(24نیوز)190ملین پاؤنڈ ریفرنس میں نیب پراسیکوٹر امجد پرویز نے بشریٰ بی بی کے وکیل عثمان گل کے غیر ضروری سوالات پر اعتراض اٹھادیا،عدالت نے پراسیکوشن کے اعتراض کو درست قرار دیتے ہوئے وکلا صفائی کو غیر ضروری سوال کرنے سے روک دیا،وکلا صفائی نے عدالت کی جانب سے اعتراض درست قرار دینے کے فیصلے کو ہائیکورٹ چیلنج کرنے کی استدعا کر دی۔
اڈیالہ جیل راولپنڈی میں 190 ملین پاؤنڈ ریفرنس پر سماعت ہوئی،احتسابِ عدالت کے جج ناصر جاوید رانا نے ریفرنس پر سماعت کی، بانی پی ٹی آئی کو کمرہ عدالت میں پیش کیا گیا،بشریٰ بی بی ریفرنس کی سماعت کیلئے اڈیالہ جیل پشاور سے آئیں،تفتیشی افسر میاں عمر ندیم پر 33 ویں پیشی پر بھی جرح مکمل نہ ہو سکی،بشریٰ بی بی کے وکیل عثمان گل نے کیس کے تفتیشی افسر پر جرح کی،نیب پراسیکوٹر امجد پرویز نے بشریٰ بی بی کے وکیل عثمان گل کے غیر ضروری سوالات پر اعتراض اٹھایا،امجد پرویز نے کہاکہ اعلیٰ عدلیہ کی جانب سے بھی غیر ضروری سوالات کو ناپسندیدہ عمل قرار دیا گیا ہے ،غیر ضروری سوالات پوچھ کر عدالت کا وقت ضائع کیا جارہا ہے ،کیس کا تفتیشی افسر کیس کا رسمی گواہ ہوتا ہے نہ کہ چشم دید گواہ ،گواہ سے پوچھا جارہا ہے کہ ریفرنس کے دس والیم میں کتنے صفحات پر لفظ کانفیڈینشل لکھا گیا ہے ،جتنے بھی صفحات پر کانفیڈینشل لکھا گیا ہے وہ ریکارڈ کا حصہ ہے ۔
نیب پراسیکیوٹر نے کہاکہ یہ غیر ضروری سوال ہے اس کے علاوہ وکلا صفائی جو بھی سوال پوچھنا چاہتے ہیں گواہ سے پوچھ سکتے ہیں ۔عدالت نے پراسیکوشن کے اعتراض کو درست قرار دیتے ہوئے وکلا صفائی کو غیر ضروری سوال کرنے سے روک دیا،وکلا صفائی نے عدالت کی جانب سے اعتراض درست قرار دینے کے فیصلے کو ہائیکورٹ چیلنج کرنے کی استدعا کر دی۔
امجد پرویز نے کہاکہ عدالت کے کسی بھی فیصلے کو وکلا صفائی چیلنج کر سکتے ہیں مگر ٹرائل کو اپنی مرضی سے نہیں چلا سکتے ،عدالت نے 190 ملین پاونڈ ریفرنس پر سماعت کل تک ملتوی کر دی۔
یہ بھی پڑھیں:لاہور میں سموگ آؤٹ آف کنٹرول،حکومت نے گرین لاک ڈاؤن لگا دیا