اداروں کی کوشش ہے بانی پی ٹی آئی کو مزید جیل میں رکھا جائے ، رؤف حسن کا الزام

May 29, 2024 | 18:14:PM

(24نیوز) پی ٹی آئی رہنما اور  مرکزی سیکرٹری اطلاعات رؤف حسن کا کہنا ہے کہ عدالتوں میں انصاف  ہوتا نظر نہیں آرہا ہے ، وقت  گزرنے کے ساتھ ساتھ ریاست پر دباؤ بڑھتا جارہا ہے ، آج بھی یہ لوگ ججز کو خریدنا چاہ رہے ہیں اور کوششیں بھی جاری ہیں ،ان کو ڈر ہے کہ بانی تحریک انصاف کو انصاف ملنا شروع ہوا تو وہ باہر آ جائیں گے۔

پاکستان تحریک انصاف( پی ٹی آئی) کے مرکزی سیکرٹری  اطلاعات  رؤف حسن  نے  نیشنل پریس کلب میں گفتگو  کرتے ہوئے کہناتھا کہ آج جو عدت کیس کے حوالے سے عدالت میں ہوا وہ سب نے دیکھا خاور مانیکا نے بانی پی ٹی آئی کے حوالے سے گندی زبان استعمال کی ،اندرون خانہ پریشر کے باعث وکیل کو کہا کیس کو دوبارہ بیان کیا جائے ، گفتگو کے بعد ایک نئے سرے سے کیس دوسرے جج کے پاس چلا گیا ہے ،صاحب اقتدار لوگوں کی پالیسی ہے کہ کیس کو مزید آگے بڑھایا جائے،کوشش ہے کہ بانی تحریک انصاف کو مزید جیل میں رکھا جائے ، توشہ خانہ کیس میں بانی تحریک انصاف پر چوتھا کیس بنانے کی تیاری کی جا رہی ہے سوچی سمجھی سازش کے تحت یہ سب کچھ کیا جا رہا ہے۔
انہوں نے عدم اعتماد کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ ہمیں انصاف ہوتا دکھائی نہیں دے رہا ، جوں جوں وقت گزر رہا ہے ریاست پر پریشر بڑھتا جا رہا ہے ، بانی تحریک انصاف کے کیسسز کے فیصلوں کو آگے بڑھانے کی کوششیں جاری ہیں ، ہم انصاف کا قتل ہوتے ہوئے دیکھ رہے ہیں ، ہم2سال سے تماشہ دیکھ رہے ہیں، ہماری جدو جہد جاری رہے گی ۔

شاعر احمد فرہادکیس کا حوالہ دیتے ہوئے انہوں نے کہا کہ یہ کیس بھی سب کے سامنے ہے ، حقائق پر مبنی نظم لکھنے کی احمد فرہاد کو سزا دی جا رہی ہے ، ریاست پر گھناؤنے دھبے لگائے جا رہے ہیں،شنوائی کے بغیر ریاست آگے نہیں بڑھ رہی۔
پی ٹی آئی رہنما  رؤف حسن نے کہا کہ عدت اور سائفر کے کیسسز ختم ہو چکے ہیں ، توشہ خانہ اور القادر کیس بھی جھوٹ پر مبنی اور سب کے سامنے واضح ہے ،حمود الرحمن کمیشن جس نے پڑھی ہے وہ بھی سب کے سامنے ہے ،افواج پاکستان کے خلاف کہیں بھی کوئی ذکر نہیں ، آج بھی ایک شخص ، شخص واحدنے  اپنے اقتدار کو بڑھانے کیلئے ریاست کو مشکل میں ڈال رکھا ہے ، اس پاکستان کی6 اکائیاں ہیں، ہمارے ادارے کب رول ادا کریں گے ،پاکستان دنیا میں واحد ریاست ہے جہاں آئین و قانون کا فقدان واضح دکھائی دے رہا ہے ، پاکستان دوسروں کی لڑائیوں میں گھسنے کی تیاریاں کر رہا ہے ،ہماری لڑائی فوج کے ساتھ نہیں بلکہ شخص واحد کے ساتھ ہے، ہمارا مطالبہ ہے کہ ملک میں آئین و قانون کو بحال کیا جائے۔
انہوں نے کہا کہ ابھی تک بانی تحریک انصاف کے خلاف 203 مقدمات درج ہیں ، ملک ریاض پر بھی پریشر ڈالا جا رہا ہے ،انہوں نے بیان بھی دیا ہے کہ وہ پریشر میں نہیں آئیں گے ،صدر پاکستان بھی دبئی میں ہیں سنا ہے کہ انہوں نے ملک ریاض سے ملاقات بھی کی ہے ،بظاہر دکھائی دے رہا ہے کہ بانی تحریک انصاف کے خلاف مزید کیسسز بنانے کی تیاری جاری ہے ،انصاف کے تقاضے اگر پورے نہیں ہوتے تو مسائل مزید جنم لیں گے۔
ان کا کہنا تھا کہ دو سال سے تماشہ دیکھ رہے ہیں، دیکھتے ہیں ہم کب تک برداشت کر سکتے ہیں ،ہمیں لوگ کہہ رہے ہیں کہ ہم کیوں احتجاجی تحریک شروع نہیں کر رہے ہمیں امید ہے کہ صاحب اقتدار کو احتجاجی تحریک شروع کرنے سے پہلے خیال آ جائے۔

یہ بھی پڑھیں :گندم سکینڈل کی آزاد عدلیہ کے جج سے انکوائری کرائی جائے: اعظم سواتی

مزیدخبریں