وزیرِ اعظم کا ورلڈ بینک کے 20 ارب ڈالرز کے وعدے کا خیر مقدم

Jan 15, 2025 | 09:34:AM

(24 نیوز )وزیرِ اعظم شہباز شریف نے کہا ہے کہ ورلڈ بینک کی جانب سے پاکستان کو 10سال کے سی پی ایف کے تحت 20 ارب ڈالرز کے وعدے کا خیر مقدم کرتے ہیں۔

اپنے ایک بیان میں انہوں نے کہا ہے کہ 6 شعبوں پر توجہ مرکوز کرتے ہوئے کنٹری پارٹنر شپ فریم ورک ہماری قومی ترجیحات کی عکاسی کرتا ہے۔

انہوں نے کہا کہ ان شعبوں میں بچوں کی غذائیت، معیاری تعلیم، صاف توانائی، ماحولیاتی استحکام، جامع ترقی اور نجی سرمایہ کاری شامل ہے۔

مزید پڑھیں:پی ٹی آئی دور میں معیشت کو تباہی کا سامنا کرنا پڑا، وزیراعظم
 وزیرِ اعظم نے کہا ہے کہ آرمی چیف اور اپنے ساتھیوں کی کاوشوں کو دل سے سراہتا ہوں، سی پی ایف ورلڈ بینک کے پاکستان کی معاشی استحکام اور صلاحیت پر اعتماد کی عکاسی کرتا ہے۔

شہباز شریف نے کہا ہے کہ لوگوں کے لیے مواقع پیدا کرنے کے لیے کوششوں کو ہم آہنگ کرتے ہوئے شراکت مضبوط بنانے کے منتظر ہیں۔

یاد رہے کہ  عالمی بینک نے پاکستان کو 10 سالہ کنٹری پارٹنرشپ فریم ورک (سی پی ایف) کے تحت 20 ارب ڈالر دینے کا وعدہ کیا ہے۔

 اعلامیے کے مطابق عالمی بینک تقریباً تین چوتھائی حصہ انٹرنیشنل ڈویلپمنٹ ایسوسی ایشن کے ذریعے فراہم کرے گا۔ بقیہ رقم انٹرنیشنل بینک فار ری کنسٹرکشن اینڈ ڈویلپمنٹ کے تحت فراہم کی جائے گی۔

یہ بھی پڑھیں : جنوبی کوریا کے معطل صدر یون سک یول گرفتار

 توسیعی فریم ورک کے تحت چھ کلیدی ترقیاتی شعبوں پر توجہ مرکوز کی جائیگی، چائلڈ سٹننگ کم کرنا، موسمیاتی تبدیلیوں کی روک تھام، سیکھنے کے نتائج کو بہتر بنانا منصوبوں میں شامل ہیں۔

اس کے علاوہ صاف پانی کی فراہمی، جامع ترقی کے لئے عوامی وسائل اور پرائیویٹ سرمایہ کاری کو بڑھانا بھی شامل ہے، مخصوص اہداف میں ٹیکس ریونیو کو جی ڈی پی کے 15 فیصد سے زائد کرنا بھی پروگرام کا حصہ ہے۔ 

اعلامیہ میں بتایا گیا کہ قابل تجدید توانائی کی صلاحیت میں 10 گیگا واٹ کا اضافہ کیا جائے گا، 12 ملین طلبہ کو معیاری تعلیم اور 50 ملین افراد کو صحت کی سہولیات اور 60 ملین افراد کو صاف پانی اور صفائی ستھرائی کی سہولیات کی فراہمی سی پی ایف میں شامل ہے۔

اقتصادی امور ڈویژن کے مطابق 30 ملین افراد کیلئے غذائی تحفظ، 30 ملین خواتین تک مانع حمل کی رسائی کو بڑھانا بھی شامل ہے، سیلاب اور دیگر آفات اور خطرات سے نمٹنے کیلئے بھی اہداف مقرر کئے گئے ہیں۔ جس سے 75 ملین افراد مستفید ہوں گے۔

مزیدخبریں