(24نیوز) سود پوری دنیا میں ہے پاکستان پاک جگہ ہے یہاں سود عام نہیں ہونا چائیے ،سود عظیم گناہ کبیرا ہے اس پر حکم ہے کہ سود ہوگا تو آپ پر جنگ مسلط کر دی جائے گی۔
راولپنڈی میں خطاب کرتے ہوئے عالمی اسلامک سکالر ڈاکٹر زاکر نائک کا کہنا تھا کہ سود ہوگا تو آپ پر جنگ مسلط کر دی جائے گی،یہ عظیم گناہ کبیرا ہے،ان کا کہنا تھا کہ اسلامک بینکنگ کو بڑھانا ہو گا،اسلامک بنکنگ کو بڑھائیں گے تو سود کم ہوتا جائے گا ،میں مسلمانوں سے ہمیشہ کہتا ہوں اُدھا رلو ہی نہ ،بہت ضرورت ہے تو اسلامک بینک سے لو ،اسلامک بینک اور کنوینشنل ایک جیسے ہیں، یہ کہنا بالکل غلط ہے ،سود کے بینک اور میڈیا ہمارے کنٹرول میں نہیں،سود کے بینک اور میڈیا کنٹرولڈ ہے ان کو کنٹرول کرنا ضروری ہے۔
ڈاکٹر ذاکر نائیک کا کہنا تھا کہ اللہ کو آپ کی اور میری ضرورت نہیں ہے,اللہ تعالی ہمارا امتحان لے رہا ہے ,فلسطینی تو پاس ہو جائیں گے ہمارا کیا بنے گا ,یہ تو قرآن پاک میں ہے کہ قیامت سے پہلے 60 سال مسلمان غالب رہیں گے ,تمام علماء کو پیغام ہے کہ پاکستان واحد ملک ہے جو اسلام کے نام پر قائم ہوا ،علماء اور سیاستدان کا آپس میں گہرا تعلق ہونا چائیے،حکمرانوں کو علماء کی بات ماننا چاہئے، گیو اینڈٹیک ہونا چائیے،حکمران اور علماء کو ملک کی ترقی کے لئے ایک پیج پر ہونا چائیے،لوگ کرسی کے پیچھے رہتے ہیں ،آخرت کی کرسی کا پیچھا کرنا چائیے،فلسطین پر حملے پر دیکھنا ہوگا کہ ہمارے حکمران بیک سیٹ ڈرائیو پر کیا کررہا ہے ،فلسطین کے معاملے پر حکمرانوں کو علماء سے رائے لینا چائیے،فلسطین کے معاملے پر بیٹھ کر بات کریں تو بہتر ہے تناو نہیں ہونا چائیے۔
انہوں نے کہا کہ سب سے زیادہ انجوائے تقریر کے دوران محسوس کرتا ہوں ،لوگ کہتے ہیں ذاکر ضعیف ہو چکا میں ابھی بھی جوان ہوں،پاکستان میں مذہبی اداروں کے دورے کے دوران بھی بے حد خوشی ہوئی،چند ایسے علماء مجھے ملنے آئے جن کو دیکھ کر خوشی ساتھ ہی شرمندگی بھی ہوئی کہ مجھے خود ان کے پاس جانا چائیے تھا ،پاکستانی یوتھ میں جذبہ زیادہ ہے اس کا نقصان بھی ہے فائدہ بھی ہے ،اس جذبے کو ہم کیسے استعمال کیا جائے یہ اہم ہے ،پاکستان کے نوجوانوں کو قرآان سے جوڑنا چاہئیے ،قرآن ایک ہدایت کی کتاب ہے اس پر عمل کرنا ہو گا۔
انہوں نے کہا کہ پاکستان میں آنے سے پہلے خیال تھا، بہت تنقید ہو گی مگر صرف دس فیصد تنقید کا سامنا رہا ،پی آئی کے واقعے پر ایک شخص کا ذکر کیا حکومت پر تنقید نہیں کی ،میں پی آئی اے والے واقعے کو بھول چکا اگر کسی کی دل آذاری ہوئی تو معافی چاہتا ہوں،ایک مسلمان ائیر لائین 2050 ڈالر سالانہ آفر کررہا تھا کہ اس میں اس ائر لائن پر سفر کروں،جو لوگ حق جانتے ہیں ان کو معلوم ہوتا ہے۔
ڈاکٹر زاکر نائک نے مزید کہا کہ ٹیکنالوجی حرام نہیں، اس کا استعمال درست ہونا چائیے ،اسلامی ادارہ میرے گھر سے اچھا ہونا چائئے،سوشل میڈیا استعمال کریں قرآن کے لئے استعمال کریں،ہمارا ایک کیمرا ساڑھے8 کروڑ کا ہے جو سیٹلائٹ پر سب آن آئیر کرتا ہے،ٹیکنالوجی کو استعمال کریں مگر حرام کام کے لئے نہیں۔
یہ بھی پڑھیں: روس کے نائب وزیر دفاع اور آرمی چیف کی ملاقات، خطے کی سلامتی پر بات چیت