(ویب ڈیسک)وزارت سمندر پار پاکستانی حکام نے کہا ہے کہ متحدہ عرب امارات (یو اے ای) نے دبے الفاظ میں کہا ہے کہ بھیجنے والے لوگوں کے رویے بہتر بنانے کی تربیت نہ کی تو مسائل پیدا ہوں گے۔
چیئرمین ذیشان خانزادہ کی زیرِ صدارت سینیٹ کی قائمہ کمیٹی سمندر پار پاکستانی کے اجلاس میں وزارت کے حکام کی طرف سے بریفنگ دی گئی۔ حکام نے بتایا کہ ہمارے 96 فیصد افراد جی سی سی ممالک میں جارہے ہیں۔
وزارت کے حکام کا کہنا تھا کہ چھ سے آٹھ لوگ ملک سے باہر جاتے ہیں، دو تین لاکھ لوگ واپس آتے ہیں، ہالینڈ، فرانس، امریکا میں اینٹی امیگریشن جذبات ہیں، دبئی کے ساتھ مسائل ہیں، وہ کہہ رہے ہیں آپ سے 16 لاکھ کا زبانی کوٹہ تھا لیکن آپ 18 لاکھ پر آگئے۔
بریفنگ میں کہا گیا کہ ملائیشیا میں لوگ ایک سال کے معاہدے پر گئے اور وہیں رُک گئے، پھر جیل میں جاتے ہیں، عراق میں لوگ غائب ہوئے ان کی درست تعداد معلوم نہیں۔ اسی طرح جاپان نے نسٹ کی الیکٹریکل انجینئرنگ کی پوری کلاس اپنے پاس بلالی۔
یہ بھی پڑھیں:فوجی اہلکاروں میں بغاوت کا مقدمہ،سابق لیفٹیننٹ کرنل کا کورٹ مارشل،سزا سنادی گئی
حکام نے کہا کہ یورپی یونین کہتا ہے آپ ایف آئی اے کا نظام، بارڈر کنٹرول بہتر کریں ہم آپ کو ملازمت میں چھوٹا کوٹا دیں گے، کل یورپی یونین کی ٹیم آرہی ہے، ہم بارڈر اور انسانی اسمگلنگ کو کنٹرول نہیں کریں گے تو ہم پھنس جائیں گے۔
بریفنگ میں کہا گیا کہ دبئی میں خواتین بیٹھی ہوتی ہیں اور پاکستانی ان کے سامنے ویڈیوز بنانا شروع کردیتے ہیں، دبئی میں پاکستانی وی لاگرز لوگوں سے غزہ سے متعلق سوال شروع کردیتے ہیں، یہ پاکستان کا تشخص خراب کر رہے ہیں، باہر والے ہم سے تنگ ہیں۔