(24نیوز)سابق وفاقی وزیر اور پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے سابق ترجمان فواد چودھری نے کہا ہے کہ پارٹی کی موجودہ لیڈرشپ کے ہوتے ہوئے بانی پی ٹی آئی کے باہر آنے کے امکانات نہیں ہیں۔
سابق وفاقی وزیر نے کہا ہے کہ پارٹی کی لیڈرشپ پر تنقید نہ کرنے کے حوالے سے کالیں آ رہی ہیں، میرے پر 47 کیسز ہیں ،کون کہتا ہے اچھا وقت آ گیا ہے، ایک ٹویٹ کرنے پر بھی کیسز بنائے جا رہےہیں، کچھ لوگ پشاور سے چل کر لاہور میں جلسے کرلیتے ہیں انہیں کوئی کچھ نہیں کہتا، انہوں نے کہا کہ جو کہتے ہیں مشکل وقت ختم ہوگیا ہے وہ بتائے کن کیلئے ختم ہوگیا ہے؟بانی چیئرمین کیلئے اب بھی مشکل وقت ہے،موجودہ قیادت کے پاس کوئی پولیٹیکل حکمت عملی نہیں ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ لیاقت چٹھہ کے بیان کے بعد حامد خان نے کہا کہ ہم نے جسٹس قاضی فائز عیسی کے خلاف نہیں جانا، 2011 میں حامد خان افتخار چوہدری کے چرنوں میں بیٹھ گیا تھا، اپنی پریکٹس کیلئے حامد خان نے 2013 کا الیکشن افتخار چوہدری کو دیا ۔
ان کا مزید کہنا تھا کہ رؤف حسن پارٹی سے ساڑھے 7 لاکھ روپے تنخواہ لے رہا ہے،موجودہ قیادت کہہ رہی ہے فلاں کیس کا فیصلہ آئے گا تو خان صاحب باہر آئیں گے، کیا عدالتیں عمران خان کو باہر لاسکتی ہے؟ یہ کیا احمقانہ باتیں ہے۔
یہ بھی پڑھیں: حکومت بتائے کون شہریوں کے ڈیٹا تک رسائی پھر لیک کرنے کا ذمہ دارہے، اسلام آباد ہائیکورٹ