضرورپڑھیں:’اگر جیل گئے تو ہم ضمانت نہیں کرائیں گے‘علیزے شاہ کی تصاویر پر دلچسپ تبصرے
اس کے فوائد کون کون سے ہیں؟ جس کے جواب میں شہری کا کہنا تھا کہ اس کا سب سے بڑا فائدہ یہی ہے کہ بجلی کا بل آدھا آئے گا ، آپ دو گھنٹے اےسی اگر استعمال کرتے ہیں تو ایک یونٹ استعمال ہوگا، شہری کا کہنا تھا کہ اس کے استعمال سے قبل آٹھ گھنٹے اےسی کے چلانے سے آٹھ سے دس یونٹ استعمال ہوتے تھے اور مہینے کا بل آٹھ سے دس ہزار روپے آتا تھا مگر اب اس کے استعمال سے پانچ یونٹ استعمال ہوتے ہیں دن میں اور چار ہزار تک کا بل آتا ہے اگرچہ بجلی کی قیمت بہت بڑھ چکی ہے، یہ ڈیوائس کمپریسر کو کم سے کم بجلی کےاستعمال کی اجازت دیتی ہے اور یہی وجہ ہے کہ بجلی کا بل کم سے کم آتا ہے۔
اینکر مناظر علی نے شہری سے سوال کیا کہ اس کو استعمال کیسے کیا جاتا ہے؟ جس کے جواب میں شہری نے ویڈیو میں دکھاتے ہوئے بتایا کہ ڈیوائس کے ساتھ ایک تھری پن جیک لگا ہوا ہوتا ہے اور اےسی کے انڈور پی سی بی کو لگانے کے لیے اس میں جگہ بنی ہوئی ہوتی ہے، آپ اسے اےسی میں لگا دیں اور پھر بٹن آن کر دیں، بٹن کے آن کرتے ہی ڈیوائس میں لگی لائٹ آن ہوجائے گی جس کا مطلب ہے کہ اب اےسی پاور سیونگ موڈ میں چلا گیا ہے، اس کے استعمال میں کوئی راکٹ سائنس نہیں چھپی ہوئی ہے، اس کا انتہائی آسان استعمال ہے اور اس کو لگانے کے لیے کسی کاریگر کو بلانے کی ہرگز ضرورت نہیں پڑتی، ایک عام آدمی بھی اسے لگا سکتا ہے، جیسے ہی یہ اےسی کام کرنے لگے گا تو اےسی پہ یو ون (1.U) لکھا ہوا نظر آجائے گا۔
اینکر نے سوال کیا کہ اس کے استعمال پر واپڈا کو کوئی اعتراض تو نہیں ہوگا؟ جواب میں شہری کا کہنا تھا کہ دیکھیں یہ واپڈا سے جتنی بجلی لے گا اتنا ہی بل آئے گا تو واپڈا کو اس سے کوئی مسئلہ نہیں ہے، یہ تو اےسی کو کم سے کم بجلی استعمال کرنے کی اجازت دیتا ہے، یہی وجہ ہے کہ بل بھی کم آتا ہے کیونکہ یونٹس کم سے کم استعمال ہوتے ہیں۔