(24نیوز)پنجاب کی سینئر وزیر مریم اورنگزیب نے کہا ہے کہ وزیر اعلیٰ پنجاب مریم نواز کا زرعی و صنعتی انقلاب کا خواب تیزی سے حقیقت بن رہا ہے، وزیر اعلیٰ پنجاب کی جانب سے 28 فروری تک 10 ہزار ٹریکٹرز کسانوں کو دینے کی ہدایت کی گئی ہے، جدید ٹیکنالوجی کے ذریعے زراعت، توانائی اور صنعت کی ترقی مریم نواز کا ایجنڈا ، کسان کی خوشحالی پنجاب اور پاکستان کی خوش حالی کی بنیاد ہے۔
تفصیلات کے مطابق پنجاب کی سینئر وزیر مریم اورنگزیب کی زیرصدارت اجلاس ہوا۔ جس میں زراعت، توانائی، صنعت کی وزارتوں اور ذیلی محکموں کی کارکردگی کا جائزہ لیا گیاجبکہ زراعت، شمسی توانائی اور صنعتی انقلاب کے لئے بڑے فیصلے کئے گئے،سالانہ ترقیاتی پروگرام (اے ڈی پی) کے تحت چھ ماہ کے دوران وزارتوں اور محکموں کی کارکردگی کے جائزے کے سلسلے میں یہ چھٹا اجلاس تھا، اجلاس میں تمام وزارتوں اور محکموں نے منصوبوں پر پیش رفت سے آگاہ کیا ،اجلاس میں ترقی اور منصوبہ بندی کے چئیرمین نبیل احمد اعوان،آصف طفیل اوردیگر محکموں کے سیکرٹریز بھی شریک ہوئے۔
مزید پڑھیں:بزدار دور حکومت میں سکولز کے فنڈز میں بڑی مالی بے ضابطگیاں
اجلاس میں مریم نواز کے مفت شمسی توانائی سکیم میں مزید تیزی اور وسعت لانے کا فیصلہ کیا گیا۔ اور سرکاری عمارتوں کی شمسی توانائی پر منتقلی کے منصوبے کو جون تک مکمل کرنے کا بھی فیصلہ ہوا،شمسی توانائی کے فروغ کے لیے 6 ارب کے اضافی فنڈ دینے کا بھی فیصلہ ہوا۔ جبکہ کوڑے کرکٹ سے بجلی بنانے کے فنڈز کے قیام کا عمل مارچ تک مکمل کرنے کی ہدایت کی گئی،اجلاس میں فیصلہ کیا گیا کہ مالٹے، کنوں جیسے سڑس پھلوں کی بحالی اور ترقی کابڑا پروگرام شروع کرنے، پنجاب میں مثالی زرعی مال قائم کیا جائے گا،کسانوں کو پیداوار بڑھانے، برآمدات میں اضافے کی سہولیات دینے کا فیصلہ کیا گیا ، شمسی توانائی کے فروغ کے لئے چھ ارب کا اضافی فنڈ دیا جائے گا،کوڑے کرکٹ سے بجلی بنانے کے فنڈکے قیام کا عمل مارچ تک مکمل کرنے کی ہدایت کی۔
اسے بھی پڑھیں:"اپنی چھت اپنا گھر "پروگرام کیلئے 62 ارب روپے کی منظوری
اجلاس میں پنجاب اسمبلی، انسٹیٹیوٹ آف کارڈیالوجی سمیت دیگر محکموں اور وزارتوں کو شمسی توانائی پر منتقل کرنے کے پروگرام کا بھی جائزہ لیا گیا،نارروال میں300ایکڑ کے انڈسٹریل اینڈ ٹیکنالوجی پارک کے قیام ، زمین کے حصول اورقصورمیں ٹیکنالوجی یونیوسٹی کے قیام کی فزیبلٹی تیار کرنے کی ہدایت کی گئی جبکہ زرعی ترقی اورجدید فارمنگ کے طریقے کسانوں کو سکھانے کے لئے ہر ڈویژن میں مانیٹرنگ کا نظام بنانے کا فیصلہ کیا گیا، اجلاس میں بائیو گیس دوگنا بڑھانے اور اس سے کھاد کے کارخانے لگانے کے منصوبے پر مشارت مکمل کرلی گئی ،زرعی نگرانی کے لئے انسپیکٹر کے دفتر کا قیام اوربھرتیوں کے عمل کوتیز کرنے کی بھی ہدایت کی گئی۔