(24نیوز) وزیر اعلیٰ پنجاب مریم نواز نے پہلی اینٹ رکھ کر پاکستان کی تاریخ کا سب سے بڑا اور پہلا سرکاری کینسر ہسپتال کا سنگ بنیاد رکھ دیا، کینسر کے لیول تھری اور لیول4مریضوں کا بھی مفت علاج ہوگا۔
وزیر اعلیٰ مریم نواز نے کینسر ہسپتال کے پہلے فیز کی تکمیل کے لئے 12ماہ کا ہدف دیدیا،وزیر اعلیٰ مریم نواز نے پہلے سرکاری بون میرو ٹرانسپلانٹ بھی بنانے کا اعلان کیا، وزیر اعلیٰ مریم نواز نے ہسپتال کے سامنے تیمارداروں کیلئے ہوٹلز بنانے کی تجویز کا جائزہ لینے کی ہدایت کی، پنجاب میں بلڈ ڈیزیز، پیڈز، آرگن ٹرانسپلانٹ اور بون میرو کے سپیشلائزڈ ہسپتال بنانے اور بیرون ملک سے سپیشلسٹ ڈاکٹرز کو مراعات کے ساتھ پنجاب میں لانے کے پروگرام کا اعلانات بھی کیے۔
انسٹی ٹیوٹ آف کینسر ٹریٹمنٹ اینڈ ریسرچ پر بریفنگ میں بتایا گیا کہ لاہور میں قائم ہونے والا 915 بیڈز کا کینسر ہسپتال دو مراحل میں مکمل ہوگا،کینسر انسٹی ٹیوٹ میں پیڈڑ انکالوجی،آپریشن تھیٹر،10-ریڈایشن تھراپی بنکر،آئی سی یو اور 30 بیڈز کا ایمرجنسی وارڈ بنے گا،ویٹنگ ہال اور 24 بیڈز کے ساتھ تیمار داروں کے قیام گاہ بنے گی۔
بریفنگ میں مزید بتایا گیا کہ مرکزی عمارت میں بون میرو سینٹر، کینسر کیئر کلینک، ڈاکٹر ریزیڈینسیز اور مسجد پہلے مرحلے میں تعمیر ہو گی، دوسرے مرحلے میں 300 بیڈزپر مشتمل نئی بلڈنگ اور پارکنگ پلازہ بھی بنے گا، پہلے سرکاری کینسر ہسپتال میں ریڈی ایشین تھراپی، کیمو تھراپی، اینڈوسکوپی اور دیگر سہولتیں میسر ہونگی۔
کینسر ہسپتال کے سنگ بنیاد کے بعد دعا خیر بھی کی گئی،صوبائی وزیر صحت خواجہ سلمان رفیق نے پراجیکٹ کی تفصیلات سے آگاہ کیا، صوبائی وزیر خواجہ سلمان رفیق نے خصوصی معاونت پر وزیراعظم شہباز شریف، اسحاق ڈاراور دیگر کا شکریہ ادا کیا۔
وزیر اعلیٰ مریم نواز نے نواز شریف انسٹی ٹیوٹ آف کینسر ٹریٹمنٹ اینڈ ریسرچ کے سنگ بنیاد کی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ اچھے ڈاکٹرز کو پنجاب میں گھر، گاڑی اور اچھی تنخواہ دیں گے، عوام کی زندگی میں بہتری لانے والا ہر کام میری ترجیح ہے،4سال میں عام کی صحت کیلئے تمام ضروری اقدامات کر کے جائیں گے، ہر شہر میں کارڈیالوجی، نیورولوجی، پیڈز اور ڈائیلسیز سینٹرز بنانا چاہتی ہوں۔
انہوں نے کہا کہ کینسر کے کسی مریض کو علاج سے انکار نہیں ہوگا، لاکھوں زندگیوں کے لیے امید کا دیا جلا رہے ہیں،پہلے سرکاری کینسر ہسپتال میں کے پی کے، سندھ اور دیگر صوبوں سے آنے والے مریضوں کا مفت علاج ہوگا، پنجاب نے دوسرے صوبوں کیلئے اپنے دل کے دروازے کھول دیے ہیں، پنجاب نے دوسرے صوبوں سے آنے والوں کے لئے روزگار، وسائل اور ہسپتالوں کے دروازے بھی کھول دیے ہیں۔
وزیر اعلیٰ پنجاب نے کہا کہ نواز شریف کینسر ہسپتال پنجاب ہی نہیں پورے پاکستان کا منصوبہ ہے،میری پیاری والدہ کینسر میں مبتلا ہو کر اللہ تعالیٰ کے پاس چلی گئیں، بچھڑنے کا دکھ جانتی ہوں، کینسر کا علاج غریب اور متوسط کیا امیر آدمی کے بس کی بات بھی نہیں، جمع پونجی لٹ جاتی ہے، اگر عوام کینسر سے مر رہے ہوں تو حکومت نے پیسے کا کیا کرنا ہے۔
انہوں نے کہا کہ فلاحی ریاست ماں کی مانند ہوتی ہے، ماں بچے کے علاج پر ہر سب لٹا دیتی ہے، پیسہ تو پچھلی حکومت کے پاس بھی تھا، انہوں نے کینسر ہسپتال بنانے کی تکلیف کیوں نہیں کی، میری، شہباز شریف اور نواز شریف کی ترجیح عوام کی خدمت ہے، نواز شریف کے نام پر لوگ آنکھیں بند کر کے اعتبار کر لیتے ہیں اس لیے ان سے منسوب کیا ہے،7 ماہ میں تو منصوبے فائل سے نہیں نکلتے، شاہ میر اقبال کو شاباش دیتی ہوں۔
انہوں نے کہا کہ نوزائیدہ بچے کو جنوبی پنجاب سے علاج کیلئے ائیر ایمبولینس پر منتقل کرنے کی اطلاع ملنے پر خوشی سے آنکھیں نم ہو گئیں،کینسر اور دیگر مریضوں کے لئے مفت ادویات بند کرنا مجرمانہ غفلت اور نااہلی کی انتہا ہے۔
یہ بھی پڑھیں: وزیرِاعظم شہباز شریف سعودی عرب کے بعد قطر پہنچ گئے