مجھے بھی سنا جائے،وائس چیئرمین پی ٹی آئی کا اپنی پارٹی سے مطالبہ

Dec 19, 2024 | 20:44:PM

(24نیوز)پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے وائس چیئرمین شاہ محمود قریشی نے کہا ہے کہ پارٹی میں مجھے بھی سنا جائے اور سول نافرمانی تحریک مؤخر کرنے کا مشورہ میں نے دیا تھا۔

رہنما پی ٹی آئی شاہ محمود قریشی نے اڈیالہ جیل میں میڈیا سے غیر رسمی گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ مجھے سیاسی انتقام کا نشانہ بنایا جا رہا ہے، 9 مئی کو راولپنڈی نہیں بلکہ کراچی میں تھا۔

انہوں نے کہا کہ میں کہتا ہوں اے ٹی اے کی سیکشن 16 کے تحت 9 مئی پر میرا اور پراسیکیوشن کا حلف لیں، 40 سال سے عملی سیاست کر رہا ہوں کسی کے ایک ٹکے کا روادار نہیں، اور کہا  پیر کو سلمان اکرم راجا مجھے ملنے کوٹ لکھپت جیل آئے تھے لیکن میں راولپنڈی میں تھا جس کی وجہ سے ملاقات نہیں ہو سکی۔

انہوں نے کہا کہ پی ٹی آئی میں واحد سیاست دان ہوں جس نے بلدیاتی، صوبائی اور وفاقی سطح پر سیاست کی ہے اور میرا نکتہ نظر ہے کہ پارٹی میں مجھے بھی سنا جائے۔جبکہ سیاست میں مشاورت ہوتی ہے اور یہ سنت بھی ہے بانی پی ٹی آئی کو  میں نےسول نافرمانی تحریک ملتوی کرنے کی تجویز دی تھی اور حکومتی مطالبے پر ہم نے قدم اٹھا کر مذاکراتی کمیٹی بنا دی ہے اب حکومت بھی سنجیدگی کا مظاہرہ کرے۔

انہوں نے کہا کہ حکومت مذاکرات کا آغاز کرے ملک کو سیاسی استحکام کی ضرورت ہے سیاسی استحکام کے بغیر معاشی استحکام نہیں آسکتا۔شاہ محمود قریشی کا کہنا تھا کہ خیبرپختونخوا میں دہشت گردی بڑھ رہی ہے جہاں روزانہ ہمارے فوجی بچے شہید ہو رہے ہیں، جو لمحہ فکریہ ہے۔

یہ بھی پڑھیں:تحریک انصاف سے مذاکرات کے لیے اتوار تک حکومتی کمیٹی تشکیل دیے جانے کا امکان

انہوں نے کہا کہ بلوچستان میں جس طرح غیر ملکی ہاتھ شورش کو ہوا دے رہا ہے وہ بھی لمحہ فکریہ ہے، سیاسی استحکام کے بغیر کوئی پاکستان میں سرمایہ کاری نہیں کرے گا۔

ان کا کہنا تھا کہ ملک میں اعتماد کافقدان ہے، ان چیلنجز کے پیش نظر سیاسی ڈائیلاگ شروع کیا جائے، ڈیڑھ سال ہو گیا میری ضمانت کا فیصلہ نہیں ہو رہا ہے، میرٹ پر فیصلہ کر دیں، میں کوئی رعائت نہیں مانگ رہا ہوں۔شاہ محمود قریشی نے کہا کہ جب مذاکرات کی بات ہو رہی ہے تو ہمیں بھی حکومت کو وقت دینا چاہیے، سول نافرمانی تحریک ملتوی کرنے کا حتمی فیصلہ بانی پی ٹی ائی کریں گے اورمذاکرات میں پیش رفت ہوئی تو یہ اچھی بات ہوگی۔انہوں نےمزید  کہا کہ میں نے بانی پی ٹی آئی سے گزارش کی تھی کہ حکومت کو وقت دیں تاکہ ان کی سنجیدگی کا اندازہ ہو جائے گا۔

مزید پڑھیں:جی ایچ کیو حملہ کیس؛ شاہ محمود، علی امین سمیت 14ملزمان پر فرد جرم عائد

مزیدخبریں