(بابر شہزاد ترک)اسلامی جمہوریہ ایران کے صدر ابراہیم رئیسی آج پاکستان کے 3 روزہ سرکاری دورے پر اسلام آباد پہنچ گئے۔
تفصیلات کے مطابق اسلامی جمہوریہ ایران کے صدر ابراہیم رئیسی کے پاکستان پہچنے پر وفاقی وزیرریاض حسین پیرزادہ نے معزز مہمان کا استقبال کیا،ریاض حسین پیرزادہ ایرانی صدر کے ہمراہ لاہور اور کراچی بھی جائیں گے۔
اسلامی جمہوریہ ایران کے صدر 24 اپریل تک پاکستان میں قیام کریں گے،ایرانی صدر ابراہیم رئیسی کے ہمراہ اُن کی اہلیہ جمیلہ عالم الہدی بھی ہیں،ایرانی صدر کی آمد کے مناظر سرکاری ٹی وی پر براہِ راست نشر کئے گئے ہیں، اس کے علاوہ ایرانی وزیرِ خارجہ حسین امیر عبداللہیان بھی ایرانی صدر کے ہمراہ پاکستان پہنچ گئے۔
ایرانی صدر کے ہمراہ 30 سے 40 افراد پر مبنی ایک بڑا وفد بھی اسلام آباد پہنچا ہے،وفد میں متعدد ایرانی وزراء سیاسی و اقتصادی حکام اور میڈیا نمائندگان شامل ہیں۔
سفارتی ذرائع کے مطابق ایران اسرائیل تنازع کے بعد ایرانی صدر کا کسی بھی ملک کا یہ پہلا دورہ ہے، ابراہیم رئیسی پاکستان میں انتخابات اور نئی حکومت کے قیام کے بعد دورہ کرنے والے پہلے سربراہِ مملکت ہیں۔
ایرانی صدر کو آج وزیر اعظم ہاؤس میں گارڈ آف آنر پیش کیا جائے گا،وزیر اعظم ہاؤس میں ڈاکٹر ابراہیم رئیسی اور وزیراعظم شہباز شریف میں انفرادی ملاقات ہو گی،انفرادی ملاقات کے بعد صدر ابراہیم رئیسی اور وزیراعظم شہباز شریف کے درمیان باضابطہ وفود کی سطح پر مذاکرات ہوں گے،وزیر اعظم ہاؤس میں 7 سے 8 پاک ایران مفاہمتی یاداشتوں پر دستخط ہوں گے, دونوں سربراہان پالیسی بیان دیں گے جو لائیو نشر ہو گا,وزیر اعظم شہباز شریف مہمان صدر اور ان کے وفد کے اعزاز میں ظہرانہ دیں گے۔
اس کے علاوہ ایرانی صدر کی آج اسپیکر قومی اسمبلی, چئیرمین سینیٹ اور متعدد وزراء سے نجی ہوٹل میں ملاقاتیں ہوں گی,ایرانی وزیر خارجہ حسین امیر عبداللہیان وزارت خارجہ میں وزیر خارجہ اسحاق ڈار سے ملاقات کریں گے,آج شام ایرانی سفیر رضا امیری مقدم ایرانی صدر کے اعزاز میں عشائیہ دیں گے،آج رات ایرانی صدر کی ایوانِ صدر میں صدر آصف علی زرداری سے ملاقات ہو گی،سلح افواج کے سربراہ سید عاصم منیر سے بھی ملاقات کا امکان ہےجبکہ صدر مملکت ایرانی وفد کے اعزاز میں عشائیہ دیں گے۔
سفارتی ذرائع کا مزید کہناہے کہ ایرانی صدر ابراہیم رئیسی کل صبح لاہور پہنچیں گے،لاہور میں ایرانی صدر کی وزیراعلیٰ پنجاب مریم نواز اور گورنر پنجاب بلیغ الرحمان سے ملاقاتیں ہوں گی,گورنر پنجاب کی جانب سے ایرانی صدر کو ظہرانہ دیا جائیگا, لاہور میں ڈاکٹر ابراہیم رئیسی علامہ اقبال کے مزار پر حاضری دیں گے ،جس کے بعد ایرانی صدر کل سہہ پہر کراچی پہنچیں گے۔
کراچی میں ایرانی صدر کی وزیراعلیٰ سندھ مراد علی شاہ اور گورنر سندھ کامران ٹیسوری سے ملاقاتیں ہوں گی، صدر ابراہیم رئیسی کراچی میں مزارِ قائد پر حاضری دیں گے، ایرانی صدر کو کراچی میں گورنر سندھ کی جانب سے ظہرانہ دیا جائے گا اور ایک بزنس فورم میں بھی شرکت کریں گے۔
سفارتی ذرائع کا کہناہے کہ ایرانی صدر رات کراچی میں ہی قیام کریں گے،دورے کے خاتمے پر کراچی میں پاک ایران مشترکہ اعلامیہ جاری ہو گا, بدھ کے روز ایران کے صدر سری لنکا روانہ ہو جائیں گے،وہ سری لنکا کا ایک روزہ دورہ شروع کریں گے،جنوری کی کشیدہ صورتحال کے بعد اعلٰی سطح کے دورے سے پاک ایران مثبت اعتماد سازی میں مدد ملے گی۔
دورے کے دوران مشترکہ چیلنجز بشمول انسداد دہشت گردی, انسانی اسمگلنگ, پاک ایران آزادانہ تجارتی معاہدے پر پیشرفت ہو گی۔
پاک ایران فیری سروس و میری ٹائم تعاون کے فروغ کا بھی جائزہ لیا جائے گا, انسداد منشیات، نئے فری تجارتی و اقتصادی زونز، سرحدی منڈیوں کے قیام سمیت سرحدی انتظام پر تبادلہ خیال کیا جائے گا،ایران پاکستان گیس پائپ لاین پر بھی تبادلہ خیال کا امکان ہے,افغانستان کی صورتحال پر بھی غور کیا جاے گا, افغانستان کی موجودہ صورتحال سے پاکستان اور ایران دونوں متاثر ہو رہے ہیں۔
سفارتی ذرائع کا کہناہے کہ پاکستان اور ایران کا غزہ کی صورتحال پر یکساں موقف ہے, ایران نے مسئلہ کشمیر پر ہمیشہ اعلانیہ پاکستان اور کشمیریوں کی حمایت کی ہے, دونوں ممالک کا اسلامو فوبیا کے خلاف بھی موقف مماثلت رکھتا ہے, ہر برس 7 لاکھ سے زائد زائرین ایران مقامات مقدسہ کی زیارت کے لیے دورہ کرتے ہیں, دونوں ممالک کے درمیان باہمی تجارتی حجم کو 5 ارب ڈالرز تک پہنچانے کی کوشیش جاری ہے, حالیہ دورے کا ایجنڈا باہمی اعتماد سازی, باہمی تعلقات و باہمی تعاون کا فروغ ہے۔
سفارتی ذرائع کے مطابق ایرانی صدر کی اہلیہ جمیلہ عالم الہدی کی سرکاری مصروفیات میں شرکت محدود رہے گی, جمیلہ عالم الہدی ایک یونیورسٹی اور پاکستان سویٹ ہومز کا دورہ کریں گی۔
یہ بھی پڑھیں:پی پی 158 لاہور: سنی اتحاد کے مونس الٰہی کو شکست، لیگی امیدوار نے میدان مار لیا
سفارتی ذرائع کا مزید کہناہے کہ ایرانی سربراہ مملکت کے دورے کا ایران آسرائیل کشیدگی سے کوئی تعلق نہیں ہے, ایرانی صدر کا دورہ مہینوں پہلے ایرانی وزیر خارجہ کے دورے کے دوران طے کیا گیا تھا۔
ترجمان دفتر خارجہ نے کہا ہے کہ دورے کے دوران ایرانی صدر پاکستانی ہم منصب، وزیر اعظم، چیئرمین سینیٹ اور سپیکر قومی اسمبلی سے ملاقات کریں گے، ایرانی صدر کی صوبائی قیادت سے ملاقاتیں بھی متوقع ہیں۔
ایران کے صدر کل بروز منگل 23 اپریل کو کراچی پہنچیں گے اس موقع پر کمشنر کراچی نے شہر میں عام تعطیل کا اعلان کر دیا، جس کا باقاعدہ نوٹیفکیشن جاری کر دیا گیا ہے، نوٹیفکیشن کے مطابق شہر قائد میں تمام نجی، سرکاری دفاتر اور تعلیمی ادارے بند رہیں گے۔