(وقاص عظیم) نجکاری کمیشن نے قومی ایئرلائن اور اسٹیٹ لائف انشورنس سمیت 10 اداروں کو نجکاری کیلئے فائنل کرلیا۔
تفصیلات کے مطابق سینیٹرافنان اللہ خان کی صدارت میں نجکاری کمیٹی کا اجلاس ہوا،وزیراعظم کے مشیر برائے نجکاری و چئیرمین نجکاری کمیشن محمد علی،سیکرٹری نجکاری ڈویژن ،سیکرٹری نجکاری کمیشن اجلاس میں شریک ہوئے،نجکاری ڈویژن کی جانب سے قائمہ کمیٹی کو نجکاری ڈویژن بارے بریفنگ دی گئی۔
بریفنگ میں بتایا کہ نجکاری ڈویژن کے ماتحت نجکاری کمیشن کام کرتا ہے،ڈویژن کے ذمہ نجکاری کے حوالے سے تجاویز سفارشات ہیں،نجکاری ڈویژن کو نجکاری پالیسی اگست 2024 میں سونپی گئیں،عالمی اداروں سے نجکاری سے متعلق بات چیت ذمہ داریوں میں شامل ہے۔
سیکرٹری نجکاری کمیشن نے پرائیوٹائزیشن کمیشن بارے بریفنگ دیتے ہوئے کہاکہ نجکاری کمیشن کی ذمہ داریوں میں نجکاری مراحل کی تکمیل ہے،نجکاری کمیشن سال 2000 سے پہلے فنانس ڈویژن میں شامل تھا،کمیشن کی سربراہی چئیرمین اور ممبران اس میں شامل ہوتے ہیں،بورڈ ممبران کی تعنیاتی وزیراعظم کی جانب سے دی جاتی ہے،بورڈ ممبران کی تعنیاتی تین سال کیلئے ہوتی ہے،بورڈ ممبران پرائیوٹ سیکٹر سے لئے جاتے ہیں،قانون کے تحت قومی اسمبلی سینیٹ سے ممبران نہیں لئے جاتے، نجکاری پلان کو بنانا اور پھر اسے کابینہ میں پیش کرنا ذمہ داریوں میں شامل ہے۔
نجکاری کمیشن کی جانب سے نجکاری اداروں کی فہرست کمیٹی میں پیش کی گئی، نجکاری کمیشن نے بتایاکہ مجموعی طور وفاقی حکومت کے 84 ایس او ایز ہیں،84 ایس او ایز میں سے 24 اداروں کی فہرست مرتب ہے،نجکاری والے اداروں کی فہرست کے فیز ون میں 10 ادارے شامل ہیں،کمیشن نے بتایا کہ فیز ون کی فہرست والے اداروں کی نجکاری ایک سال میں مکمل کرنی ہے،
پاکستان انٹرنیشنل ائیرلائن،اسٹیٹ لائف انشورنس ،یوٹیلیٹی سٹورز کارپوریشن،فرسٹ ویمن بینک لمیٹڈ،ہاؤس بلڈنگ فنانس کمپنی،آئیسکو،فیسکو،گیپکو نجکاری کی فہرست میں شامل ہے جبکہ پی ایم ڈی سی نجکاری فہرست میں شامل نہیں،پی ایم ڈی سی کی نجکاری سے متعلق پیٹرولیم ڈویژن کی سفارش ہے۔
مشیر نجکاری محمد علی نے کہاکہ ایس او ایز کیبنٹ کمیٹی اداروں کی فہرست مرتب کرتی ہے،کابینہ کمیٹی برائے حکومتی ملکیتی ادارے 44 اداروں کو دیکھ رہی ہے،پی آئی اے پہلے منافع میں تھا پھر عرصہ سے نقصان میں چلا گیا،اداروں کی نجکاری بارت موجودہ اور مستقبل کو مدنظر رکھا جاتا ہے۔
یہ بھی پڑھیں:قومی فاسٹ بولر کی قسمت جاگ اٹھی، پی ایس ایل کی بڑی فرنچائز نے پک کرلیا
اجلاس میں بتایا گیا کہ کابینہ کمیٹی برائے نجکاری نے پی ایم ڈی سی کو پرائیویٹ کرنے کی منظوری دی،ہیوی الیکٹریکل کمپلیکس کا نجکاری پراس مکمل کیا گیا،سروسز انٹرنیشنل ہوٹل کی نجکاری کا مرحلہ مکمل کیا گیا۔
نجکاری کمیشن نے کہاکہ روز ویلٹ ہوٹل کی نجکاری کا مرحلہ ابھی نامکمل ہے،ہاؤس بلڈنگ فنانس کمپنی اس وقت نجکاری فیز میں ہے،زرعی ترقیاتی بینک نجکاری فیز میں،فنانشل ایڈوائز پروسس کا آغاز کر دیا گیا،زیڈ ٹی بی ایل کیلئے فنانشنل ایڈوائزر کی سفارشات پر فیصلہ ہوگا،زیڈ ٹی بی ایل کو حکومت کمرشل آئیڈنٹٹی دینا چاہتی ہے،وفاقی کابینہ زیڈ ٹی بی ایل کے کام سے متعلق فیصلہ کرے گی۔
اراکین کمیٹی نے کہاکہ زیڈ ٹی بی ایل کسانوں کیلئے ماں کی حیثیت رکھتا ہے،زیڈ ٹی بی ایل کسانوں کو قرض فراہم کرتا ہے،زرعی ترقیاتی بینک کی نجکاری کسانوں سے ظلم ہوگا،مشیر نجکاری محمد علی نے کہاکہ زیڈ ٹی بی ایل کے نقصانات اربوں میں ہیں،زرعی ترقیاتی بینک کی بیلنس شیٹ نقصانات میں ہے،نجکاری کے بعد بینک کا پورٹ فیلو دیکھنا ہوگا،زیڈ ٹی بی ایل نجکاری ابتدائی مرحلے پر ہے، ہم اس کا پورا تجزیہ کریں گے دیکھیں گے۔
مشیر نجکاری نے مزید کہا کہ بینک نے قرض دئیے واپسی نہیں لے سکا بہت سے امور کو دیکھنا ہوگا،کمرشل اور اسلامک بینکنگ سیکٹر تمام امور پر سروسز دیتے ہیں،چیئرمین کمیٹی نے کہاکہ زیڈ ٹی بی ایل سے متعلق وزیراعظم کو خط لکھ دیتے ہیں،رانا محمود الحسن نے کہاکہ کسانوں سے متعلق امور پر نمائندہ تنظیموں کو بلایا جائے۔
یہ بھی پڑھیں:ویمنز ورلڈکپ کوالیفائر، پاکستان اور سکاٹ لینڈ میچ کا شاندار رزلٹ سامنے آ گیا