خاور مانیکا پر حملہ، پولیس اہلکاروں کی گواہی میں پی ٹی آئی رہنماؤں،وکلاء کیخلاف دہشتگردی کا مقدمہ درج

سماعت ختم ہونے پر میں جیسے ہی باہر آیا ایڈووکیٹ برکی نے للکارا کہآج اس کو زندہ نہیں چھوڑنا،ایف آئی آر میں الزام

May 30, 2024 | 14:39:PM
 خاور مانیکا پر حملہ، پولیس اہلکاروں کی گواہی میں پی ٹی آئی رہنماؤں،وکلاء کیخلاف دہشتگردی کا مقدمہ درج
کیپشن: فائل فوٹو
سورس: 24news.tv
Stay tuned with 24 News HD Android App
Get it on Google Play

(طیب سیف)بشریٰ بی بی کے سابق خاوند خاور مانیکا کو تھپڑ مارنے پر پی ٹی آئی رہنماؤں اور وکلاء کے خلاف دہشتگردی کا مقدمہ درج کرلیا گیا۔

اسلام آباد کےتھانہ رمنا میں مقدمہ درج کیا گیا ہے،درج مقدمے میں پی ٹی آئی وکلاء نعیم پنجوتھا، علی اعجاز بٹر، زاہد بشیر ڈار، عثمان گِل، انصرکیانی سمیت 25 ملزمان کو نامزد کیا گیا ہے۔12 پولیس اہلکار موقع کے گواہ بن گئے۔

ایف آئی آر کے مطابق مقدمات کی سماعت شروع ہوتے ہی عدالت کے باہر وکلاء اور پرائیویٹ افراد جمع ہونا شروع ہوئے، مجمع کی قیادت ایڈووکیٹ برکی کر رہے تھے، خاور مانیکا نے الزام عائد کیا ہے کہ سماعت ختم ہونے پر میں جیسے ہی باہر آیا ایڈووکیٹ برکی نے للکارا کہ اس نے آج ہمارے قائد عمران خان کے خلاف گواہی دی ہے۔

ایف آئی آر میں یہ بھی الزام عائد کیا گیا ہے کہ ایڈووکیٹ برکی نے للکارا کہ آج اس کو زندہ نہیں چھوڑنا،ایڈووکیٹ برکی نے خاور مانیکا کو دھکا مارا اور نعیم پنجھوتا نے مکوں سے حملہ کیا۔

یاد رہے کہ بدھ کے روز ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن کورٹ اسلام آباد میں عدت میں نکاح کیس کے دوران پی ٹی آئی وکلاء نے خاور مانیکا پر دھاوا بولتے ہوئے  زمین پر گرا دیا تھا،ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن جج شاہ رخ ارجمند کی جانب سے عدت میں نکاح کیس میں عمران خان اور بشریٰ بی بی کی سزا کے خلاف اپیلوں کی سماعت ہوئی، جس میں خاور مانیکا نے عمران خان کے خلاف سخت باتیں کیں۔