پی ٹی آئی کااسلام آباد میں احتجاج ختم،گنڈاپور اوربشریٰ بی بی فرارکے بعد مانسہرہ پہنچ گئے

 پولیس کا شرپسند مظاہرین کے خلاف گرینڈ آپریشن،پنجاب بھرمیں800 سے زائد افراد گرفتار

Nov 27, 2024 | 09:39:AM
پی ٹی آئی کااسلام آباد میں احتجاج ختم،گنڈاپور اوربشریٰ بی بی فرارکے بعد مانسہرہ پہنچ گئے
Stay tuned with 24 News HD Android App
Get it on Google Play

(24نیوز)پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) نے اسلام آباد میں احتجاج ختم کرنے کا اعلان کردیا۔

ترجمان پی ٹی آئی کاکہناہے کہ حکومتی منصوبے کے تحت تحریک انصاف کے پرامن احتجاج کو فی الوقت منسوخ کرنے کا اعلان کیا جاتا ہے،بانی پی ٹی آئی عمران خان کی ہدایت کی روشنی میں آئندہ کا لائحہ عمل طے کیا جائے گا۔

وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا علی امین گنڈا پوراور بانی پی ٹی آئی کی اہلیہ بشریٰ بی بی اسلام آباد سے مانسہرہ پہنچ گئے ہیں،عمر ایوب بھی ان کے ہمراہ ہیں۔وہ آج اسپیکر صوبائی اسمبلی بابر سلیم سواتی کی رہائش گاہ انصاف سیکرٹریٹ مانسہرہ میں 11 بجے ہنگامی پریس کانفرنس کریں گے۔

تحریک انصاف کے ترجمان کا کہنا تھا کہ اسلام آباد میں پرامن مظاہرین کےخلاف بربریت کامظاہرہ کیاگیا،انہوں نے دعویٰ کیاکہ شہیدکیےگئے8 کارکنوں کےکوائف آ چکے ہیں، کارکنوں کو سیدھی گولیاں ماری گئیں،کارکنان کے قتل اور آپریشن کی مذمت کرتےہیں۔

دوسری طرف  پولیس نے اسلام آباد میں شرپسند مظاہرین کے خلاف گرینڈ آپریشن کے دوران 400 سے زائدافراد کو گرفتار کرلیا،ترجمان پولیس کے مطابق راولپنڈی پولیس نے 26 نمبرچونگی سےملحقہ علاقےمیں گرینڈآپریشن کرکے 400 سے زائد شرپسند گرفتار کر لیے جبکہ پنجاب بھرمیں800 کےقریب شرپسندوں کوگرفتارکیاجاچکاہے۔

ترجمان کے مطابق ملزمان سےبڑی تعداد میں اسلحہ، وائرلیس بر آمد کیے گئے جبکہ ملزمان سے غلیلیں اوربال بیرنگ بھی برآمد ہوئے،ملزمان پولیس پر حملوں، توڑپھوڑ اورجلاؤگھیراؤ میں ملوث ہیں۔

خیال رہے کہ اسلام آباد میں پولیس آپریشن کے دوران وزیراعلیٰ خیبرپختونخواعلی امین گنڈاپور اور بشریٰ بی بی گاڑی میں بیٹھ کر فرار ہوگئے جس کےساتھ کارکن بھی بھاگ نکلے،اب دونوں مانسہرہ پہنچ گئے ہیں۔

ذرائع کے مطابق بلیو ایریا میں آپریشن شروع ہوتے ہی بشریٰ بی بی اور علی امین گنڈا پور ڈی چوک ایریا سے فرار ہوگئے تھے،اطلاعات کے مطابق دونوں ڈی چوک ایریا سے ایک ہی گاڑی میں فرار ہوئے۔

پولیس ذرائع کے مطابق پولیس علی امین گنڈاپور کے گارڈز کی گاڑی روکنے میں کامیاب ہوگئی جبکہ علی امین گنڈاپور اور بشریٰ بی بی کی گاڑی کا پیچھا کیا گیا،قیادت کے فرار ہوتے ہی کارکن بھی جناح ایونیو اور سیونتھ ایونیو سے گاڑیاں چھوڑ کر بھاگ گئے، مظاہرین رہائشی علاقوں کی جانب جاتے رہے۔

یہ بھی پڑھیں: فیصل واوڈانےبشریٰ بی بی،علی امین گنڈا پور کےحوالےسےاہم پیشگوئی کردی

ذرائع کے مطابق خیبرپختونخوا اور پنجاب کو ملانے والے اٹک پل کوبند کردیاگیا اور اٹک خورد کےمقام پرروڈ بلاک کرنےکیلئےکنٹینردوبارہ لگاکرخیبرپختونخوا اور پنجاب کو ملانے والے رابطہ پل پرپولیس کی بھاری نفری تعینات کردی گئی،اس سے قبل رینجرز نے پہنچ کر ڈی چوک کو کلیئر کیا اور کارکنوں کو پیچھے دھکیل دیاتھا۔

یہ بھی پڑھیں:موٹر وے ایم ٹو، تھری، فور، الیون کو ٹریفک کیلئے کھول دیا گیا

 تحریک انصاف کے کارکنوں کی اسلام آباد کے ریڈزون میں پولیس سے جھڑپیں ہوئیں اورآنکھ مچولی جاری رہی،پی ٹی آئی کے کارکنوں نے ڈی چوک میں کچھ کنٹینرز رسیوں کی مدد سے ہٹائے تو کچھ کنٹینرز کو پلٹ دیا، گیس ماسک پہنے،ڈنڈوں اور غلیلوں سے مسلح کارکنوں نے پولیس پر پتھر برسائے اور غلیلوں سے نشانہ بنایا۔

خیال رہے کہ احتجاج کے دوران رینجرز اور پولیس کے 4 جوان شہید اور 100 سے زائد اہلکار زخمی ہوچکے ہیں۔