ٹیسٹ اور وائٹ بال ٹیم کو الگ الگ کرنا پڑے گا، عاقب جاوید
Stay tuned with 24 News HD Android App
(ویب ڈیسک)پاکستان کرکٹ ٹیم کے عبوری ہیڈ کوچ اور سابق فاسٹ باؤلر عاقب جاوید کا کہنا ہے کہ ایک کھلاڑی کو مسلسل 12 ماہ نہیں کھلا سکتے، ٹیسٹ اور وائٹ بال ٹیم کو الگ الگ کرنا پڑے گا۔
حال ہی میں پاکستان کرکٹ ٹیم کے وائٹ بال کپتان محمد رضوان، ریڈ بال کپتان شان مسعود اور عبوری ہیڈ کوچ عاقب جاوید نے پاکستان کرکٹ بورڈ (پی سی بی) کی پوڈ کاسٹ میں خصوصی گفتگو کی۔
محمد رضوان نے پوڈکاسٹ میں گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ ٹیم نے آخری کچھ ماہ میں اچھی کامیابیاں حاصل کیں لیکن وہ ماضی بن چکی ہیں۔
آسٹریلیا اور ساؤتھ افریقہ کی سیریز ہمارے لیے اچھی رہی اور پچھلا سال ایک مشکل دور تھا جس سے ٹیم نکلی ہے
رضوان نے کہا کہ آئندہ ایونٹس اور سیریز میں ہماری کوشش ہوگی کہ ہم اچھی کارکردگی دکھائیں۔
شان مسعود نے کہا کہ ہم نے اپنے ہوم گراؤنڈ پر اچھی وکٹ تیار کرنے کی کوشش کی اور ایسی پچز تیار کیں جو ہمارے اسپنرز کے لیے مفید ہوں۔
اور کہا کہ پچھلی کچھ سیریز میں ہم نے بطور ٹیم اچھا کھیلا لیکن اب بھی بہتری کی ضرورت ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ ہم نے مشکل کنڈیشنز میں کھیلا اور اگلی ٹیسٹ چیمپئن شپ کی پہلی ہوم سیریز ساؤتھ افریقہ کے خلاف ہوگی۔
یہ بھی پڑھیں:پی ایس ایل 10 کیلئے نیوزی لینڈ کے مارک چیپمین نے بھی رجسٹریشن کروا لی
عبوری ہیڈ کوچ عاقب جاوید نے کہا کہ جیت ٹیم میں خوشیاں لے کر آتی ہے اور مسلسل سیریز ہارنے کے بعد لوگ مایوس ہو چکے تھے، ٹیم اور مینجمنٹ میں تبدیلی کا مقصد تھا کہ ٹیم جیت کی طرف جائے۔
عاقب جاوید نے مزید کہا کہ کرکٹ کے بدلتے رجحانات کے لیے ہمیں اپنا پلیئر پول بڑھانا ہوگا کیونکہ ایک کھلاڑی کو مسلسل 12 ماہ نہیں کھلا سکتے اور ٹیسٹ اور وائٹ بال ٹیموں کو الگ کرنا پڑے گا۔
انہوں نے چیمپئن ٹرافی کے حوالے سے کہا کہ یہ ہماری ہوم کنڈیشنز میں ہو رہی ہے اور ہم اس کا بھرپور فائدہ اٹھانے کی کوشش کریں گے۔
مزید پڑھیں:'یہ بدقسمتی ہے'، بھارتی ٹیم کے چیمپئنز ٹرافی کیلئے پاکستان نا جانے پر واٹسن کا ردعمل