خون میں لت پت والد کو بیٹے نے رکشے میں ہسپتال پہنچایا

Jan 16, 2025 | 19:47:PM
خون میں لت پت والد کو بیٹے نے رکشے میں ہسپتال پہنچایا
کیپشن: فائل فوٹو
سورس: گوگل
Stay tuned with 24 News HD Android App
Get it on Google Play

(ویب ڈیسک)سیف علی خان پر ایک چور نے حملہ کیا، جس سے وہ شدید زخمی ہو گئے اور ان کی نیورو سرجری کی گئی، جبکہ پولیس حملہ آور کی تلاش میں ہے۔

باندرہ، بھارتی شہر ممبئی کا وہ علاقہ ہے جہاں ملک کی کئی بڑی شخصیات رہتی ہیں، جن میں بالی ووڈ کے معروف فنکار بھی شامل ہیں۔ لیکن اب یہ علاقے جو پہلے انتہائی محفوظ سمجھے جاتے تھے، غیر محفوظ ہوتے جا رہے ہیں۔

اس شہر میں  کبھی سلمان خان کے گھر پر فائرنگ کی جاتی ہے تو کبھی چور گھروں میں داخل ہو کر مکینوں کو زخمی کر دیتے ہیں گزشتہ رات بھی ایک ایسا واقعہ پیش آیا جس نے بالی ووڈ انڈسٹری کو شدید طور پر ہلا کر رکھ دیا۔

گزشتہ رات بالی ووڈ کے معروف ترین اداکاروں میں سے ایک اور پٹودی خاندان کے نواب سیف علی خان اپنے اہل خانہ کو بچاتے ہوئے اس قدر شدید زخمی ہوئے کہ ان کی نیورو سرجری کرنی پڑ گئی، حالنکہ سیف علی خان کی حاکت خطرے سے باہر ہے لیکن ان کے خاندان ابھی تک صدے سے سنبھل نہیں پایا ہے اور ممبئی پولیس کی دوڑیں لگی ہوئی ہیں۔

دراصل ہوا کچھ یوں کہ گذشتہ رات سیف علی خان کے گھر میں ایک چور گھس آیا، سیف علی خان نے چور کو پکڑنے کی کوشش کی تو اس چاقو بردار شخص نے سیف علی خان پر حملہ کردیا، جس سے ان کے جسم پر چھ زخم آئے، جن میں سے تین انتہائی گہرے ہیں اور ایک ریڑھ کی ہڈی کے پاس لگا۔

ڈپٹی کمشنر آف پولیس ڈکشٹ گیڈم نے بتایا کہ ’ایک نامعلوم شخص اداکار سیف علی خان کے گھر میں داخل ہوا، اس کے بعد سیف علی خان اور اس شخص کے درمیان جھگڑا شروع ہوا جس میں سیف علی خان زخمی ہو گئے۔‘

مزید پڑھیں:سلمان خان کا سب سے قریبی دوست دنیا میں نہ رہا

بھارتی نیوز ایجنسی ”اے این آئی“ نے ممبئی پولیس کے حوالے سے بتایا کہ ایک شخص سیف علی خان کے گھر میں داخل ہوا اور اس کا سامنا پہلے سیف علی خان کے گھریلو ملازمین سے ہوا تاہم جب سیف علی خان نے مداخلت کرنے کی کوشش کی تو درانداز نے ان پر حملہ کر دیا۔

بھارتی میڈیا کے مطابق واقعے میں زخمی ہونے کے بعد سیف علی خان کے گھر پر کوئی گاڑی اس حال میں موجود نہیں تھی کہ جس میں انہیں اسپتال لے جایا جا سکے۔ خون میں لت پت سیف علی خان کو ان کے سب سے بڑے بیٹے ابراہیم رکشے میں اسپتال لے کر گئے۔

بھارتی میڈیا کے مطابق 23 سالہ ابراہیم نے مزید وقت ضائع نہ کرنے کا سوچ کر والد کو رکشے میں اسپتال لے جانے کا فیصلہ کیا، وہ اور سیف علی خان گھر سے دو کلومیٹر دور اسپتال پہنچے۔

ساڑے تین بجے زخمی ہونے والے سیف علی خان کا آپریشن صبح ساڑھے پانچ بجے شروع ہوا ہے۔ہسپتال پہنچ کر ان کی نیورو سرجری کی گئی اور اب ڈاکٹرز کا کہنا ہے کہ ان کی حالت خطرے سے باہر ہے۔

سیف علی خان کی ٹیم کا کہنا تھا کہ ’سیف علی خان کی سرجری ہو چکی ہے اور اب ان کی حالت خطرے سے باہر ہے۔ وہ ابھی صحتیاب ہو رہے ہیں اور ڈاکٹرز کی نگرانی میں ہیں۔‘

یہ بھی پڑھیں: حمزہ علی عباسی اورنیمل خاور کی شادی میں میرا ہاتھ تھا،عاطف اسلم کاانکشاف

سرجری کے بعد صحافیوں سے بات کرتے ہوئے لیلاوتی ہسپتال کے ڈاکٹر نتن ڈانگے نے کہا کہ اداکار کے کمر کے اوپری حصے میں چاقو پیوست ہوا جس کے نتیجے میں شدید وہ شدید زخمی ہوئے۔

’ان کے جسم سے چاقو نکالنے کے لیے سرجری کی گئی ہے۔ ان کے بائیں ہاتھ اور گردن میں دو گہرے زخموں کا علاج پلاسٹک سرجری ٹیم نے کیا ہے۔‘

بھارتی میڈیا کی رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ حملے کے بعد چور موقع سے فرار ہو گیا اور پولیس حملہ آور کی تلاش کر رہی ہے۔ جبکہ ایک میڈیا آؤٹ لیٹ نے پولیس کے حوالے سے بتایا کہ خدشہ ہے چور گھر کے کسی نوکر کا جان پہچان والا تھا جسے مرکزی دروازے سے داخل کرایا گیا، کیونکہ سی سی ٹوی میں چور کے داخلے یا فرار کی کوئی ویڈیو ریکارڈ نہیں ہوئی۔

کرینہ کپور نے اس حوالے سے جاری اپنے بیان میں کہا کہ ’ہم میڈیا اور مداحوں سے گزارش کرتے ہیں کہ صبر سے کام لیں اور قیاس آرائیاں نہ کریں کیونکہ پولیس پہلے ہی اس معاملے کی تحقیقات کر رہی ہے۔ آپ کی تشویش کا شکریہ۔‘

سیف علی خان پر نا معلوم شخص کی جانب سے حملے میں زخمی ہونے کی خبر سامنے آنے کے بعد ان کے مداح اور سوشل میڈیا صارفین جہاں اس واقعے کی مذمت کرتے ہوئے اداکار کی صحت یابی کی دعا کر رہے ہیں وہیں کچھ ممبئی شہر کے سکیورٹی صورتحال پر بھی تبصرہ کر رہے ہیں۔

اس واقعے کے بعد میڈیا سے بات کرتے ہوئے انڈیا کی کانگریس پارٹی کی رکن پارلیمنٹ سپریا سولے نے کہا کہ ’سیف علی خان پر حملہ ایک تشویشناک واقعہ ہے۔ پولیس کو اس معاملے پر سرکاری بیان جاری کرنے دیں۔‘

تاہم کانگریس ایم پی ورشا گائیکواڑ نے اس واقعے پر ردعمل دیتے ہوئے ایکس پر لکھا کہ ’میں اس حملے سے انتہائی صدمے میں ہوں۔ ممبئی میں کیا ہو رہا ہے؟ یہ انتہائی تشویشناک بات ہے کہ یہ سب باندرہ میں ہو رہا ہے، جس ایک محفوظ علاقے کے طور پر جانا جاتا ہے۔ تو ایک عام آدمی کس قسم کی سیکورٹی کی توقع کرتا ہے؟

یہ بھی پڑھیں:اروشی روٹیلا کی سشمتاسین پر لفظوں کی گولہ باری  ،مجھے مس یونیورس سے دستبردار ہونے کا مشورہ دیا