پنجاب اسمبلی کے اجلاس میں ہنگامہ،بھل صفائی کےفنڈزبیوروکریسی کھاجائے گی:اپوزیشن لیڈر
Stay tuned with 24 News HD Android App
(حسن علی)پنجاب اسمبلی اجلاس میں ہنگامہ آرائی، شور شرابے کی نذرڈپٹی سپیکر ہاؤس کو ان آرڈر کرنے میں ناکام ہوگئے۔مجبوراً وقفہ کرنا پڑا ۔وقفے کے بعد اپوزیشن لیڈر نے خطاب میں کہا کہ بھل صفائی کا موسم نہیں لیکن پیسے رکھ دئیے گئے ہیں،بیوروکریسی وہ فنڈز کھا جائے گی۔اجلاس کی صدارت ڈپٹی سپیکر پنجاب اسمبلی ملک ظہیر اقبال چنڑ کر رہے ہیں۔
پنجاب اسمبلی کا اجلاس پنجاب اسمبلی کا اجلاس ایک گھنٹہ 34 منٹ کی تاخیر سے شروع ہوا تو بانی پی ٹی آئی کی تصویر لانے پر ن لیگی رکن تحسین فواد نے اعتراض اٹھادیا ۔نامزد اپوزیشن لیڈر ملک احمد خان بھچر کی تقریر کے دوران اعتراض کیاگیا،پی ٹی آئی ارکان نے لیگی قائدین کے خلاف ڈیسک بجاکر نعرے بازی شروع کر دی،پنجاب اسمبلی،لیگی رکن ملک وحید اور دیگر ارکان شور مچاتے رہے،ملک وحید بانی پی ٹی آئی کی تصویر ہٹانے کا مطالبہ کرتے رہے،پنجاب اسمبلی،ڈپٹی سپیکر ظہیر چنڑ ہائوس ان آرڈر نہ کراسکے،ڈپٹی اسپیکر نے 10 منٹ کے لئے اجلاس ملتوی کردیا ۔
وقفے کے بعد نامزداپوزیشن لیڈرملک احمد خان بچھر نے بجٹ پر بحث کا آغاز کر دیا،تقریر کے دوران چندحکومتی ارکان نے پنجاب اسمبلی اجلاس سے واک آؤٹ کر دیا،حکومتی اراکین کےواک آؤٹ پر وزیر خزانہ کی ایوان میں آنے کی درخواست،ڈپٹی سپیکر نےبلال یاسین کوحکومتی ارکان کومناکرواپس لانےکاٹاسک دیا اور وہ واپس لے آئے۔
اپوزیشن لیڈر احمد خان بھچر نے اپنے خطاب میں کہا ہے کہ بھل صفائی کا موسم نہین لیکن پیسے رکھ دئے گئے ہیں، بیوروکریسی وہ فنڈز کھا جائے گی،وفاق صوبہ بلوچستان کے لئے ساٹھ فیصد سبسڈی دے رہا ہے،،کسانوں کو ٹیوب ویل کے چلانے پر سںسڈی دینا ہو گی،بجٹ میں زراعت کے لئے بہت کم فنڈز رکھے گئے ہیں،اے ڈی پی میں تمام پروگرامز میں سریا استعمال ہو گا جو کہ اتفاق فاؤنڈری سے آئے گی ۔
ان کا کہنا تھا کہ یہ فور ملز کو گندم خریدنے کے لئے قرضہ لینے کا کہہ رہے ہیں،نو مئی پر ہمارا بطور جماعت ایک مؤقف ہے،ہم نو مئی کی جوڈیشل انکوائری کروانا چاہتے ہیں،بانی پی ٹی آئی کا بھی موقف ہے کہ آزادنہ تحقیقات کروائی جائیں،پہلے بھی جتنی قبیح کام ہوئے ہیں ان میں ان کا ہاتھ نکلا ہے۔
مزید پڑھیں: غزہ جنگ بندی پر بات چیت کیلئے امریکی وزیر انتھونی بلنکن سعودی عرب پہنچ گئے
دوسری جانب نامزد اپوزیشن لیڈر احمد خان بھچر کا میڈیا پر سے گفتگو کے دوران کہنا ہے کہ پنجاب میں ایسی حکومت ہے جس کا مینڈیٹ نہیں ہے۔ آرٹیکل 126کے تحت 9 ماہ کا بجٹ پیش ہی نہیں کر سکتے۔
اس حکومت کے پاس تو 4 ماہ کے بجٹ کا اختیار تھا۔ موجودہ دور فسطانیت کا دور ہے، صاف ستھرا پنجاب پر عمل درآمد زیرو ہے۔ رمضان نگہبان پیکج کا ایک بیگ اٹھا کر تصویر بنا رہے ہیں۔ ہم کوشش کریں گے حکومت بجٹ پاس نہ کر سکے۔