توشہ خانہ 2؛بانی پی ٹی آئی اور پراسیکیوٹر جنرل نیب میں تلخ جملوں کا تبادلہ

Jul 29, 2024 | 18:36:PM

(ارشاد قریشی)توشہ خانہ کے نئے کیس میں دوران سماعت پراسیکیوٹر جنرل نیب اور بانی پی ٹی آئی کے درمیان تلخ جملوں کا تبادلہ ہو گیا،بانی پی ٹی آئی نے کہاکہ میری اہلیہ کا توشہ خانہ سے کوئی تعلق نہیں اسکو کیوں سزا دی جارہی ہے،نیب والے ضمیر فروش ہیں ان کو پیسے دو جو مرضی کہلوا لو، پراسیکیوٹر جنرل نیب نے کہاکہ آپ میرے ساتھ پرسنل نہ ہوں کیس پر بات کریں۔

تفصیلات کے مطابق توشہ خانہ کے نئے کیس میں بانی پی ٹی آئی اور بشریٰ بی  بی کو جسمانی ریمانڈ مکمل ہونے پر احتساب عدالت پیش کیا گیا،کیس کی سماعت احتساب عدالت کے جج محمد علی وڑائچ نے کی،دوران سماعت پراسیکیوٹر جنرل نیب سردار مظفر عباسی اور بانی پی ٹی آئی کے مابین گرما گرمی تلخ جملوں کا تبادلہ ہوا،بشریٰ بی بی بھی بانی پی ٹی آئی کے ہمراہ روسٹرم پر آگئیں۔

بشریٰ بی بی نے جج سے مکالمہ کرتے ہوئے کہاکہ آپ جو فیصلہ کرنا چاہتے ہیں کریں میں نے اپنا فیصلہ اللہ پر چھوڑاہے،آپ جس منصب پر بیٹھے ہیں کیا آپ کو نظر نہیں آرہا نیب کیا کررہی ہے،ہمارے ساتھ مسلسل نا انصافی ہورہی ہے، نیب والے بائیں جانب کھڑے ہیں ہم دائیں جانب کھڑے ہیں، نیب والے ایک کیس کے بعد دوسرا جھوٹا کیس فائل کررہے ہیں۔

بانی پی ٹی آئی نے کہاکہ میری اہلیہ کا توشہ خانہ سے کوئی تعلق نہیں اسکو کیوں سزا دی جارہی ہے،وزیر اعظم میں تھا میری اہلیہ کسی پبلک آفس میں نہیں تھی،نیب والے ضمیر فروش ہیں ان کو پیسے دو جو مرض کہلوا لو۔

نیب ٹیم کو ضمیر فروش کہنے پراسیکیوٹر جنرل نیب سردار مظفر عباسی غصے میں آگئے، پراسیکیوٹر جنرل نیب نے کہاکہ آپ میرے ساتھ پرسنل نہ ہوں کیس پر بات کریں،میں نے آج تک آپ کی ذات پر بات نہیں کی،آپ مجھے 30ہزار روپے میں مکمل ڈنر اور ٹی سیٹ راجہ بازار سے خرید کر دکھائیں،کیا محمد بن سلمان نے آپکو 30 ہزار مالیت کا ڈنر سیٹ اور ٹی سیٹ تحفے میں دیا تھا،عدالت کی سیدھی جانب میں الٹی جانب آپ کھڑے ہیں۔

تلخ جملوں کے تبادلوں کے بعد عدالت نے سماعت میں وقفہ کردیا،وقفے کے بعد سماعت کے آغاز پر بانی پی ٹی آئی نے سردار مظفر عباسی سے معذرت کرلی ،سردار مظفر عباسی نے بانی پی ٹی آئی کی معذرت قبول کرلی۔

عدالت نے توشہ خانہ کے نئے کیس میں بانی چیئرمین پی ٹی آئی اور بشریٰ بی بی کے جسمانی ریمانڈ میں 10دن کی توسیع کر دی گئی،عدالت نے کہاکہ ملزمان کوتفتیشی پیش رفت رپورٹ کے ساتھ 8اگست کو دوبارہ پیش کیا جائے، نیب نے ملزمان کے 14روزہ جسمانی ریمانڈ کی استدعا کی تھی۔

یہ بھی پڑھیں: گوگل ڈوڈل میں موجود خوبصورت چڑیا ہم سے کیا کہنا چاہتی ہے؟

مزیدخبریں