سری لنکن گیند باز کی بھارت کیخلاف دونوں ہاتھوں سے بولنگ، قانونی حیثیت کیا؟

Jul 29, 2024 | 22:23:PM
سری لنکن گیند باز کی بھارت کیخلاف دونوں ہاتھوں سے بولنگ، قانونی حیثیت کیا؟
کیپشن: فائل فوٹو
سورس: گوگل
Stay tuned with 24 News HD Android App
Get it on Google Play

(24 نیوز) کرکٹ میں آپ نے ہمیشہ بولر کو ایک ہاتھ سے ہی گیند کرواتے ہوئے دیکھا ہوگا لیکن ایک سری لنکن سپنر نے انٹرنیشنل میچ میں دونوں ہاتھوں سے بولنگ کروا کر سب کو حیران کر دیا ہے۔  

سری لنکن سپنر کامندو مینڈس نے بھارت کے خلاف پہلے ٹی ٹوئنٹی میچ میں ایک ہی اوور میں اپنے دونوں ہاتھوں سے بولنگ کی اور دیکھنے والوں کو حیرت میں مبتلا کر دیا، سری لنکا کے خلاف جب سوریا کمار یادیو بیٹنگ کررہے تھے تو کامندو مینڈس نے ان کے خلاف بائیں بازو سے بولنگ کی لیکن جب بائیں ہاتھ کے رشبھ پنت کا سامنا ہوا تو انہوں نے اپنے دائیں بازو سے بولنگ کی، شائقین کرکٹ کامندو مینڈس کے اس منفرد ٹیلنٹ سے کافی متاثر ہوئے ہیں۔

واضح رہے کہ کامندو مینڈس سری لنکا کی جانب سے 3 ٹیسٹ، 7 ون ڈے اور 15 ٹی ٹوئنٹی میں سری لنکا کی نمائندگی کرچکے ہیں، وہ اپنے دونوں ہاتھوں سے بولنگ کروانے کے منفرد ٹیلنٹ کی وجہ سے انٹرنیشنل کرکٹ میں آنے سے قبل ہی انڈر 19 کرکٹ سے لوگوں کی نظر میں آچکے تھے۔

دونوں ہاتھوں سے بولنگ کی قانونی حیثیت کیا؟

ایم سی سی کے قوانین کے مطابق بولر دونوں ہاتھوں سے بولنگ کرواسکتا ہے، لیکن شرط یہ ہے کہ وہ کس ہاتھ سے بولنگ کرے گا اس بات سے وہ امپائر کو آگاہ کرے گا، قوانین کی شق 21.1.1 کے مطابق امپائر اس بات کا تعین کرے گا کہ بولر دائیں بازو سے گیند کرانا چاہتا ہے یا بائیں بازو سے اور پھر بولر کی جانب سے اس بات کا فیصلہ کرنے کے بعد امپائر بیٹر کو مطلع کرے گا۔

یہ بھی پڑھیں: مینز ایشیا کپ 2025 کی میزبانی کون کرے گا؟ فیصلہ ہو گیا

خیال رہے کہ اگر بولر امپائر کو یہ نہیں بتاتا کہ وہ کس ہاتھ سے بولنگ کروائے گا، اس صورت میں امپائر نو بال دے گا۔