2024:پاکستان سمیت دنیا بھر میں 122 صحافی اور میڈیاورکرزجان سے گئے ، عالمی صحافتی تنظم 

عالمی تنظیم نے 516 صحافیوں کی قید کی تصدیق بھی کی ہے

Dec 31, 2024 | 20:03:PM
2024:پاکستان سمیت دنیا بھر میں 122 صحافی اور میڈیاورکرزجان سے گئے ، عالمی صحافتی تنظم 
کیپشن: فائل فوٹو
سورس: گوگل
Stay tuned with 24 News HD Android App
Get it on Google Play

(ویب ڈیسک) بین الاقوامی فیڈریشن آف جرنلسٹس (آئی ایف جے) کے مطابق  2024 میں 122 صحافیوں اور میڈیاورکرز جان سے گئے جن میں 14 خواتین بھی شامل ہیں۔

 31 دسمبر کو جاری ہونے والی سالانہ "کلڈ لسٹ" کے مطابق 2024 کو صحافیوں کے لیے ایک مہلک سال قرار دیا گیا ہے،آئی ایف جے نے اس سال کو صحافیوں کے لیے ایک انتہائی خطرناک سال قرار دیتے ہوئے اقوام متحدہ سے صحافیوں کے تحفظ کے لیے ایک عالمی معاہدے کے فوری طور پر اپنانے کی ضرورت پر زور دیا ہے۔

آئی ایف جے نے 10 دسمبر کو انسانی حقوق کے عالمی دن پر 2024 میں ہلاک ہونے والے صحافیوں کی ابتدائی فہرست شائع کی تھی جس میں 104 ہلاکتیں شامل تھیں۔

31 دسمبر کی تازہ ترین فہرست میں اس تعداد میں اضافہ ہوا ہے جس کی وجہ مشرق وسطیٰ اور عرب دنیا میں ہونے والی مزید ہلاکتیں ہیں، فلسطین میں9مزید صحافیوں کی ہلاکت اور شام میں 2صحافیوں کی ہلاکت نے اس فہرست میں اضافہ کیا۔

مشرق وسطیٰ اور عرب :  

غزہ اور لبنان میں جنگ نے فلسطینی (64)، لبنانی (6) اور شامی (1) میڈیا کارکنوں کی ہلاکتوں کو دوبارہ اجاگر کیا ہے  جو 2024 میں ہلاک ہونے والے تمام صحافیوں کا 58% بنتی ہیں،7 اکتوبر 2023 کو جنگ کے آغاز کے بعد سے فلسطین میں ہلاک ہونے والے صحافیوں کی تعداد کم از کم 147 تک پہنچ چکی ہے جس کی وجہ سے یہ ملک جدید صحافت کی تاریخ میں سب سے زیادہ خطرناک بن چکا ہے۔

اس کے علاوہ، عراق میں 3 میڈیا ورکرز  کی ہلاکت  جن میں 23 اگست کو2خواتین شامل تھیں،شام میں 4 دسمبر کو ایک فوٹوگرافر کی ہلاکت اور 19 دسمبر کو شمالی شام میں 2 کرد صحافیوں کی ہلاکت بھی رپورٹ ہوئی ہے۔

ایشیا پیسیفک:

ایشیا پیسیفک میں 2024 میں 7 صحافی پاکستان، 5بنگلہ دیش، 3 بھارت، ایک کمبوڈیا اور ایک فلپائن میں کی جانیں گئیں ، میانمار میں فوجی حکومت صحافیوں کی تلاش جاری رکھے ہوئے ہے جہاں3 صحافیوں کی ہلاکت ہوئی ہے  جبکہ انڈونیشیا اور قازقستان میں بھی ایک ایک صحافی کی ہلاکت ہوئی ہے۔

افریقہ:  

افریقہ میں 2024 میں 10 صحافیوں کی ہلاکت ہوئی، ان میں سے 6ہلاکتیں سوڈان میں ہوئی ہیں جہاں جنرلوں کی جنگ کے نتیجے میں یہ ہلاکتیں ہوئیں،اس کے علاوہ، صومالیہ، چاڈ اور کانگو کے صحافی بھی اپنی جانوں سے ہاتھ دھو بیٹھے۔

امریکہ:  

امریکہ میں 2024 میں 9 صحافی ہلاک ہوئے، جن میں 5 میکسیکن، 5 کولمبیا کے اور2 ہیٹی کے صحافی شامل ہیں،اس خطے میں صحافیوں کو خاص طور پر منشیات کی سمگلنگ پر رپورٹنگ کرنے کی وجہ سے دھمکیاں، اغوا اور قتل کا سامنا ہے۔

یورپ: 

یوکرائن کی جنگ نے 2024 میں بھی صحافیوں کی ہلاکتوں کا سبب بنی، جہاں4 صحافی ہلاک ہوئے، 2022 میں یہ تعداد 13 تھی  اور 2023 میں 4، اس کے باوجود یورپ صحافیوں کے لیے دنیا کا سب سے محفوظ براعظم ہے۔

قید میں صحافی: 516

31 دسمبر 2024 تک آئی ایف جے نے 516 صحافیوں کی قید کی تصدیق کی ہے، جو 2023 (427) اور 2022 (375) کے مقابلے میں ایک نمایاں اضافہ ہے، چین (135 صحافیوں) دنیا کا سب سے بڑا قید خانہ بن چکا ہے جس کے بعد اسرائیل (59 فلسطینی صحافی) اور میانمار (44 صحافی) کا نمبر ہے۔

آئی ایف جے کے جنرل سیکریٹری انتھونی بیلانگر نے کہا ہےہم 122 میڈیا پیشہ ور افراد کے خاندانوں اور دوستوں کے ساتھ اظہار ہمدردی کرتے ہیں جو اس سال ہلاک ہوئے،ان ہلاکتوں کے پیچھے 122 کٹے ہوئے قصے ہیں، صحافیوں کی ہلاکتوں کا حساب نہ چکایا جائے اور اس عذاب کو ہمیشہ کے لیے ختم کرنے کے لیے ہم اقوام متحدہ کے رکن ممالک سے مطالبہ کرتے ہیں کہ صحافیوں کی حفاظت کے لیے ایک معاہدہ اپنایا جائے تاکہ ہر سال ہونے والی صحافیوں کی ہلاکتوں اور چوٹوں کا خاتمہ کیا جا سکے۔ 

یہ بھی پڑھیں: سال 2024 :پولیس کے44اہلکارو افسران شہید،300سےزائد زخمی ہوئے