( 24 نیوز)چین اور امریکہ کی ٹیرف وار کے باعث عالمی منڈیوں میں بے چینی بڑھ گئی ، سرمایہ کار محفوظ پناہ گاہ کے طور پر سونے کا رخ کرنے لگے، جس کے نتیجے میں سونے کی قیمتوں میں ریکارڈ اضافہ دیکھنے میں آیا ہے۔
تفصیلات کے مطابق پاکستان میں کاروباری ہفتے کے آغاز پر ہی سونا 17 ہزار روپے فی تولہ مہنگا ہو گیا۔ خالص 24 قیراط فی تولہ سونا 3 لاکھ 90 ہزار روپے کی ریکارڈ سطح پر پہنچ گیا ہے۔
22قیراط سونے کی قیمت 3 لاکھ 57 ہزار 500 روپے جبکہ 21 قیراط فی تولہ سونا 3 لاکھ 41 ہزار 250 روپے میں فروخت ہو رہا ہے۔
دوسری جانب عالمی مارکیٹ میں بھی سونے کی قیمتوں میں نمایاں اضافہ ریکارڈ کیا گیا ہے جہاں فی اونس سونا 3,490 ڈالر کی بلند سطح پر ٹریڈ ہو رہا ہے۔
یہ بھی پڑھیں: پاکستان کرکٹ ٹیم کا نیا ہیڈ کوچ کون؟ غیر متوقع نام سامنے آگیا
ماہرین معاشیات کے مطابق چین اور امریکہ کی معاشی کشیدگی اور ممکنہ تجارتی پابندیوں کے خدشات کے باعث سرمایہ کار محفوظ اثاثے تلاش کر رہے ہیں اور اس وقت سونا سب سے محفوظ سرمایہ کاری تصور کیا جا رہا ہے۔
اقتصادی ماہرین نے خبردار کیا ہے کہ اگر موجودہ عالمی صورتحال برقرار رہی تو سونے کی قیمتوں میں مزید اضافہ ہو سکتا ہے جس سے مقامی مارکیٹ میں بھی مہنگائی میں اضافہ متوقع ہے۔
سونا ایک بار پھر محفوظ سرمایہ کاری کی علامت بن گیا
دوسری جانب دنیا بھر میں سونا ایک بار پھر محفوظ سرمایہ کاری کی علامت بن گیا ہے، اور اس بار وجہ بنی ہے امریکہ کی سیاسی و مالیاتی بے یقینی۔ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی جانب سے فیڈرل ریزرو کے چیئرمین جیروم پاول کو برطرف کرنے کی قیاس آرائیوں نے عالمی منڈیوں میں ہلچل مچا دی ہے۔
خبر رساں ادارے روئٹرز کے مطابق سونے کی قیمت نے ایک نیا ریکارڈ قائم کر لیا ہے، اور عالمی منڈی میں اس کی قیمت 1.7 فیصد اضافے کے ساتھ فی اونس 3,482.26 ڈالر تک جا پہنچی۔ سیشن کے دوران یہ قیمت 3,494.66 ڈالر فی اونس کی بلند ترین سطح کو بھی چھو چکی ہے۔ امریکی گولڈ فیوچرز بھی 2 فیصد بڑھ کر 3,492.60 ڈالر تک پہنچ گئے۔
بے تحاشہ اضافے نے بھارتی متوسط طبقے خصوصاً گھریلو خواتین کو تشویش میں مبتلا کر دیا
اس عالمی رجحان کا براہِ راست اثر خطے میں بھی دیکھا جا رہا ہے، جہاں سونے کی قیمت 1 لاکھ 10ہزار 440 بھارتی روپے (پاکستانی تقریباً 3 لاکھ 83 ہزار 380 روپے) فی تولہ کی نفسیاتی حد کو عبور کر گئی، جو کہ پاکستان سے بھی مہنگی قیمت ہے، جہاں فی تولہ تقریباً 3 لاکھ 50 ہزار روپے کا ہے۔
اس بے تحاشہ اضافے نے بھارتی متوسط طبقے خصوصاً گھریلو خواتین کو تشویش میں مبتلا کر دیا ہے، جو روایتی طور پر سونے کو اپنی مالی سلامتی کا ضامن سمجھتی ہیں۔
خاص طور پر ہندو تہوار ”اکشے ترتیہ“ کے قریب آتے ہی، جب سونے کی خریداری کو شگون سمجھا جاتا ہے، یہ قیمتیں عوامی توقعات پر پانی پھیر سکتی ہیں۔
مالیاتی ماہر ٹیم واٹرا کا کہنا ہے، ’ٹرمپ اور پاول کے درمیان بڑھتی کشیدگی اور تجارتی پالیسیوں کے باعث امریکی اثاثے غیر یقینی کا شکار ہو چکے ہیں، جس کی وجہ سے سرمایہ کار ڈالر، اسٹاک اور بانڈز سے نکل کر سونے کی طرف رخ کر رہے ہیں۔‘
صدر ٹرمپ نے پیر کو ایک بار پھر شرحِ سود میں فوری کمی کا مطالبہ کیا، اور خبردار کیا کہ ان کی تجارتی پالیسیوں کے باعث مہنگائی پر واضح تصویر سامنے آنے تک سود کی شرح کو مستحکم رکھنے کا پاول کا مؤقف امریکی معیشت کو سست روی کی طرف دھکیل سکتا ہے۔
جب تک امریکی مالیاتی پالیسی پر غیر یقینی چھائی رہے گی، سونے کی قیمتوں میں تیزی کا رجحان برقرار رہنے کا امکان ہے,بین الاقوامی ماہرین
بین الاقوامی ماہرین کا کہنا ہے کہ جب تک امریکی مالیاتی پالیسی پر غیر یقینی چھائی رہے گی، سونے کی قیمتوں میں تیزی کا رجحان برقرار رہنے کا امکان ہے۔ البتہ بھارت جیسے ممالک میں اس کا اثر عام آدمی کی جیب پر پڑے گا، خاص طور پر وہ لوگ جو روایتی طور پر سونے میں سرمایہ کاری کو محفوظ سمجھتے آئے ہیں۔