(عثمان خادم کمبوہ)سنی اتحاد کونسل کے چیئرمین صاحبزادہ حامد رضا نے کہا ہے کہ سنی اتحاد کونسل مولانا فضل الرحمان کیساتھ سیاسی اتحاد کی مخالف ہے، لیکن اگر تحریک تحفظ آئین پاکستان کی قیادت اور اس میں شامل جماعتیں کثرت رائے سے مولانا فضل الرحمن سے اتحاد کا فیصلہ کرتی ہیں تو سنی اتحاد کونسل اس فیصلے کی پابندی کرے گی۔
سنی اتحاد کونسل کے اعلامیہ میں کہا گیا ہے کہ سیاسی انتقام کا نشانہ بنانے والی مسلم لیگ ن مکافات عمل کیلئے تیار رہے،بجلی کے بلوں میں عوام کا مذاق اڑانے والی ن لیگی حکومت زیادہ دیر نہیں چل سکتی،9مئی کے ماسٹر مائنڈ میاں نواز شریف بجٹ اجلاس میں شرکت کیلئے قومی اسمبلی نہیں آسکے۔
صاحبزادہ حامد رضا کا کہناتھا کہ پنجاب میں دہشتگردوں کے خفیہ سیل موجود ہیں،دہشتگردی کے خلاف سب سے پہلا فتویٰ سنی اتحاد کونسل نے دیا، دہشتگردی کے خلاف ایک نکاتی بیانیہ بناکر قوم کو آگاہ کرنا ہوگا۔ان کاکہناتھا کہ دہشتگردوں کے سرپرست حکومت میں بیٹھے ہوں تو ان کے خلاف آپریشن کی باتیں محض باتیں ہیں۔
چیئرمین سنی اتحاد کونسل نے کہاکہ 2004ء میں دہشتگردوں کے خلاف اجتماعی شرعی اعلامیہ جاری کیا کہ ریاست کے خلاف مسلح جدوجہد کرنے والے دین و قوم کے غدار ہیں۔
یہ بھی پڑھیں: آڈیو لیکس کیس؛ اسلام آباد ہائیکورٹ کا بڑا حکم، حکومت کیلئے نئی مشکل کھڑی ہو گئی