ہسپتالوں سے دوائیں بھی چوری ہوتی ہیں اور ٹیسٹ بھی باہر سے کرائے جاتے ہیں، مریم نواز
Stay tuned with 24 News HD Android App
(24نیوز ) وزیراعلیٰ پنجاب مریم نواز نے کہا ہے کہ ہر روز ایک نیا چیلنج ہوتا ہے، سرکاری ہسپتالوں سے دوائیں بھی چوری ہوتی ہیں اور ٹیسٹ بھی باہر سے کرائے جاتے ہیں۔
لاہور میں تقریب سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ ہیلتھ کلینک کے اجرا پر پوری ٹیم مبارکباد کی مستحق ہے،ان کا کہنا تھا کہ جب سے حلف اٹھایا ہے ہر روز ایک نیا چیلنج ہوتا ہے، آج میں صوبائی ایپکس کمیٹی کے اجلاس سے آرہی ہوں، پنجاب کے سرحدی علاقوں پر دراندازی کا بہت بڑا خطرہ ہے جو ایک بہت بڑا چیلنج ہے۔
مریم نواز نے کہا کہ پنجاب کی 14، 15 کروڑ عوام کے لیے صحت کی سہولیات مجھے رات کو چین سے سونے نہیں دیتی، سہولیات جس طرح سے ہونی چاہیئے تھی اس طرح سے نہیں ہیں کیونکہ مسئلے مسائل بہت زیادہ ہیں۔
وزیراعلیٰ پنجاب کا کہنا تھا کہ میرے حلف اٹھانے کے بعد شہباز شریف کے دور میں لوگوں کو ہسپتالوں میں ملنے والی مفت ادویات سابقہ دور میں 90 سے 30 فیصد پر آگئی تھی، لوگوں کو مفت دوائیاں ملنا بند ہوگئی تھی، بڑی ڈھٹائی سے کہا جاتا تھا کہ کینسر کا مفت علاج نہیں کیا جائے گا، شہباز شریف کی روایت کو دوبارہ زندہ کیا ہے اور اب دوہارہ دوائیں اسی حساب سے دی جارہی ہیں، ہسپتالوں کے دوروں کے دوران دوائیوں کے حوالے سے لوگوں سے ذاتی حیثیت میں پوچھتی ہوں۔
یہ بھی پڑھیں: پارلیمنٹ سے باہر فیصلے کرنے ہیں تو اسمبلی کو فارغ کیا جائے: محمود خان اچکزئی
ان کا کہنا تھا کہ ہمارا قومی المیہ ہے کہ ہم اپنا کوئی کام بھی خدمت اور ذمہ داری سمجھ کر نہیں کرتے، ہم بس کوشش کرتے ہیں کہ 8 سے 2 اگر ڈیوٹی ٹائمنگ ہے وہ موبائل پر گزار کر گھر چلے جائیں، صحت سے وابستہ افراد کو سمجھ لینا چاہیے کہ ان کی زندگی میں سوائے خدمت کے کوئی کام نہیں ہے،اس بات کو سمجھنا مشکل ہے کہ دوائیاں چوری ہوتی ہیں۔
انہوں نے کہا کہ ہمارے ملک میں غریب کی دوائی بھی چوری ہوتی ہے اور اس کو سرکاری ہسپتالوں میں یہ کہا جاتا ہے کہ باہر سے ٹیسٹ کروالیں، ہسپتالوں کی سیکیورٹی بھی آؤٹ سورس کی جاتی ہے، سیکیورٹی اہلکار ہسپتالوں میں مریضوں سے داخلے کے لیے پیسے لیتے ہیں جو انتہائی ناقابل فہم بات ہے۔
وزیراعلیٰ پنجاب کا کہنا تھا کہ لاہور کے دو تین ہسپتالوں میں اپنے آفیسرز لگائے ہیں تاکہ سہولیات کا جائزہ لیا جاسکے، ہسپتالوں میں ہیلتھ ڈیسک کی سہولت فراہم کرنے کی ہدایت کی ہے، مریم نواز چیف منسٹر کمپلین ڈیسک ہسپتالوں میں قائم کردیئے گئے ہیں تاکہ مریضوں کی شکایات کا ازالہ کیا جاسکے۔
انہوں نے کہا کہ تبدیلی ایک رات میں نہیں آتی، کوشش کی جارہی ہے، ہسپتالوں کی بھی کمی ہے اس لیے ہم نے موبائل ہیلتھ کلینک شروع کیے ہیں جس میں 70 لاکھ سے زائد لوگوں کا علاج ہوچکا ہے۔
مریم نواز نے کہا کہ ادویات کی فری ہوم ڈیلیوری شروع کی ہے، کوشش ہے کہ کینسر، ہیپیٹائٹس، دل کے امراض کی دوائیں ایک لاکھ لوگوں تک پہنچائیں، پنجاب میں نئے امراض قلب کے ہسپتال میں جدید ترین سہولیات فراہم کی جائیں گی۔
یہ بھی پڑھیں: مریم نواز کا فضائی آلودگی سے نجات کیلئے چین کی طرز پر جدید طریقہ لاگو کرنے کا فیصلہ
وزیراعلیٰ پنجاب کا کہنا تھا کہ دورہ چین کے مطالعاتی دورے میں کینسر کا جدید طریقے سے علاج کے حوالے سے آگاہی حاصل کی، جدید طریقے کے اس علاج کو پاکستان لانا سب سے بڑی کامیابی ہے۔
مریم نواز نے کہا کہ کینسر کے علاج کے لیے پاکستان کے پہلے سرکاری ہسپتال کی تعمیر تیزی سے جاری ہے، پورے سرگودھا ڈویژن میں امراض قلب کی کوئی سرکاری ہسپتال کی سہولت نہیں تھی لیکن چند ماہ قبل نواز انسیٹیوٹ آف کارڈیولوجی سرگودھا کی تعمیر کا آغاز ہوا ہے۔
انہوں نے کہا کہ پنجاب میں بنیادی صحت سہولت کے 2 ہزار 500 مراکز ہیں لیکن اس ماہ 1 ہزار 250 یونٹس کی مکمل تزین و آرائش کی جائے گی جبکہ 904 پر اس وقت کام ہورہا ہے۔
یہ بھی پڑھیں: بلاول بھٹو زرداری سے سبکدوش امریکی سفیر ڈونلڈ بلوم کی ملاقات